• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکہ : کملا ہیرس کے کنونشن میں فلسطینی نمائندوں کوبولنے کا موقع نہیں دیا گیا

Updated: August 23, 2024, 11:23 AM IST | Washington

شکاگو میں کملا ہیرس کے باضابطہ صدارتی امیدوار نامزدگی کے کنونشن میں فلسطینی نمائندوں کو اسٹیج پر بولنے کا موقع دینے سے انکار کر دیا گیا، اس کے بر خلاف اسرائیلی یرغمالوں کے خاندان والوں کو نہ صرف خاطر خواہ موقع دیا گیا بلکہ ان کا والہانہ استقبال بھی کیا گیا۔

US presidential candidate Kamala Harris. Photo: INN
امریکی صدارتی امیدوار کملا ہیرس۔ تصویر:آئی این این

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اس ہفتے شکاگو میں ہونے والے ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن جس میں کملا ہیرس کو با ضابطہ طور پر صدارتی امیدوار کے طور پر نامزد کیا گیا اس موقع پر فلسطین حامی نمائندوں کو غزہ پر اسرائیلی حملے کے اثرات کے تعلق سے بولنے کا موقع دینے سے انکار کر دیا گیا، جبکہ اسرائیل حامی مقررین کو خطاب کرنے کا موقع دیا گیا تھا۔ یہ بات حالانکہ عوامی سطح پر اب تک ظاہر نہیں کی گئی ہے، لیکن اس فیصلے سےآگاہ ایک شخص نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر یہ بات کہی۔ اس بات کی درخواست ناوابسطہ نمائندوں کے ذریعے کی گئی تھی، جنہوں نے بائیڈن حکومت کی اسرائیل کی پشت پناہی کی مخالفت میں نائب صدر کملا ہیرس کی حمایت روک رکھی تھی، انہیں امید تھی کہ انہیں بھی اپنا نقطہ نظر رکھے کا موقع دیا جا ئے گا، لیکن ان کی درخواست خارج کر دی گئی۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: بلنکن کا اسرائیل دورہ، جنگ بندی پر ناکامی، الہان عمر کی سخت تنقید

ناوابسطہ قومی مومنٹ کے بانی عباس علاوی نے کہا کہ ’’ یہ ہمارے لئے ناقابل قبول ہے۔کانگریس کی ترجمان الیکزنڈریہ اوکاسس کورٹیز نے بھی اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایکس پر لکھا کہ اگر ہم یرغمالوں کیلئے انسانیت کی بات کرتے ہیں تو ہمیں ان چالیس ہزار فلسطینیوں کے تعلق سے بھی انسانی ہمدردی کا مظاہرہ کرنا چاہئے جو اسرائیل کی بمباری میں شہید ہو گئے۔اس انکار نے فلسطینیوں کے انسانی کردار کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ڈی این سی کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ: جنگ ختم ہونے کے بعد زخمی افراد کو متعدد مرتبہ سرجری کے عمل سے گزرنا ہوگا

اس کے بر خلاف جان پولین اور ریشیل گولڈ برگ جن کا بیٹا اس وقت میوزک فیسٹیول میں موجود تھا جب فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے ۷؍ اکتوبر کو حملہ کیا تھا، انہیں شکاگو میں اسٹیج فراہم کیا گیا۔جن کا ڈیموکریٹک نمائندوں کی جانب سے والہانہ استقبال کیا گیا اور نعرے بلند کئے گئے ’’ اسے واپس لائو۔ ‘‘ان دونوں نے کہا کہ وہ یرغمالوں کی رہائی اور جنگ بندی کیلئے مسلسل جد وجہد کر رہے ہیں۔بدھ کی رات کو ناوابسطہ فلسطینی نمائندوں نے اسٹیج پر کسی بھی امریکی فلسطینی کے نہ ہونے کے خلاف یونائٹیڈ سینٹر اسٹیڈیم کے باہر دھرنا بھی دیا۔۴۰؍ سے زیادہ نمائندوں نے کہا کہ وہ کملا ہیرس کا فیصلہ بدلنے تک دھرنے پر بیـٹھے رہیں گے۔ان کا یہ عمل جنگ مخالف تحریک کو مزیدآواز فراہم کرنے کی ایک کوشش ہے۔گروپ نے مزید کہا کہ اسرائیلی یرغمالوں کے خاندان والوں کو مرکزیت عطا کی گئی ۔ڈیموکریٹس کو یہ سخت پیغام ہے کہ فلسطینیوں کو بھی فلسطین کے تعلق سے بولنے کا اختیار ہے۔‘‘
واضح رہے کہ اسرائیل غزہ پر اپنی وحشیانہ کار روائی جاری رکھے ہوئے ہے۔جنگ اور ناکہ بندی نے غزہ کے تمام بنیادی ڈھانچوں کو تباہ کر دیا ہے۔اسرائیل پر نسل کشی کا بھی الزام ہے، جبکہ اسے جنگی جرائم کا مجرم بھی پایا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK