Updated: October 23, 2024, 10:25 PM IST
| Jerusalem
دی پریزنرز سوسائٹی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ’’اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی تعداد گزشتہ سال کے مقابلے دگنا یعنی ۱۰؍ ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔‘‘ ادارے کے مطابق ’’حراست میں لئے گئے قیدیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں جو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔‘‘
اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی مظالم کا سامنا کر رہے ہیں۔ تصویر: ایکس
ترکی کی خبر رساں ایجنسی انادولو نے رپورٹ کیا ہے کہ پریزنرز گروپ نے کہا ہے کہ ’’اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی تعداد گزشتہ سال دگنا یعنی ۱۰؍ ہزار ۱۰۰؍ سے زیادہ ہوگئی تھی۔‘‘ دی پریزنرز سوسائٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’مغربی کنارے سے حراست میں لئے گئے فلسطینیوں کی مکمل تعداد ، جن میں وہ افراد بھی شامل ہیں جنہیں رہا کیا جاچکا ہے، ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء کے بعد ۱۱؍ہزار ۴۰۰؍ سے تجاوز کر چکی ہے۔‘‘اسرائیل نے گزشتہ سال مغربی کنارے سے ۴۳۰؍ خواتین اور ۷۵۰؍ بچوں کو حراست میں لیا تھا۔ حراست میں لئے گئے افراد میں ۱۲۹؍ صحافی بھی شامل ہیں جن میں سے ۵۸؍ اب بھی اسرائیل کی حراست میں ہیں۔
اسرائیل نے غزہ سے تقریباً ۵۸؍ صحافیوں کو حراست میں لیا ہے جن میں ۶؍ خواتین اور ۲۹؍ مرد شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ’’۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء کو۹؍ ہزار ۳۹۲؍ فلسطینیوں کو،جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، کیلئے ’’انتظامی حراست‘‘کا حکم جاری کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: سنبھل، یوپی: حکام نے ۸۰؍ مسلم خاندانوں کو اپنے مکان خالی کرنے پر مجبور کیا
بیان میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ’’اسرائیلی فوج جان بوجھ کر فلسطینی قیدیوں پر مظالم ڈھا رہی ہے جن میں انہیں مارنا پیٹنا، ان کے خاندانوں کو دھمکی دینا، ان کے گھروں پر بلڈوزر چلانا اور ان کی گاڑیوں کو قبضے میں لینا اور فلسطینی قیدیوں کے گھروں پر چھاپے کے دوران ان کے پیسے اور دیگر چیزوں پر قبضہ کر لینا شامل ہے۔‘‘رپورٹ کے مطابق جن علاقوں پر اسرائیلی فوج نے چھاپے مارے ہیں وہاں بڑے پیمانےپر تباہی ہوئی ہے۔ حراست میں لئے گئے فلسطینیوں کے خاندان کے افراد کو یرغمال بنا لیا جاتا ہے اور فلسطینی قیدیوں کو ’’انسانی ڈھال‘‘ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل، غزہ کے طبی نظام کو منصوبہ بند طریقے سے تباہ کر رہا ہے: المیزان سینٹر فار ہیومن رائٹس
خیال رہے کہ ۷؍ اکتوبر سے اب تک ۴۱؍ فلسطینی قیدی اسرائیلی جیلوں میں ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے ۳۹؍ قیدیوں کی لاشیں واپس نہیں کی گئی ہیں۔ ۲۰۲۴ء کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں مقید فلسطینی قیدیوں کی تعداد ۱۰؍ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جن میں ۳؍ہزار ۳۹۸؍ قیدیوں کو انتظامی حراست میں رکھا گیا ہے۔ اسرائیل نے غزہ سے ایک ہزار ۶۱۸؍ فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے جنہیں اسرائیل نے ’’غیر قانونی‘‘ قرار دیا ہے۔اس بیان میں انکشاف کیاگیا ہے کہ اسرائیل کے حراستی مراکز میں حراست میں لئے گئے فلسطینیوں کی حالت کیسی ہے اور انہیں فوجی خیموں میں بھی رکھا جاتا ہے۔