• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکہ: کانگریس رکن رشیدہ طالب کا کوفیۃ زیب تن کرکے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی

Updated: July 25, 2024, 6:58 PM IST | Washington

امریکی کانگریس وومن رشیدہ طالب نے امریکہ میں نیتن یاہو کے دورے کے درمیان کوفیۃ اور فلسطینی پرچم کی نشاندہی کرنے والی پن زیب تن کی۔ انہوں نے غزہ میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی۔

Rashida Talib can be seen wearing a kofiya. Photo: INN
رشیدہ طالب کو کوفیۃ زیب تن کئے دیکھا جا سکتا ہے۔تصویر:ـ آئی این این

رشیدہ طالب، جو امریکی کانگریس کی واحد رکن ہیں، نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کی امریکہ کے دورےکے بائیکاٹ کے طورپر فلسطینی پرچم کی پن اور كوفية زیب تن کیا ہوا تھا۔ان کے ایکس اکاؤنٹ پر انہیں غزہ پٹی سے تعلق رکھنے والے ہانی المدھون کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ایوان میں میری ملاقات ہانی المدھون سے ہوئی تھی، جنہوں نے نیتن یاہو کی نسل کشی کی جنگ میں اپنے پھلتے پھولتے خاندان کے ۱۵۰؍ افراد کو کھویا ہے۔

جب انہیں معلوم ہوا کہ ان کی بہن غذا کی شدید قلت کی وجہ سے جانوروں کی خوراک کھانے پر مجبور ہے تو ان کے اہل خانہ نے اپنے پڑوسیوں کی بھوک کو ختم کرنے کیلئے سوپ کچن کا آغاز کیا تھا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ ’’نیتن یاہو فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی جنگ لڑرہے ہیں۔ یہ شرم کی بات ہے کہ دونوں پارٹیوں کے لیڈران نے انہیں کانگریس سے خطاب کرنے کیلئے مدعو کیا ہے۔ نیتن یاہو کو حراست میں لیا جانا چاہئے اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ’’۱۹۴۸ء سے اب تک امریکہ نے فلسطینیوں کی نسل کشی کیلئے اسرائیلی حکومت کو ۱۴۱؍ بلین ڈالر کی رقم فراہم کی ہےجن میں ۷ء۱۹؍ بلین ڈالر اکتوبر ۲۰۲۳ء سے فراہم کئے گئے ہیں۔ نیتن یاہو کی نسلی عصبیت کی حکومت نے اب تک ۳۹؍ ہزارسے زائد فلسطینیوں کا قتل عام کیا ہے جن میں ۱۵؍ ہزار سے زائد بچے شامل ہیں۔ اس کے باوجود میرے ساتھی ملازمین اور بائیڈن انتظامیہ اب بھی نیتن یاہو کو فنڈز اور ہتھیار فراہم کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: ملک بھر میں سبزیوں کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ

اسرائیلی حکومت نے معصوم بچوں ، جیسے ہند رجب کو ۳۵۵؍ گولیوں سے نشانہ بنایا ۔ اسرائیلی نشانہ بازوں سے اس کے سر پر گولی ماری ۔ فلسطینیوں کو امریکہ کی جانب سے فراہم کردہ ہتھیاروں سے ان کے خیموں ہی میں زندہ جلا دیا جا رہا ہے۔ اسکولوں میں کھیلنے والے بچے اسرائیلی بم کا نشانہ بنتے ہیں اور انہیں جان بوجھ کر ہلاک کیا جا رہا ہے۔ پناہ گزین کیمپوں میں فلسطینیوں پر بم برسائے جا رہے ہیں۔ اجتماعی قبریں دریافت کی جا رہی ہیں۔ فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں ۔ ان کے ہاتھ باندھ دیئے جاتے ہیں۔ یہ سب دنیا دیکھ سکتی ہے۔ یہ عالمی قوانین کے تحت جنگی جرائم ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: ممبئی میں موسلا دھاربارش، اندھیری سب وے بند، یلو الرٹ جاری

انہوں نے مزید کہا کہ ’’اگر میں غلط نہیں تو، یہ تقریب فلسطینیوں کی نسل صفائی کا جشن ہے۔ یہ ہماری جمہوریت کیلئےافسوس کا دن ہے کہ جب میرے ساتھی ایک ایسے شخص کے ساتھ تصویریں نکال کر خوش ہوں گے جو نسل کشی کا مرتکب ہے۔یہ منافقانہ حرکت ہے کہ ایک طرف معصوم فلسطینیوں کی موت کا افسوس کیاجائے اور بعد میں ایسے شخص کا امریکی کیپٹل میں استقبال کیا جائےجو جنگی جرائم میں ملوث ہے۔ ان کی خاموشی فریب ہے اور تاریخ انہیں اسی طرح یاد رکھے گی۔ ہماری حکومت کو اب اس نسل کشی کی حمایت کرنا بند کرنا چاہئےاور فنڈنگ ختم کرنی چاہئے۔نمائندہ رشیدہ طالب کو  كوفية زیب تن کئے دیکھا جا سکتا ہے۔ خیال رہے کہ امریکہ میں وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے دورے کے پیش نظر امریکہ میں ہزاروں مظاہرین نے احتجاج کیاتھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK