Updated: August 16, 2024, 10:08 PM IST
| Jerusalem
۷؍ اکتوبر ، ۲۰۲۳ءکے بعد سے اب تک اسرائیلی حکام نے آن لائن سرگرمیوں پر، جنہیں حماس کا اکسانا یا حماس کی حمایت کرنا سمجھا جاتا ہے، وسیع تر کریک ڈاؤن کے ذریعے ۴۰۰؍ سےزائد افراد کو حراست میں لیا ہے۔ حراست میں لئے گئے افراد میں سے تقریباً ۱۹۰؍ اب بھی تحویل میں ہیں کیونکہ ان کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔
اسرائیل نے آن لائن کریک ڈاؤن کے ذریعے ۴۰۰؍ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ تصویر: ایکس
۷؍ اکتوبر ، ۲۰۲۳ء کے بعد سے اب تک اسرائیلی حکام نے آن لائن سرگرمیوں پر، جنہیں حماس کا اکسانا یا حماس کی حمایت کرنا سمجھا جاتا ہے، وسیع تر کریک ڈاؤن کے ذریعے ۴۰۰؍ سےزائد افراد، جن میں بنیادی طور پر فلسطین اور اسرائیلی شامل ہیں، کو حراست میں لیا ہے۔ ڈراپ سائٹنامی نیوز سائٹ کے مطابق اس ضمن میں ادالہ ،اسرائیل میں عرب کے حقوق کیلئے قانونی سینٹر ، نے بتایا ہے کہ حراست میں لئے گئے افراد میں سے تقریباً ۱۹۰؍ افراد اب بھی تحویل میں ہیں کیونکہ ان کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔ متعدد افراد کو اسرائیل کے تعزیزی نظام میں جابرانہ حالات میں رکھا جاتا ہے۔ ڈراپ سائٹ نے میڈیا واچ ڈاگ آرگنائزیشن کے ڈیٹا کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’یہ حراستیں اسرائیل کے قانون میں تبدیلی کے بعد سامنے آئی ہیں جس کے ذریعے پولیس کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ ’’۵۲۴؍ سوشل میڈیا پوسٹس‘‘ پر پراسیکیوٹرکی منظوری حاصل کئے بغیر تفتیش کا آغاز کر سکتی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ایم آئی ایم کی جانب سے انڈیا اتحاد میں شامل پارٹیوں کو پیش کش
حراست میں لئے گئے افراد میں یارمک زوابی بھی شامل ہیں جو نازاریٹھ نامی ریستوارں کے مالک ہیں۔ اکتوبر میں انہیں وہائٹس ایپ پر اپنی پروفائل تصویر پر فلسطینی پرچم رکھنے اور کارٹوں پوسٹ کرنے، جس کے ذریعے یوکرین اور غزہ میں جنگ پر عالمی ردعمل پر تنقید کا اظہار کیا گیا تھا،پر حراست میں لیا گیا تھا۔ نیوز سائٹ کے مطابق زوابی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’’یہ جمہوریت نہیں ہے، یہ کچھ بھی نہیں ہے۔ ان کامقصد صرف ہمیں خاموش کرانا ہے۔‘‘ عدالت سے رہائی حاصل کرنے کے باوجود زوابی نے کہا ہے کہ اس حراست کے بعد وہ محتاط رہنے لگے ہیں اور انہیں مزید ردعمل کا خدشہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے محتاط رہنے کی صرف ایک وجہ ہے۔ میرے گھر پر میری اہلیہ اور میرے بچوں نے مجھ سےپوچھا کہ میں نے خود پر مصیبت مسلط کیوں کی ہے؟ وہ نہیں چاہتے کہ میں دوبارہ ان حالات کا سامنا کروں۔ اسی لئے میں محتاط رہنے لگا ہوں۔
یہ بھی پڑھئے: امریکی واسلاؤ ہاویل سینٹر کا اروندھتی رائے کو ڈسٹربنگ دی پیس ایوارڈ دینے کا اعلان
اسرائیلی ادارے شورمیم کی رپورٹ کے مطابق مئی میں ریاستی پراسیکیوٹرنے پولیس کو ’’۵۲۴؍ سوشل میڈیا پوسٹ پر تفتیش کا آغاز‘‘ کرنے کی منظوری دی تھی۔ دیگر کارروائیاں اور پولیس کی جانب سے شروع کی گئی تحقیقات سرکاری ریکارڈس سے باہر ہیں۔
بی ٹی سلیم کی رپورٹ میں فلسطینی قیدیوں کے استحصال کا انکشاف
خیال رہے کہ اسرائیل کے ہیومن رائٹس گروپ بی ٹی سلیم نے اپنی حالیہ رپورٹ میں اسرائیل کے حراستی مراکز میںفلسطینیوں پر بڑے پیمانے پر جاری استحصال کی تفصیلات بیان کی ہیں۔ رپورٹ، جس کا عنوان’’ویلکم ٹو ہیل‘‘ ہے، میں سوشل میڈیا پوسٹ کیلئے حراست میں لئے گئےفلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے بیانات بھی شامل ہیں۔