• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ جنگ: اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف بھکمری کی مہم چلارہا ہے: یو این

Updated: September 07, 2024, 5:04 PM IST | Gaza

اقوام متحدہ کے آزادانہ تفتیش کار مائیکل فخری نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو پر فلسطینیوں کے خلاف بھکمری کی پالیسی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل بھکمری کو غزہ کے شہریوں کے خلاف بطور سیاسی اور فوجی ہتھیار استعمال کررہا ہے-

Palestanian exprencing difficulties. Photo: X
اسرائیلی۔جارحیت کے دوران فلسطینی مشکلات زندگی گزار رہے ہیں- تصویر: ایکس

خوراک کے حقوق کیلئے اقوام متحدہ کے  آزادانہ تفتیش کار نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو پر غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ کے دوران فلسطینیوں کے خلاف بھکمری کی مہم کا الزام عائد کیا ہے- اقوام متحدہ کے آزادانہ تفتہش کار مائیکل فخری نے کہا کہ حماس کے حملے کے ۲؍ دن بعد سے ہی اسرائیل نے غزہ میں غذا، پانی، ایندھن اور دیگر بنیادی اشیا کی سپلائی بند کر دی تھی- محدود امداد جنوبی اور مرکزی غزہ تک پہنچ سکی تھی جبکہ شمالی غزہ تک یہ امداد نہیں پہنچ پائی جہاں اسرائیل نے فلسطینیوں کو نقل مکانی کا حکم جاری کیا تھا- یونیورسٹی آف اوریگون اسکول آف لا کے پروفیسر فخری کو اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کاؤنسل نے ۲۰۲۰ میں تفتیش کار یا اقوام متحدہ کا خصوصی نمائندہ منتخب کیا تھا- انہوں نے غزہ کے حالات بیان کرتے ہوئے کہا کہ دسمبر ۲۰۲۳ تک فلسطینی ۸۰؍ فیصد لوگ تھے جو قحط یا تباہ کن بھوک کا سامنا کر رہے تھے- جنگ کے بعد کی تاریخ میں کبھی بھی کسی آبادی کو اتنی جلدی اور مکمل طور پر خوراک کی کمی کا سامنا نہیں کرنا پڑا جو غزہ میں مقیم ۲؍ ملین سے زائد فلسطینیوں نے کیا- 
فخری نے یہ الزامات جمعرات کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کی جانے والی ایک رپورٹ میں عائد کئے ہیں۔ انہوں نے اسرائیل پر فلسطینیوں کے خلاف بھکمری اور بھوک کی متعدد تکنکیں استعمال کرنے کا الزام عائد کیا جن کی وجہ سے فلسطینی تکلیفوں کا سامنا کر رہے ہیں اور سیکڑوں شہری جاں بحق ہوچکے ہیں-

یہ بھی پڑھئے: ۱۰؍دنوں کے بعد جنین سے اسرائیلی فوج کا انخلاء

انہوں نے مزید کہا ہے غزہ میں اسرائیلی جنگ کی شروعات کے بعد سے براہ راست اسرائیل کے ذریعے غزہ کے خواراک کے سسٹم، جن میں ماہی گیری اور کھیتی باڑی بھی شامل ہے، کو تباہ کرنے کی رپورٹس موصول ہوئی ہیں- اسرائیل نے انسانی امداد کو فلسطینیوں کے خلاف بطور سیاسی اور فوجی ہتھیار استعمال کیا ہے- خیال رہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹ بننے کے تمام الزامات کی تردید کی ہے- عالمی برادری، خاص طور پر امریکہ کی اپیلوں کے بعد اسرائیل نے غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کیلئے متعدد سرحدین کھولی ہیں- اسرائیلی فوجیوں نے متعدد مرتبہ امدادی ٹرکوں اور امداد کیلئے قطار میں کھڑے فلسطینیوں کو بھی نشانہ بنایا ہے-

یہ بھی پڑھئے: برطانیہ: پناہ گزینوں کے ہوٹل کو آگ لگانے والے کو سزا

بدھ کو ایک پریس کانفرنس کے درمیان نیتن یاہو نے سی او جی اے ٹی کی جانب سے جاری کئے جانے والے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ۱۱؍ ماہ قبل جنگ کی شروعات کے بعد سے اسرائیلی فوج نے غزہ میں انسانی امداد کی رسائی میں اضافہ کیا ہے- متعدد مرتبہ غیر قانونی صہیونیوں نے غزہ جانے والے امدای ٹرکوں کو جلایا ہے یا لوٹا ہے- خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دجارک نے متعدد مرتبہ غزہ کے حالات کو تباہ کن قرار دیا ہے اور کہا کہ اگست میں ایک ملین فلسطینیوں کو راشن فراہم نہیں ہوسکا ہے-

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK