Updated: July 18, 2024, 9:15 PM IST
| Jerusalem
اقوام متحدہ (یو این) کے ترجمان اسٹیفین دجارک نے متنبہ کیا ہے کہ غزہ میں اسپتالوں اور ہیلتھ کیئر سینٹرز کو جنگ کا حصہ نہیں بنایا جانا چاہئے۔خیال رہے کہ ۷؍ اکتوبر، ۲۰۲۳ء میں جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک غزہ کے ۳۶؍ اسپتالوں میں سے ۳۱؍ اسپتال یا تو تباہ ہو گئے ہیں یا انہیں بری طرح نقصان پہنچا ہے۔
اسرائیلی حملوں کے بعد الشفاء اسپتال کی حالت دیکھی جا سکتی ہے۔تصویر: ایکس
اقوام متحدہ (یو این) کے ترجمان اسٹیفین دجارک نے متنبہ کیا ہے کہ غزہ میں اسپتال اور ہیلتھ سینٹر جنگ کا حصہ نہیں ہیں۔ انہوں نے بدھ پریس کانفرنس میں اسرائیل کے ترکی فلسطینی فرائنڈشپ اسپتال، جو غزہ میں کینسر کے علاج کیلئے واحد اسپتال ہے، کو نشانہ بنانے کے تعلق سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے یہ کہا ہے۔ دجارک نے زور دیا کہ اقوام متحدہ (یو این) جنگ کے درمیان ہیلتھ کیئر فیسیلیٹیز پر حملہ کرنے کی سخت مذمت کرتا ہے اور کہا کہ جنگ کے درمیان اسپتالوں پر حملہ کرنا یا اسپتالوں کو نشانہ بنانا قطعی غلط ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اترپردیش: پولیس چھاپہ کے دوران بندوق چل گئی، کانسٹبل ہلاک، خاندان کو سازش کا شبہ
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ اور مشرقی علاقوں میں انسانی امداد کی رسائی کو ناممکن بنا دیا ہے جس کے سبب کروڑوں آبادی غذائی قلت سے جوجھ رہی ہے جبکہ کروڑوں فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں۔خیال رہے کہ پیر کو ترکی کی وزارت خارجہ نے اسرائیل کے غزہ میں ترکی فلسطینی فرائنڈشپ اسپتال کو نشانہ بنانے کی سخت مذمت کی تھی۔ اس کے اگلے دن آن لائن تصویروں کے ذریعے یہ معلوم ہونے کے بعد کہ غزہ کے واحد کینسر کے علاج کے اسپتال کو فوجی مقاصد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، انکارہ نے تل ابیب کو عالمی عدالت میں لے جانے کی دھمکی دی تھی۔
یہ بھی پڑھئے: جھارکھنڈ: محرم کے جلوس میں مبینہ طور پر فلسطینی پرچم لہرانے پر نوجوان حراست میں
انکارہ نے بھی ترکی فلسطینی فرائنڈشپ اسپتال پر مسلسل حملے کرنے کیلئے اسرائیلی فوج کی مذمت کی تھی۔ خیال رہے کہ اب تک اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ میں ۳۹؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکیہ ۹۰؍ ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل کے مسلسل حملوں اور غزہ میں انسانی امداد کی رسائی میں رکاوٹ بننے کے سبب کروڑوں فلسطینی انسانی و غذائی بحران کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں۔