• Wed, 20 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جھارکھنڈ: محرم کے جلوس میں مبینہ طور پر فلسطینی پرچم لہرانے پر نوجوان حراست میں

Updated: July 18, 2024, 3:52 PM IST | Ranchi

جھارکھنڈ کے ضلع دمکا میں پولیس نے ایک ۲۸؍ سالہ نوجوان کو محرم کے جلوس کے درمیان مبینہ طورپر فلسطینی پرچم لہرانے پرحراست میں لیا ہے جبکہ اس معاملے میں مزید ایک شخص کو تحویل میں رکھا ہے۔ ریاستی بی جے پی صدر نے ریاستی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’طالبانی ذہینت‘‘ کے حامل افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

London Pro Palestine protest. Photo: INN
لندن میں فلسطین حامی مظاہرہ۔ تصویر: آئی این این

جھارکھنڈ پولیس نے جمعرات کو ریاست دمکا میں ایک ۲۸؍ سالہ نوجوان کو محرم کے جلوس کے درمیان مبینہ طور پر فلسطینی پرچم لہرانے کیلئے حراست میں لیا ہے۔ اس معاملے میں ایک اور شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔بدھ کو دمکا ضلع میں جلوس کے درمیان کچھ نوجوانوں کے مبینہ طور پر فلسطینی پرچم لہرانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے تفتیش شروع کی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش احتجاج: مہلوکین کی تعداد ۷؍ہوگئی، یونیورسٹیاں غیر معینہ مدت کیلئے بند

اسی طرح کے ایک ویڈیو میں ضلع کے دودھانی چوک میں ایک نوجوان کو گاڑی پر فلسطینی پرچم لہراتے اور نعرے لگاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے دمکا قصبے کے پولیس اسٹیشن کے آفیسر انچارچ امیت کمار لارکا نے کہا کہ ’’ہم نے دیوگھر سابجی منڈی کے ایک رہائشی کو دودھانی میں ان کے رشتہ دار کے گھر سے محرم کے جلوس کے درمیان فلسطینی پرچم لہرانے کیلئے حراست میں لیا ہے۔ہم نے مزید ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ تفتیش جاری ہے۔‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: اسمبلی انتخابات میں مسلم امیدواروں کو کھڑا کرنے پر زور

قبل ازیں ضلع دمکا کے ڈیویژنل پولیس آفیسروجے کمار ماہتو نے کہا کہ تفتیش جاری ہے اور ویڈیو کلپس حقیقی ثابت ہوئی تو کارروائی بھی کی جائے گی۔ ریاستی بی جے پی صدر بابول لال مرانڈی نے بھی اس طرح کی ایک ویڈیو جاری کی ہے اور کہاہے کہ ’’طالبانی ذہنیت‘‘ کے حامل افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔انہوں نے ریاست میں ہیمنت سورین کی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ اس طرح کے واقعات ان کی انتظامیہ میں’’ مسلمانوں کی تسکین ‘‘کی پالسیوںکا نتیجہ ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK