یو این مڈل ایسٹ پیس پراسیس کارڈینیٹر نے منگل کو غزہ جنگ کے دوران مشرقی وسطیٰ میں جنگ کے خطرناک حد تک بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
EPAPER
Updated: October 30, 2024, 8:07 PM IST | Jerusalem
یو این مڈل ایسٹ پیس پراسیس کارڈینیٹر نے منگل کو غزہ جنگ کے دوران مشرقی وسطیٰ میں جنگ کے خطرناک حد تک بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
یو این مڈل ایسٹ پیس پراسیس کارڈینٹر نے منگل کو متنبہ کیا تھا کہ غزہ جنگ کے دوران مشرقی وسطیٰ میں جنگ کے خطرناک حد تک بڑھنے کا خدشہ ہے ۔ یو این مڈل ایسٹ پیس پراسیس کاڈینیٹر نے کہا کہ ’’مشرقی وسطیٰ میں جنگ میں توسیع کا خطرہ ہے۔‘‘ اس ضمن میں ٹور وینس لینڈ نے اقوام متحدہ (یو این )سیکوریٹی کاؤنسل کو بتایا کہ ’’مقبوضہ فلسطینی علاقے میں تشدد اور خطے میں کشیدگی یہ ظاہر کر رہی ہے کہ جنگ بندی کے کوئی امکانات نہیں ہیں۔‘‘ وینس لینڈ نے مزید کہا کہ ’’ہم اس دہائی میں مشرقی وسطیٰ میں سب سے زیادہ خطرناک حالات دیکھ رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے نشاندہی کی کہ بیت لاہیہ، غزہ میں پیر کو فضائی حملے کے نتیجے میں تقریباً ۹۰؍ فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں اور دیگر گمشدہ ہیں جن میں تقریباً ۲۵؍ بچے بھی شامل ہیں۔ یہ حملہ شمالی غزہ میں اسرائیل کے جان لیوا حملوں میں سے ایک ہے۔‘‘ انہوں نے غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کو ’’جارحانہ اور ڈراؤنا انسانی خواب قرار دیا۔‘‘انہوں نے گزشتہ ہفتے غزہ کی حالت کویاد کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں نے جو دیکھا اس نے تخیل کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ غزہ پٹی کے باہر اور اندر میں نے صرف ۲؍ عمارتیں دیکھیں۔ دونوں عمارتیں جو یا تو مکمل طور پر یا عارضی طور پر ٹوٹی ہوئی تھیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: سلمان خان اور ذیشان صدیقی کو دھمکانے والا نوئیڈا سے گرفتار
وینس لینڈ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے تنازع پر مذمت کا اظہار کیا اور نشاندہی کی کہ حزب اللہ اور اسرائیل کی دشمنی کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر شہریوں کی جانوں کا نقصان ہو رہا ہے، کروڑوں افراد بےگھر ہو رہے ہیں اور دونوں جانب تباہی ہے۔اسرائیل نے گزشتہ ماہ شام پر مسلسل درجنوں فضائی حملے کئےتھے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دونوں پارٹیاں تنازع ختم کرنے اور خطے میں امن قائم کرنےکیلئے جدوجہد کریں۔‘‘
ٰیہ بھی پڑھئے: کیرالا: فلم ایڈیٹر نشاط یوسف ایرناکولم میں اپنی رہائش گاہ کے باہر مردہ پائے گئے
انہوں نے اسرائیل کے یو این آر ڈبلیو اے پر پابندی عائد کرنے کے قانون کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ’’یہ نہ صرف اقوام متحدہ کے کام میں خلل ڈالنا ہے بلکہ سیاسی مذاکرات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر تنازعہ کے سیاسی حل کو مزید پس پشت ڈالنے کے مترادف ہے۔‘‘ انہوں نے غزہ کے تعلق سے کہا کہ ’’غزہ میں اسرائیلی قبضے کو ختم کرنے اور دو ریاستی حل کا راستہ موجود ہے۔‘‘ اقوام متحدہ کےسفارتکار نے غزہ میں بڑے پیمانے پر شہریوں کے قتل عام، انہیں زخمی کرنے، محصور خطے میں بڑی آبادی کو بے گھرہونےپر مجبور کرنے اور اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ ہونےو الے سلوک کی مذمت کی۔ انہوں نے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں خراب ہوتے حالات کے متعلق خبردار کیا اور کہا کہ وہاں تشدد تباہ کن سطح تک پہنچ چکا ہے۔ میرا اسرائیل سے مطالبہ ہے کہ فلسطینی شہریوں کی حفاظت کیلئے تمام قصوروار افراد کو جوابدہ ٹھہرائے۔‘‘