• Sat, 19 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکہ: طبی یونین کا اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ

Updated: October 19, 2024, 7:56 PM IST | Washington

امریکہ کی طبی یونین ۱۱۹۹؍ ایس ای آئی یو نے بائیڈن انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی عائد کرے اورغزہ اور لبنان میں جنگ بندی کیلئے فوری اقدامات کرے۔ یونین نے غزہ اور لبنان میں شہریوں کے قتل عام کی سخت مذمت کی۔

The difficulties for the Palestinians in Gaza continue to increase. Photo: X
غزہ میں فلسطینیوں کیلئے مشکلات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ تصویر: ایکس

طبی کارکنان کی نمائندگی کرنے والی امریکہ کی بڑی یونین ’’۱۱۹۹ایس ای آئی یو ‘‘ نے لبنان اور محصور غزہ میں فوری جنگ بندی اور اسرائیل پر ہتھیاروں کی پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیاہے۔ غزہ میں نیتن یاہو کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے یونین نے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ اور لبنان میں تباہ کن حالات کی مذمت کی جہاں ملین افراد بھوک کے بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔

غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل میں کمی واقعی ہوئی ہے۔ تصویر: ایکس

’’۱۱۹۹ایس ای آئی یو‘‘ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’لبنان اور اسرائیلی جنگ میںتوسیع کے نتیجے میں تقریباً ایک ملین افرادنے اپنے گھر چھوڑ دیئے ہیں۔‘‘ ڈبلیو ایف پی نے لبنان کے ہیلتھ کیئر سیکٹر پر ۱۶؍ حملے درج کئے ہیں جس کے نتیجے میں تقریباً ۹؍ اسپتال یا توعارضی طور رپر فعال ہیں یا مکمل طور پر غیر فعال ہوچکے ہیں۔

غزہ جنگ: جبالیہ کی گلیوں میں لاشیں بکھری ہوئی ہیں جنہیں کتے کھارہے ہیں

تباہ کن بھکمری
متاثرہ علاقوں سے خاندانی تعلقات رکھنے والے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد پر مشتمل یونین نے غزہ اور لبنان میں مہلوکین کی تعداد میں مسلسل اضافہ پر اظہار تشویش کیا اور امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کی اسرائیل کو مکمل تعاون فراہم کرنےکی مذمت کی۔ یونین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’۱۱۹۹ایس ای آئی یو امریکہ سے فوری طور پر غزہ اور لبنان میں جنگ بندی اور انسانی امداد کی رسائی کیلئے اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ اب مزید انتظار نہیں کیا جاسکتا۔‘‘

ٰیہ بھی پڑھئے: آج بم دھمکیوں کے باعث ۲۵؍ سے زائد پروازیں متاثر، ایئرپورٹس پر افراتفری

یونین کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’ہم جوبائیڈن انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ غیر ملکی امداد کے قانون کو نافذ کرے اور غزہ میں بھکمری کے خطرے کو ختم کرنے کیلئے ضروری غذائی امداد کی ترسیل پر پابندی عائدکرنے کیلئے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کرے۔یہ ناقابل قبول ہے کہ اسرائیل ذاتی دفاع کے علاوہ بھی ان ہتھیاروں کا استعمال کرے۔‘‘ یونین نے زور دیا کہ ’’جنگ متاثرین مشکلات سے پرے ایک بہتر مستقبل کے اہل ہیں۔ اس جنگ کے نتیجے میں ہم نے جتنی معصوم جانیں گنوائی ہیں ان کے لئے انصاف کا بہترین راستہ یہ ہے کہ ہم فلسطینیوں کیلئے امن ، تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کریں۔‘‘

فلسطینی خطے کا ۶۰؍ فیصد ڈھانچہ تباہ ہوگیا ہے۔ تصویر: ایکس

غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ
خیال رہے کہ اکتوبر ۲۰۲۳ءکو غزہ میں اسرائیلی جنگ کی شروعات ہوئی تھی جس کے نتیجے میں اب تک ۴۲؍ ہزار ۵۰۰؍سے زائد افراد اپنی جانیں گنواچکے ہیں۔ صہیونی جارحیت کے نتیجے میں ایک لاکھ افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ مغربی کنارے میں تقریباً ۸۰۰؍ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔رپورٹس کے مطابق ۱۰؍ ہزار فلسطینی اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جن کی لاشیں بازیافت نہیں کی جاسکی ہیں۔ اسرائیلی جیلوں میں ۱۰ ؍ ہزار فلسطینی قید ہیں۔ متعدد رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی حقیقی تعداد ۲؍ لاکھ سے زیادہ ہوسکتی ہے۔اسرائیل نےاکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک لبنان میں ۲؍ ہزار ۴۱۱؍افراد کو قتل کیاہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK