• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکہ نے اسرائیلی وزیراعظم اورسابق وزیردفاع کی گرفتاری کےوارنٹ کومسترد کردیا

Updated: November 23, 2024, 3:47 PM IST | Agency | Washington

جوبائیڈن نے اسے ’اشتعال انگیز‘ قرار دیا۔ ارجنٹائنا نے اختلاف کا اظہار کیا۔ جرمنی نے کہا کہ وہ فیصلے کا جائزہ لے گا۔ چین کی امریکہ پرتنقید۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

امریکہ نے عالمی عدالت کی جانب سے اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو اور سابق وزیردفاع یوآف گیلانت کےگرفتاری کے وارنٹ کو مسترد کردیا ہے۔  ’رائٹرس‘ کی رپورٹ کے مطابق وہائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ عالمی عدالت کی جانب سے اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو اور سابق وزیردفاع یوآف گیلانت کے جاری کئے گئے گرفتارکے وارنٹ کو امریکہ نے مسترد کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ بنیادی طور پر عالمی عدالت کے فیصلے کو مسترد کرتا ہے جس میں اسرائیل کے اعلیٰ حکام کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے گئے ہیں۔انہوں نےیہ بھی کہا کہ ہمیں گہری تشویش ہے کہ پروسیکیوٹر فوری طور پر گرفتاری کا وارنٹ چاہتے ہیں اور اس فیصلے کا باعث بننے والے عمل کی غلطیوں کو پیچیدہ کر رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ امریکہ اپنے شراکت داروں کے ساتھ اگلے لائحہ عمل کے حوالے سے تبادلہ خیال کر رہا ہے۔  امریکی صدر جو بائیڈن نے عالمی عدالت کے وارنٹ کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’اشتعال انگیز‘ قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: گیان واپی مسجد کے وضوخانہ کے سروے کیلئے پٹیشن پر سپریم کورٹ کا انتظامیہ کمیٹی کو نوٹس

ارجنٹائنا کے صدر جاویر میلی نے ’ایکس ‘ پر کہا کہ ان کا ملک اس فیصلے سے’اپنے گہرے اختلاف کا اعلان کرتا ہے ۔‘‘انہوں نے لکھا کہ یہ وارنٹ حماس اور حزب اللہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کے مسلسل حملوں کے خلاف اسرائیل کے اپنے دفاع کے جائز حق کو نظر انداز کرتا ہے۔ آسٹریاوزیر خارجہ الیگزینڈر شلن برگ نے وارنٹ کو ناقابل فہم اور مضحکہ خیز قرار دیا لیکن ان کے دفتر نے یہ بھی کہا کہ روم کے قوانین کا فریق ہونے کے ناطے آسٹریا آئی سی سی کی گرفتاری کے وارنٹ پر عمل درآمد کرنے کا پابند ہے۔
 ’الجز یرہ ‘ کے مطابق جرمنی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جرمنی نیتن یاہو اور گیلانت کیلئے آئی سی سی کے وارنٹ گرفتاری کا ’بغور جائزہ‘ لے گا لیکن ملک کے دورے تک مزید اقدامات نہیں کرے گا۔
 ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان نے جمعہ کو کہا کہ وہ اسرائیلی وزیر اعظم  نیتن یاہو کو ہنگری کے دورے کی دعوت دیں گے اور کہا کہ وہ اس بات کی ضمانت دیں گے کہ عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ پرعملدرآمد نہیں کیا جائے گا۔

عالمی عدالت کا فیصلہ کے بعداسرائیلی حکومت کا آئندہ لائحہ عمل پر غور
عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے نیتن یاہو اور یوآف گیلانت کی گرفتاری کے وارنٹ  کے بعد اسرائیلی حکومت نے اس فیصلے کو تبدیل کرانے کیلئے ممکنہ راستوں پر غورکرنا شروع کر دیا ہے۔ یہ بات ایک اسرائیلی نشریاتی ادارے نے با خبر ذرائع کے حوالے سے بتائی۔ ذرائع کے مطابق ایک تجویز یہ بھی زیرغورہے کہ اس بات کی سنجیدہ اور آزاد تحقیقات کرائی جائے کہ آیا اسرائیل نے غزہ   میں بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری کی یا نہیں۔اس کے ساتھ ذرائع نے امکان ظاہر کیا کہ ایک بار پھر یہ کوشش کی جا سکتی ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کی اہلیت اور اختیارات کو چیلنج کر دیا جائے۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں نسل کشی کی تحقیق کا مطالبہ کرنے پر نیتن یاہو نے پوپ فرانسس پر تنقید کی

’العربیہ‘ کے مطابق اسرائیلی حکومت کی قانونی مشیر کے مطابق وہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے کی قانونی حیثیت کے حوالے سے اپیل دائر کریں گی۔یاد  رہے کہ مذکورہ عدالت   ماضی میں اسرائیل کی جانب سے عدالت کے عدم اختیار سے متعلق پیش کی گئی اپیل مسترد کرچکی ہے۔ اسی طرح اسرائیل اس عدالت کے منشور پر دستخط کرنے والے ممالک میں شامل نہیں اور نہ اس کا رکن ہے۔ واضح رہے کہ بین الاقوامی فوجداری منشور پر دستخط کرنے والے تمام۱۲۳؍ ممالک نیتن یاہو اور گیلانت کے خلاف جاری گرفتاری کے وارنٹ پر عمل کے پابند ہیں۔ اسی نے مذکورہ اسرائیلی لیڈروں کو بڑی حد تک محصور بنا دیا ہے۔ بالخصوص فرانس، ہالینڈ اور بیلجیم وغیرہ گزشتہ روز باور کرا چکے ہیں کہ وہ عدالتی احکامات کے احترام کے پابند ہیں۔ کئی مبصرین اور ماہرین کے مطابق یہ فیصلے اسرائیل کے خلاف ایک طرح کی بین الاقوامی اخلاقی اور قانونی مذمت کے مترادف ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK