Updated: October 21, 2024, 7:48 PM IST
| Jerusalem
ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ’’غزہ سے ایک ہزار خواتین اور بچوں کا طبی علاج کیلئے مغربی ممالک انخلاءکیا جائے گا۔‘‘ خیال رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ہیلتھ کیئرسسٹم کو بڑے پیمانے پر نشانہ بنایا ہے جس کے سبب کئی اسپتال غیر فعال ہوچکے ہیں اور طبی علاج کی سخت کمی ہے۔
غزہ میں کئی اسپتال غیرفعال ہوچکے ہیں۔ تصویر: ایکس
بین الاقوامی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے یورپ برانچ کے ہیڈ نے کہا کہ ’’غزہ سے ایک ہزار سے زائد خواتین اور بچوں کو طبی علاج کیلئے مغربی ممالک بھیجا جائے گا۔‘‘ہینس کلگ نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’’اسرائیل، جس نے غزہ میں تباہ کن جنگ جاری رکھی ہے، اسرائیل آئندہ ماہ میں غزہ سے یورپی یونین مزید ایک ہزارطبی انخلاء کیلئے تیار ہوگیا ہے۔‘‘ جمعرات کو اقوام متحدہ (یو این) کے تفتیش کار نے کہا کہ ’’اسرائیل منظم طریقے سے غزہ میں ہیلتھ کیئر سسٹم کو نشانہ بنارہا ہے ، فلسطینی خطے میں طبی کارکنان کو قتل کر رہا ہے اور انہیں ٹارچر کر رہا ہے۔‘‘ انہوں نے اسرائیل پر ’’انسانیت کے خلاف جرائم ‘‘ کا ارتکاب کرنے کا الزام عائد کیا۔
یہ بھی پڑھئے: عالمی سطح پر ہندوستانی طلبہ میں کاروبار شروع کرنے کا رجحان سب سے زیادہ ہے
فلسطین کیلئے ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ ریک پیپرکورن نے کہا کہ ’’مئی میں طبی علاج کیلئے ۱۰؍ ہزار فلسطینیوں کا انخلاء کیا گیا تھا۔‘‘ ڈبلیو ایچ او نے اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک غزہ سے ۶۰۰؍ طبی انخلاء کو آسان بنایا ہے۔ کلگ نے مزید کہا کہ ’’اگر مذاکرات کے ذریعے جنگ ختم ہوجاتی تو ہمیں یہ سب کرنے کی ضرورت کبھی پیش نہ آتی۔یہی حالت یوکرین میں بھی ہے۔ فی الحال دونباس، یوکرین میں ایچ آئی وی ایڈز کے ۱۵؍ ہزارمریضوں کو ایچ آئی وی ایڈز کی دوائیں دی جا رہی ہیں۔ تاہم، سب سے بہترین علاج امن ہے۔ ‘‘انہوں نے نشاندہی کی کہ جنگ کے دوران طبی کارکنان کو اپنا کام نہیں کرنے دیا جا رہا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: میانمار: لڑائی سے بھاگنے والے افراد کی کشتی پلٹ گئی، ۷؍ ہلاک، ۳۰؍ لاپتہ
خیال رہے کہ فروری ۲۰۲۲ء سے یوکرین کے طبی مراکز میں ۲؍ ہزار حملے درج کئے جاچکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم نے ہمیشہ طبی مراکز پر حملوں کی مذمت کی ہے۔شہریوں کیلئے ۸۰؍ فیصد توانائی کے ذرائع تباہ ہوچکے ہیں یا انہیں کافی نقصان پہنچا ہے۔ ہم نےاسپتالوں میں سرجنس کو اپنے سروں پر لیمپ لگاتے ہوئے خدمات انجام دیتے ہوئے دیکھا ہے۔ یہ چیزیں موسم سرما میں مزید مشکل ہوجائیں گی۔‘‘ یاد رہے کہ غزہ میں اسرائیل نے متعدد مرتبہ ہیلتھ کیئر سسٹم کو نشانہ بنایا ہے۔ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۴۲؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ۹۷؍ ہزار سےزائد افرادزخمی ہوئے ہیں۔غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں فلسطینی بنیادی اشیاء کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں۔