خلیج تعاون کونسل ایک علاقائی تنظیم ہے جس کا بنیادی مقصد عرب خلیجی ممالک کے مشترکہ مفادات کا تحفظ ہے۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت، قطر، بحرین اور عمان کونسل کے رکن ممالک ہیں۔
EPAPER
Updated: February 03, 2025, 5:25 PM IST | Inquilab News Network | Riyadh
خلیج تعاون کونسل ایک علاقائی تنظیم ہے جس کا بنیادی مقصد عرب خلیجی ممالک کے مشترکہ مفادات کا تحفظ ہے۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت، قطر، بحرین اور عمان کونسل کے رکن ممالک ہیں۔
مملکت سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے شہریوں کو عمرہ کیلئے خصوصی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیر کو وزارت نے اعلان کیا اب جی سی سی کے رکن ممالک کے باشندے، عمرہ ویزا کے علاوہ ٹرانزٹ ویزا اور سیاحتی ویزا جیسے آسان متبادلات کے ذریعے عمرہ ادا کر سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے خاص طور پر صرف عمرہ کرنے کیلئے عمرہ ویزا، عمرہ سمیت سعودی عرب میں مختصر قیام کی اجازت کیلئے ٹرانزٹ ویزا اور مسافروں کو مملکت کا دورہ کرنے اور عمرہ کیلئے سیاحتی ویزا (ٹورسٹ ویزا) فراہم کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل اور حماس جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کیلئے مذاکرات فوری طور پرشروع کریں: قطر
وزارت نے کہا کہ اس کا مقصد جی سی سی ممالک کے باشندوں کو عمرہ کی ادائیگی کیلئے مزید سہولت فراہم کرنا ہے۔ تاہم، وزارت نے نوٹ کیا کہ مدینہ میں مسجد نبوی میں روضہ شریف جانے کیلئے نسک ایپلی کیشن کے ذریعے ایڈوانس اندراج کی ضرورت ہوگی۔
خلیج تعاون کونسل ایک علاقائی تنظیم ہے جسے ۱۹۸۱ء میں قائم کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد خلیجی ممالک کے درمیان اقتصادی، سیاسی اور حفاظتی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ یہ تنظیم بنیادی طور پر عرب خلیجی ممالک کے مشترکہ مفادات کے تحفظ اور خطے میں استحکام کیلئے قائم کی گئی ہے۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت، قطر، بحرین اور عمان کونسل کے رکن ممالک ہیں۔ یہ تمام ممالک تیل کی دولت سے مالا مال ہیں اور عرب خلیج کے خطے میں واقع ہیں۔ تنظیم کا صدر دفتر ریاض، سعودی عرب میں واقع ہے۔
یہ بھی پڑھئے: شام کے عبوری صدراحمد الشرع اپنے پہلے غیرملکی دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
یاد رہے کہ دسمبر ۲۰۲۴ء میں سعودی وزارت حج و عمرہ نے اعلان کیا کہ جی سی سی ممالک کے باشندے سال میں کسی بھی وقت عمرہ ادا کر سکتے ہیں۔ ۲۰۲۴ء میں ایک کروڑ ۶۹ لاکھ ۲۴ ہزار ۶۸۹ سے زائد عازمین نے عمرہ کی سعادت حاصل کی۔