Updated: February 02, 2025, 9:59 PM IST
| Doha
قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے اسرائیل اور حماس پر زور دیا ہے کہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کیلئے مذاکرات میں تاخیر کے بہانے اختیار کرنے کے بجائے فوری طور پر مذاکرات کا انعقاد کریں تاکہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کو بروقت ممکن بنایا جا سکے۔
قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی۔ تصویر: آئی این این۔
قطری وزیر اعظم نے اسرائیل اور حماس پر زور دیا ہے کہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کیلئے مذاکرات میں تاخیر کے بہانے اختیار کرنے کے بجائے فوری طور پر مذاکرات کا انعقاد کریں تاکہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کو بروقت ممکن بنایا جا سکے۔ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے ان خیالات کا اظہار قطر کے دارالحکومت دوحا میں ترکی کے وزیر خارجہ خاقان فیضان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا ہے۔ واضح رہے جنگ بندی معاہدے کے مطابق دوسرے مرحلے کیلئے مذاکرات کا آغاز معاہدہ ہونے کے۱۶؍ دن کے بعد طے کیا گیا تھا جس کا تقاضا ہے کہ یہ مذاکرات پیر سے شروع کئے جائیں۔ تاہم، اسرائیلی میڈیا میں سامنے آنے والی رپورٹس کے مطابق امریکہ روانگی سے پہلے نیتن یاہو نے اپنے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ منگل کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ہونے والی میری ملاقات کا انتظار کریں اور ابھی دوحا روانہ نہ ہوں۔
یہ بھی پڑھئے: کانگو: انسانی بحران میں شدت سے نقل مکانی میں اضافہ کا خدشہ: یو این ادارے
بتا دیں کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان ۳؍مراحل پر محیط جنگ بندی کا پہلا عملی مرحلہ۱۹؍ جنوری سے شروع ہوا تھا جس کے تحت اب تک کل۱۸؍ قیدیوں کو حماس نے غزہ سے رہائی دے دی ہے اور اس کے بدلے میں سیکڑوں فلسطینی اسیران کو اسرائیل نے اپنی جیلوں سے رہا کیا ہے۔ اسرائیلی حکام کے خیال میں ۷۰؍اسرائیلی قیدی اب بھی غزہ میں موجود ہیں۔ دوسرے مرحلے کیلئے معاہدے میں یہ توقع کی جاتی ہے کہ حماس باقی ماندہ تمام اسرائیلی قیدیوں کو غزہ سے رہا کرے گا اور دشمنی کے مستقل خاتمے کو یقینی بنایا جائے گا۔ نیز اسرائیلی فوج غزہ سے مکمل طور پر نکل جائے گی۔ قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے اتوار کو اپنی پریس کانفرنس کے دوران بتایا ہے کہ ابھی تک کچھ واضح نہیں ہے کہ فریقین کے وفود مذاکرات کیلئے کہاں اور کب پہنچیں گے۔ تاہم، ان کا یہ کہنا بھی تھا کہ بطور ثالث قطر کا اسرائیل و حماس کے ساتھ مذاکرات کے اگلے فیز کیلئے فون پر رابطہ ہےتاکہ مذاکرات کا ایجنڈا طے کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھئے: شام کے عبوری صدراحمد الشرع اپنے پہلے غیرملکی دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ ہم اگلے چند دنوں میں یہ مذاکراتی سلسلہ شروع کر پائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب یہ مشکل ہے کہ ہم چیزوں کو لپیٹ سکیں اور۴۲؍ دنوں کے مکمل ہونے سے پہلے معاہدے پر اتفاق کر سکیں۔ ادھر اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے کہا ہے کہ ہم جنگ بندی کے اگلے مرحلے کیلئے مذاکرات کا آغاز واشنگٹن میں پیر سے شروع کرنے جا رہے ہیں۔ جہاں مشرق وسطیٰ کیلئے امریکی نمائندے سٹیو وٹکوف سے نیتن یاہو کی ملاقات متوقع ہے۔ جبکہ اگلے روز منگل کو وہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے بھی وائٹ ہاؤس میں ملنے والے ہیں۔ توقع کی جا رہی ہے کہ وٹکوف کے ساتھ نیتن یاہو کی ملاقات میں اسرائیل و حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاملہ سر فہرست ہوگا۔ اس کے بعد وٹکوف قطر و مصر کےحکام سے بھی بات کریں گے جو جنگی فریقین کے درمیان اہم ثالث ملکوں کے طور پر پچھلے۱۵؍ ماہ سے کردار ادا کر رہے ہیں۔