اس معاملہ کی تحقیقات کر رہے حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی معائنے میں لاشوں پر تشدد کے کوئی نشان نہیں ملے۔
EPAPER
Updated: December 16, 2024, 6:22 PM IST | Inquilab News Network | Tbilisi
اس معاملہ کی تحقیقات کر رہے حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی معائنے میں لاشوں پر تشدد کے کوئی نشان نہیں ملے۔
یورپی ملک ارجیا کے شہر گڈوری میں ایک ہندوستانی ریسٹورنٹ میں المناک حادثہ پیش آیا جس میں زائد از ۱۲ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ متاثرین، جنہیں ریستوراں کے ملازمین خیال کیا جا رہا ہے، دوسری منزل پر سونے کیلئے مختص کمروں میں مردہ پائے گئے۔ مرنے والوں میں ۱۱ غیر ملکی جبکہ ایک جارجیا کا شہری ہے۔ اس معاملہ کی تحقیقات کر رہے حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی معائنے میں لاشوں پر تشدد کے کوئی نشان نہیں ملے۔
یہ بھی پڑھئے: یرغمالوں کی رہائی کیلئے اسرائیل میں ہزاروں افراد کا پھر مظاہرہ
جارجیا کی وزارت داخلہ کے مطابق، اس واقعے کو ملک کے ضابطہ فوجداری کی دفعہ ۱۱۶ کے تحت لاپرواہی سے جانی نقصان کا معاملہ سمجھا جا رہا ہے۔ وزارت نے مزید بتایا کہ ریستوراں میں بند جگہ میں رکھے گئے جنریٹر کو گزشتہ شام بجلی نہ ہونے کی وجہ سے استعمال کیا گیا تھا۔ پولیس اور فارینسک ماہرین، اس معاملہ کی مکمل تحقیقات کر رہے ہیں۔ وزارت داخلہ نے تصدیق کی کہ موت کی اصل وجہ کا تعین کرنے کے لئے متعلقہ امتحانات اور فارینسک طبی تجزیہ کا حکم دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: دنیا پر فرض ہے کہ وہ غزہ میں نسل کشی بند کروائے : ایمنسٹی انٹرنیشنل
وزارت داخلہ نے اس واقعے کی مکمل تحقیقات کرنے اور سچائی سے پردہ اٹھانے کا وعدہ کیا ہے۔ اس کیس سے جڑے افراد کو سوال و جواب کیلئے طلب کیا جا رہا ہے اور تفتیش کار اس سانحے کی وجہ بننے والے حالات کا تعین کرنے کے لئے سرگرم ہیں۔ مرنے والوں کی شناخت ابھی ظاہر نہیں کی گئی ہے۔