• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جرمنی: سولنگن شہر کی۶۵۰؍ ویں سالگرہ کی تقریب میں چاقو زنی ۳؍ افراد ہلاک ۸؍ زخمی

Updated: August 24, 2024, 8:12 PM IST | Frankfurt

جرمنی کے شہر سولنگن میں جب عوام شہر کی ۶۵۰؍ ویں سالگرہ منا رہے تھے،اس تقریب میں ایک حملہ آور نے چاقو سے حملہ کرکے تین افراد کو ہلاک اور دیگر ۸؍ کو شدید زخمی کر دیا ، زخمیوں میں ۵؍ کی حالت تشویشناک ہے، حملہ آور اب بھی پولیس کی گرفت سے باہر ہے، ابھی تک حملے کے محرک کا خلاصہ نہیں ہوسکا ہے۔

A dead body can be seen in the aftermath of a stabbing in Germany. Photo: X
جرمنی میں چاقو زنی کے بعدکا منظر ، ایک ہلاک شدہ کو دیکھا جا سکتا ہے۔تصویر: ایکس

مغربی جرمنی کے شہر سولنگن میں سنیچر کو ایک عوامی تقریب کے دوران ایک نامعلوم شخص نےچاقو سے حملہ کردیا، اس حملے میں تین افراد ہلاک اور ۸؍دیگر زخمی ہوگئے ان میں ۵؍ شدید طور پر زخمی ہیں،اس سے قبل پولیس نے یہ تعداد چار بتائی تھی، پولیس نےبڑے پیمانے پر تلاشی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ پولیس کے مطابق رات جمعہ کو رات ۹؍ بج کر ۴۰؍ منٹ پر یہ واقعہ پیش آیا، ابھی تک حملہے کا محرک معلوم نہیں ہو سکا۔ جرمنی کے چانسلراولاف شولز نے ایکس پر شائع ایک بیان میں کہا کہ حملہ آور جلد ہی قانون کی گرفت میں ہوگا اور اس کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔ جرمنی کی وزیر داخلہ نینسی فائزر نے کہا کہ حفاظتی عملہ اپنی پوری استطاعت کے ساتھ حملہ آور کی تلاش میں ہے اور اس کا ماضی بھی کھنگالا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: نیپال بس حادثے میں جلگائوں کے ۱۴؍ افراد کی موت

نیدرلینڈ کی سرحد پر واقع شمالی ریاست رہائن -ویسٹ فالیہ کے شہر سولنگن کے مارکیٹ اسکوائر فرونہوف میں پیش آیا، جہاں شہر کی ۶۵۰؍ ویں سالگرہ منائی جا رہی تھی،اسٹیج سجا تھا،اور موسیقی کا پروگرام چل رہاتھا، اس تقریب میں شامل موسیقارنے انسٹاگرام پر بتایا کہ میں حملہ کے وقت موسیقی بجا رہا تھا،مجھے حملے کی اطلاع مل چکی تھی لیکن حملے کے بعد بھگدڑ نہ مچے اس لئے مجھے موسیقی کو جاری رکھنے کہا گیا۔‘‘ آخر کار موسیقی بند کی گئی، چونکہ حملہ آور اب بھی آزاد تھااسلئے انہوں نے قریبی اسٹو ر میں پناہ لی، جب تک کہ پولیس ہیلی کاپٹرہوا میں گردش کرنے لگے۔حکام نے بقیہ تمام تقاریب منسوخ کر دی ہیں۔پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ حملہ آور نے خصوصاً لوگوں کے گلے کو نشانہ بنایا، پولیس کےدوسرے ترجمان نےنہ اس بات کی تردید کی اور نہ ہی تصدیق کی کہ شام میں اس حملے کے تعلق سے کوئی پریس کانفرنس منعقد ہو گی ۔ 

یہ بھی پڑھئے: پراسیکیوٹر کریم خان کی آئی سی سی سے اسرائیلی حکام کے خلاف حراستی وارنٹ پر جلد فیصلے کی اپیل

واضح رہے کہ جرمنی میں فائرنگ یا چاقو زنی کے واقعات شاذ و نادر ہی پیش آتے ہیں،اس ماہ کے اوائل میں حکومت نے کہا تھا کہ وہ عوامی مقامات پرلے کر چلنےوالےچاقو کی لمبائی کو کم کرنے کا ارادہ کر رہی ہے۔ اس سے قبل جون میں دائیں بازوکے مظاہرے میں چاقو کے حملے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا تھا۔اس کے علاوہ ۲۰۲۱ء میں ٹرین میں چاقو زنی کےواقعہ میں متعددافراد زخمی ہو گئے تھے۔ ریاست رہائن -ویسٹ فالیہ کے وزیر داخلہ ہربرٹ ریول نےسنیچر کو جائے حادثہ کا دورہ کیا،انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ یہ منصوبہ بند حملہ تھا ، لیکن انہوں نے اس حملے کے محرک کا خلاصہ کرنے سے انکار کر دیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK