• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

عالمی سطح پر غذائی قیمتوں میں لگاتار تیسرے ماہ اضافہ : اقوام متحدہ کی رپورٹ

Updated: June 07, 2024, 10:18 PM IST | Washington

اقوام متحدہ کے ادارے ایف اے او کی عالمی غذائی قیمتوں کے اشاریہ میں اناج کی قیمتوں میں لگاتار تیسرے ماہ اضافہ دیکھنے ملا ہے۔ اس ماہ عالمی منڈی میں اشیاء کی قیمتیں ۹ء۰؍ فیصد بڑھی ہیں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک وزراعت (ایف اے او) نے مئی کیلئے غذائی قیمتوں کا اشاریہ جاری کیا ہے۔ اس اشاریہ میں عالمی سطح پر سب سے زیادہ لین دین کئے جانے والے اناج اور غذائی اشیاء کی قیمتوں کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے۔ حالیہ اشاریہ کے مطابق، غذائی قیمتوں میں اپریل کے مقابلے مئی میں ۰ء۹؍ فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کی عالمی غذائی قیمتوں کے اشاریہ میں اناج کی قیمتوں میں لگاتار تیسرے ماہ اضافہ ہوا ہے۔ شکر اور سبزیوں کے تیل کے مقابلے، اناج اور دودھ سے بنی اشیاء کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ اشاریہ کے مطابق مئی میں قیمتوں کا اوسط پوائنٹس ۴ء۱۲۰؍ تھا جو گزشتہ ماہ اپریل کے مقابلے ۹ء۰؍ فیصد زیادہ ہے۔ بہرحال، مئی ۲۰۲۴ء کے پوائنٹس، مئی ۲۰۲۳ء سے ۳ء۴؍ فیصد کم ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: دنیا میں ۵؍ سال سے کم عمر بچوں کی ایک چوتھائی آبادی مناسب خوراک کی کمی کا شکار: یونیسیف

ایف اے او کےاشاریے میں، قیمتوں میں سال رواں کے فروری میں تین سال کے عرصہ میں سب سے زیادہ گراوٹ دیکھنے ملی تھی۔ مارچ ۲۰۲۲ء میں روس اور یوکرین کے درمیان جنگ شروع ہونے کی وجہ سے قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا تھا لیکن تقریباً دو سال گزر جانے کے بعد غذائی قیمتیں مستحکم ہوتی جارہی ہیں۔ شمالی امریکہ، یورپ اور بحیرۂ اسود جیسے اہم پیداواری خطوں میں فصلوں کے ناسازگار حالات کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کی وجہ سے مئی میں اناج کی قیمتوں میں ۶ء۳؍ فیصدکا اضافہ ہوا ہے۔ دودھ سے بنی غذائی اشیاء کی قیمتوں میں اپریل سے مئی کے درمیان ۸ء۱؍ فیصد کا اضافہ ہوا۔ اس کا اہم سبب موسم گرما کی تعطیلات ہے۔ مغربی یورپ میں دودھ کی پیداوار میں کمی کے خدشہ کےچلتے بھی دودھ کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ 
ایف اے او کے اشاریہ میں شکر کی قیمتوں میں کمی دیکھنے ملی ہے۔ برازیل میں گنے کی زبردست پیداوار کی وجہ سے شکر کی قیمتوں میں ماہانہ بنیاد پر ۵ء۷؍ فیصد کی کمی آئی ہے۔ سبزیوں کے تیل کی قیمتوں میں بھی ۴ء۲؍ فیصد کی کمی آئی ہے۔ پام تیل کی اضافی پیداوار کی وجہ سے اس کی قیمت گھٹ گئی ہے۔ اناج کی طلب اور رسد سے متعلق ایک علاحدہ رپورٹ میں ایف اے او نے ۲۰۲۴۔ ۲۵ء میں اناج کی عالمی پیداوار ۸۴۶ء۲؍ بلین میٹرک ٹن تک پہنچنے کی پیش گوئی کی ہے جو ۲۰۲۳۔ ۲۴ء کی ریکارڈ پیداوار کے تقریباً مساوی ہے۔ جَو، چاول اور جوار کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے، جس سےمکئی اور گندم جیسے اناج کی پیداوار میں کمی واقع ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: روس: چار ہندوستانی طلبہ ڈوب کر ہلاک، تین کا تعلق مہاراشٹر سے

۲۰۲۴۔ ۲۵ء میں اناج کا استعمال ۵ء۰؍ فیصد سے بڑھ سکتا ہے۔ ایف اے او کے مطابق، دنیا میں اناج کی کھپت ۲ء۸۵۱؍ بلین ٹن تک پہنچ گئی ہے جس کے باعث اناج کے عالمی ذخائر میں ۵ء۱؍ فیصد کا اضافہ ہوگا اور ان کی تعداد ریکارد ۸۹۷؍ ٹن تک پہنچنے کی امید ہے۔ اپنی رپورٹ میں ایف اے او نے تنبیہ کی ہے کہ بحیرۂ اسود میں جاری ناسازگار موسمی صورتحال کی وجہ سے گیہوں کی پیداوار بڑے پیمانے پر متاثر ہوسکتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK