• Thu, 06 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سونے کی عالمی مانگ ۲۰۲۴ء میں بلند ترین سطح ۴۹۷۴؍ ٹن تک پہنچ گئی

Updated: February 05, 2025, 10:06 PM IST | London

ورلڈ گولڈ کونسل کی تازہ رپورٹ کے مطابق۲۰۲۴ء میں سونے کی عالمی مانگ بلند ترین سطح ۴۹۷۴؍ ٹن تک پہنچ گئی۔ اس مانگ کے سبب اس کی قیمت بھی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ورلڈ گولڈ کونسل کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، عالمی سونے کی مانگ ۲۰۲۴ء میں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، جس نے اس کی قیمت کو بھی بلندی پر پہنچا دیا۔اس مانگ کی وجہ مرکزی بینکوں کی مضبوط خریداری، اور بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کی دلچسپی ہے۔ گولڈ ڈیمانڈ ٹرینڈ کی رپورٹ کے مطابق اس اضافے کے نتیجے میں مانگ کی کل قیمت ۳۸۲؍ بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔سونے کی اس مانگ میں مرکزی بینکوں نے اہم کردار ادا کیا، جس کے تحت مسلسل تیسرے سال ۱۰۰۰؍ ٹن سے زیادہ سونے کی خریداری کی۔ ۲۹۲۴ء میں مرکزی بینکوں کی کل خرید ۱۰۴۵؍ ٹن رہی، اور صرف چوتھی سہہ ماہی میں ہی یہ خریداری۳۳۳؍ ٹن تھی۔

یہ بھی پڑھئے: سونے کے دام لگاتار بلندی کی طرف گامزن

سرمایہ کاری کی مانگ سال بہ سال ۲۵؍ فیصد کی نمایاں نمو کے ساتھ ۱۱۸۰؍ ٹن تک پہنچ گئی۔ جو کہ گولڈ ایکسچینج ٹریڈ فنڈ کی چار سالوں کی بلند ترین سطح ہے۔دریں اثنا، سونے کی سلاخوں اور سکوں کی طلب ۱۱۸۰؍ ٹن پر مستحکم رہی، جو خوردہ سرمایہ کاروں کی مستقل دلچسپی کی عکاسی کرتی ہے۔تاہم زیورات کے شعبے کو مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔جس میں سالانہ مانگ میں ۱۱؍ فیصد کی کمی درج کی گئی۔اوراس کی مانگ ۱۸۷۷؍ ٹن رہی۔ اس کی وجہ بلند قیمتوں کے سبب صارفین کی دلچسپی میں کمی، خاص طور پر چین میں جہاں سالانہ ۲۴؍ فیصد کی غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔جبکہ ہندوستانی بازار میں سونے کے زیورات کی مانگ نے لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئےمحض ۲؍ فیصد کی کمی درج کی۔
ٹیکنالوجی کے شعبے میں مانگ گزشتہ سال سے ۷؍ فیصد بڑھ کر ۳۲۶؍ٹن ہو گئی۔ جس کی وجہ مصنوعی ذہانت ایپلی کیشن اور الیکٹرانکس میں سونے کا بڑھتا ہوا استعمال ہے۔ سونے کی کل سپلائی میں ۲۰۲۳ء کے مقابلے میں ایک فیصداضافہ ہوا، جو کہ ریکارڈ ۴۷۹۴؍ٹن تک پہنچ گیا۔یہ اضافہ کان کی پیداوار میں اضافہ، اورری سائیکلنگ سرگرمیوں کے بدولت ممکن ہوا۔ورلڈ گولڈ کونسل کے سینئر مارکیٹ تجزیہ کار لوئیس اسٹریٹ کے مطابق ۲۰۲۴ءسونےکیلئےایک تاریخی سال تھا،جس کی پہچان ریکارڈ توڑ قیمتوں اور مانگ کے اتار چڑھاؤ سے ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: سونے کے دام میں ریکارڈ اضافہ، ۸۴؍ ہزار روپے فی تولہ

مرکزی بینکوں نے بازار پر اپنا تسلط برقرار رکھا۔اسٹریٹ نے اس بات پر زور دیا کہ مرکزی بینک ۲۰۲۵ء میں سونے کی مانگ کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر تےر ہیں گے۔دوسری جانب ریورات کی خریداری میں کمی کا رجحان جاری رہے گا، جس کی وجہ سونے کی بلند قیمت اور سست اقتصادی ترقی کے سبب صارفین کی قوت خرید کامتاثر ہونا ہے۔ واضح رہے کہ بین الاقوامی سیاسی اور عالمی اقتصادی حالات کی غیر یقینی صورتحال کے سبب سونے کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ کیونکہ سونا ایک محفوظ اور مضبوط سرمایہ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK