• Fri, 22 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

حکومت کا کوچنگ سینٹرز کے گمراہ کن اشتہارات کے خلاف کریک ڈاؤن، نئے قواعد جاری

Updated: November 14, 2024, 4:18 PM IST | New Delhi

مرکزی صارف تحفظ اتھاریٹی (سی سی پی اے) نے کوچنگ سینٹرز کی جانب سے جاری کئےجانے والے گمراہ کن اور دھوکہ دینے والے اشتہارات پر قابو پانے کیلئے نئی گائیڈ لائنز جاری کئے ہیں ۔ کسی بھی کوچنگ سینٹر کی جانب سے ان قواعد کی خلاف ورزی پر صارف تحفظ ایکٹ۲۰۱۹ء کے تحت کارروائی ہوگی۔

Government has taken strict action on misleading advertisements of coaching centers. Photo: INN.
کوچنگ سینٹرز کے گمراہ کن اشتہارات پر حکومت نے سخت رویہ اپنایا ہے۔ تصویر: آئی این این۔

مرکزی صارف تحفظ اتھاریٹی (سی سی پی اے) نے کوچنگ سینٹرز کی جانب سے جاری کئےجانے والے گمراہ کن اور دھوکہ دینے والے اشتہارات پر قابو پانے کیلئے نئی گائیڈ لائنز جاری کئے ہیں ۔ ان قواعد کا بنیادی مقصد طلبہ کو کسی بھی قسم کی فریب کاری سے بچانا ہے جس کے ذریعے اشتہارات انہیں گمراہ کرتے ہیں ۔ ان قواعد کی تیاری کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس میں مرکزی صارف تحفظ اتھاریٹی، محکمہ برائے پرسنل اینڈ ٹریننگ، وزارت تعلیم، لال بہادر شاستری نیشنل ایڈمنسٹریشن اکیڈمی، نیشنل لاء یونیورسٹی (این ایل یو) دہلی اور مختلف صنعتوں کے نمائندے شامل تھے۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ کوچنگ سینٹرز کے اشتہارات میں ایسا کوئی بھی دعویٰ شامل نہیں ہوگا جو طلبہ کو گمراہ کرے۔ اب ان قواعد کی پابندی ہر کوچنگ سینٹر کیلئے لازم ہوگی، اور خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی۔ 

یہ بھی پڑھئے: ضمنی الیکشن: آزاد امیدوارنریش مینا نے ایس ڈی ایم کو تھپڑ ماردیا

قواعد میں کہا گیا ہے کہ کورسیز، فیس، کامیابی کی شرح، اور گارنٹی ایڈمیشن کے دعوے قابل قبول نہیں ہوں گے۔ طلبہ کے کامیابی کی کہانیاں بغیر تحریری اجازت کے استعمال نہیں کی جائیں گی، اور اس وقت ہی استعمال ہوگی جب طالب علم امتحان میں کامیاب ہو چکا ہو۔ اشتہارات میں طلبہ کی کامیابی کے اعداد و شمار جیسے نام، رینک، فیس اور کورس واضح اور بڑے الفاظ میں درج ہوں تاکہ طلبہ کو دھوکہ نہ دیا جا سکے۔ اشتہارات میں ’سیٹوں کی کمی‘ یا ’وقت کم‘ جیسے الفاظ سے طلبہ پر جلدی میں داخلہ لینے کا دباؤ نہیں ڈالا جا سکتا۔ ہر کوچنگ سینٹر کو قومی صارف ہیلپ لائن سے منسلک ہونا ہوگا تاکہ طلبہ کو گمراہ کن اشتہارات اور نامناسب تجارتی رویوں کی شکایت میں آسانی ہو۔ 

یہ بھی پڑھئے: اُدھو ٹھاکرے مہاراشٹر کے صنعتی پروجیکٹوں کی گجرات منتقلی پر حملہ آور

کسی بھی کوچنگ سینٹر کی جانب سے ان قواعد کی خلاف ورزی پر صارف تحفظ ایکٹ۲۰۱۹ء کے تحت کارروائی ہوگی۔ سی سی پی اے کو جرمانے، احتساب یقینی بنانے اور گمراہ کن اشتہارات کے ذریعے طلبہ کو دھوکہ دینے والوں کے خلاف کارروائی کا مکمل اختیار حاصل ہوگا۔ سی سی پی اے کے مطابق ان قواعد کا مقصد طلبہ کو استحصال سے بچانا ہے اور یہ یقینی بنانا ہے کہ طلبہ کو جھوٹے وعدوں یا اشتہارات کے ذریعے گمراہ نہ کیا جائے اور ان پر اشتہاری دباؤ نہ ڈالا جائے۔ یاد رہے کہ گزشتہ برسوں میں سی سی پی اے نے متعدد کوچنگ سینٹرز کے خلاف گمراہ کن اشتہارات پر۴۵؍ نوٹسز جاری کئے اور۱۸؍ سینٹرز پر۵۴؍ لاکھ۶۰؍ ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK