گزشتہ دس برسوں میں، ۲ مالی سال جن میں کووڈ-۱۹ وبا عروج پر تھی، کے علاوہ دیگر مالی برسوں میں حکومت نے عدالتی مقدمات لڑنے کیلئے ۱۵-۲۰۱۴ء کے مقابلے زیادہ رقم خرچ کی ہے۔
EPAPER
Updated: February 26, 2025, 6:44 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
گزشتہ دس برسوں میں، ۲ مالی سال جن میں کووڈ-۱۹ وبا عروج پر تھی، کے علاوہ دیگر مالی برسوں میں حکومت نے عدالتی مقدمات لڑنے کیلئے ۱۵-۲۰۱۴ء کے مقابلے زیادہ رقم خرچ کی ہے۔
بدھ کو جاری کئے گئے سرکاری اعداد و شمار میں انکشاف کیا کہ حکومت ہند نے گزشتہ ۱۰ برسوں کے دوران عدالتی مقدمات لڑنے کیلئے تقریباً ۴۰۰ کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔ مالی سال ۲۴-۲۰۲۳ء میں قانونی چارہ جوئی پر مرکزی حکومت نے ۶۶ کروڑ روپے خرچ کئے جو پچھلے مالی سال کے مقابلے ۹ کروڑ روپے زیادہ تھا۔
یہ بھی پڑھئے: دہلی فساد کے ۸۰؍ فیصد ملزم باعزت بری: ایک رپورٹ
نئی دہلی میں جاری پارلیمانی بجٹ سیشن میں ایک سوال کے جواب میں حکومت نے لوک سبھا میں یہ اعداد و شمار پیش کئے۔ ڈیٹا کے مطابق، ۱۵-۲۰۱۴ء کے بعد مرکزی حکومت کی جانب سے قانونی لڑائی پر خرچ کی جانے والی رقم میں اضافہ ہوا ہے۔ اس عرصہ میں، ۲ مالی سال جن میں کووڈ-۱۹ وبا عروج پر تھی، کے علاوہ دیگر مالی برسوں میں حکومت نے عدالتی مقدمات لڑنے کیلئے ۱۵-۲۰۱۴ء کے مقابلے زیادہ رقم خرچ کی۔ ۱۵-۲۰۱۴ء میں قانونی چارہ جوئی پر خرچ کی لاگت ۶۴ء۲۶ کروڑ تھی جو اگلے مالی سال ۱۶-۲۰۱۵ء میں بڑھ کر ۴۳ء۳۷ کروڑ ہوگئی۔ ۱۵-۲۰۱۴ء سے ۲۴-۲۰۲۳ء کے درمیان حکومت نے قانونی چارہ جوئی پر ۴۰۹ کروڑ روپے سے زیادہ رقم خرچ کی۔
یہ بھی پڑھئے: ’’ یوں کسی ایک مذہب کو نشانہ بنانا مناسب نہیں ہے ‘‘
مرکزی حکومت قومی قانونی چارہ جوئی کی پالیسی پر کام کر رہی ہے جس کے تحت زیر التوا مقدمات کو جلد از جلد حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ مجوزہ پالیسی کا مسودہ حتمی فیصلہ کیلئے مرکزی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔