یونان کے جنوب میں جزیرے گیودس میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے کا ایک اور واقعہ رپورٹ ہوا ہے جس میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ درجنوں افراد لاپتا ہیں۔
EPAPER
Updated: December 15, 2024, 4:32 PM IST | Athens
یونان کے جنوب میں جزیرے گیودس میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے کا ایک اور واقعہ رپورٹ ہوا ہے جس میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ درجنوں افراد لاپتا ہیں۔
یونان کے جنوب میں جزیرے گیودس میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے کا ایک اور واقعہ رپورٹ ہوا ہے جس میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ درجنوں افراد لاپتا ہیں۔ یونان کی کوسٹ گارڈ فورس کے مطابق قبل ازیں ڈوبنے والی ایک کشتی میں سوار افراد میں سے۳۹؍ کو ریسکیو کر لیا گیا ہے جن میں سے اکثریت کا تعلق پاکستان سے تھا۔ رپورٹس کے مطابق ان افراد کو اس راستے سے گزرنے والے ایک کارگو بحری جہازوں نے ریسکیو کیا۔ خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق کشتیاں ڈوبنے کے واقعات سامنے آنے کے بعد ان میں سوار تارکینِ وطن کے ریسکیو کا عمل ابھی بھی جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق یونانی حکام کو واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد شروع کئے جانے والے ریسکیو کے عمل میں کوسٹ گارڈز کی کشتیاں، اس علاقے میں موجود کارگو جہاز، اٹلی کی بحریہ کی کشتیاں اور طیارے شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: جنوبی کوریا کے صدر کے خلاف تحریک مواخذہ کامیاب، وزیراعظم قائم مقام صدر ہوں گے
یاد رہے کہ سنیچر کو پیش آنے والے ایک اور واقعے میں مالٹا سے تعلق رکھنے والی کارگو جہاز نے گیودس جزیرے سے ۴۰؍ ناٹیکل میل کے فاصلے پر ڈوبنے والی کشتی کے۴۷؍ تارکینِ وطن کو ریسکیو کیا تھا۔ رپورٹس کے مطابق ان دونوں واقعات کے علاوہ ایک اور واقعے میں یونان کے جنوب میں ایک چھوٹے جزیرے سے ۲۸؍ناٹیکل میل کے فاصلے پر ایک ٹینکر نے ۸۸؍تارکینِ وطن کو ریسکیو کیا تھا۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق کوسٹ گارڈز حکام کو شبہ ہے کہ یہ تمام کشتیاں ان میں سوار تارکینِ وطن کو غیر قانونی طور پر یورپ پہنچانے کیلئے لیبیا سے ایک ساتھ روانہ ہوئی تھیں۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کی شر انگیزی، ایران کی نیوکلیائی تنصیبات پر حملہ زیر غور
واضح رہے کہ یونان سال۲۰۱۵ء- ۱۶ء کے بعد سے مشرقِ وسطیٰ، افریقہ اور ایشیا سے آنے والے تارکینِ وطن اور پناہ گزینوں کیلئے غیر قانونی طور پر یورپ پہنچنے کا ایک مؤثر راستہ رہا ہے جہاں ایک اندازے کے مطابق تقریباً ۱۰؍ لاکھ افراد غیر قانونی طریقوں سے مختلف جزیروں تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔ ذرائع کے مطابق وسطی بحیرۂ روم میں نسبتاً الگ تھلگ واقع جزیرے کریٹ اور اس کے پڑوسی میں ایک نسبتاََ چھوٹے گیودس جزیرے کے قریب تارکین وطن کی کشتیوں اور بحری جہازوں کے حاثات کے واقعات میں گزشتہ سال سے اضافہ دیکھا گیا ہے۔