• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہاتھرس: سماج مخالف عناصر بھگدڑ کے ذمہ دار: نارائن ساکار ہری کے وکیل کا دعویٰ

Updated: July 04, 2024, 7:30 PM IST | Lukhnow

ہاتھرس کے نارائن ساکار ہری عرف بھولے بابا جن کے ذریعے منعقد کی گئی مذہبی تقریب میں بھگدڑ مچ گئی تھی اور ۱۲۱؍ لوگ ہلاک ہوگئے تھے، ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ یہ سانحہ سماج دشمن عناصر کی سازش کا نتیجہ ہے جس کی تحقیق کی جا نی چاہئے جبکہ ریاست کے وزیر اعلیٰ نے مرکز کے تعاون سے مہلوکین کے ورثے کو ۴ ؍ لاکھ اور زخمیوں کو ایک لاکھ امداد کا اعلان کیا ہے۔

A woman injured in Hathras stampede. Photo: PTI
ہاتھرس بھگدڑ میں زخمی ایک خاتون ۔ تصویر: پی ٹی ائی

ابتدائی رپورٹ کے مطابق بھگدڑ اس وقت مچی جب ستسنگ ختم ہونے کے بعدنارائن ساکار ہری کے معتقدین ان کے قدموں کی دھول لینے اور ان کی ایک جھلک پانےکی کوشش میں ان کے پیچھے دوڑے۔ پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق مذہبی پرچارک نارائن ساکار ہری جن کےمنگل کو ہاتھرس میں منعقد ایک مذہبی تقریب میں مچی بھگدڑ میں تقریباً ۱۲۱؍ لوگ کی جان گئی تھی ان کے وکیل کا دعویٰ ہے کہ اس کیلئے سماج دشمن عناصر ذمہ دار ہیں۔ اس کے بر خلاف مقامی سب ڈیویژنل مجسٹریٹ کی رپورٹ اور ابتدائی معلوماتی رپورٹ کے مطابق تقریب ختم ہونے کے بعد جب نارائن ساکار ہری عرف بھولے بابا جب رخصت ہونے لگے تو ان کے معتقدین ان کی ایک جھلک پانے اور ان کے قدموں کی مٹی حاصل کرنے کیلئے ان کے پیچھے دوڑےجس کے سبب یہ سانحہ پیش آیا، جبکہ وکیل نے دلیل دی کہ اس وقت سماج دشمن عناصر نے اپنی سازش کو انجام دیا جس کے بعد یہ بھگدڑ مچی،نارائن ہری کے جانے کے بعد ہمارے کارکن اور معتقدین اس سازش کو سمجھ ہی نہیں پائے، یہ سب ایک منصوبے کے تحت انجام دیا گیا ہے جس کی تحقیق ہونی چاہئے۔

یہ بھی پڑھئے: ہاتھرس بھگدڑ سانحہ کی عدالتی جانچ کا اعلان، بھولے بابا فرار ہو گئے!

وکیل کا دعویٰ ہے کہ پرچارک کبھی معتقدین کو اپنے پائوں چھونے کی جازت نہیں دیتے،پائوں کی دھول کا دعویٰ جھوٹا ہے جس کا کوئی ثبوت یا ویڈیو نہیں ہے۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق ہاتھرس کے سکندرارائو تحصیل کےپھلرائی گائوں میں قرب و جوار کے ضلعوں اور نزدیکی ریاستوں سے تقریباً ڈھائی لاکھ لوگ جمع ہوگئے تھے۔ پولیس نے انتظامیہ کے خلاف معاملہ درج کر لیا ہے، حالانکہ ابتدائی رپورٹ میں ہری کا نام نہیں ہے جس کے بارے میں بتا یا جا رہا ہے کہ وہ فرار ہے،جبکہ وکیل نے کہا کہ ہری نے اس معاملے کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے اور ریاستی انتظامیہ اور پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ہاتھرس: سانحہ کیلئے حکومت ذمہ دار ہے، اکھیلش یادو کی حکومت پر تنقید

بدھ کو ریاست کے وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ ایک ہائی کورٹ کے سبکدوش جج کی سربراہی میں اس معاملے کی عدالتی تحقیق کرائی جائے گی۔ساتھ ہی یہ بھی اعلان کیا کہ مرکز کے تعاون سے ریاستی حکومت ہرمہلوکین کے ورثے کو ۴؍ لاکھ اور زخمیوں کو ایک لاکھ روپے بطور امدا دےگی۔اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ بہبود اطفال کے تحت مہلوکین کے بچوں کو مفت تعلیم مہیا کرائے گی۔  

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK