• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

حزب اللہ کا اسرائیل پر راکٹوں سے حملہ، اسرائیلی فورسز کی لبنان میں کارروائی

Updated: August 25, 2024, 9:56 PM IST | Beirut

حزب اللہ نے اتوار کی صبح اسرائیل پر ۳۲۰؍ راکٹ داغے، حزب اللہ نے دعویٰ کیا کہ وہ گزشتہ ماہ اپنے ایک اعلیٰ کمانڈر فواد شکر کی موت کا بدلہ لینے کیلئے حملہ کیا ہے۔ اسرائیلی فورسیز نے بھی جوابی کرروائی کرتے ہوئےجنوبی لبنان پر فضائی حملے کئے۔ حزب اللہ نے بعد ازاں ان کارروائیوں کے خاتمے کا اعلان کیا۔

Smoke rises from the southern Lebanese town of Khayyam after an Israeli attack. Photo: X.
اسرائیلی حملے کے بعد جنوبی لبنانی قصبے خیام سے دھواں اٹھ رہا ہے۔ تصویر: ایکس۔

اسرائیلی فورسیز نے اتوار کی صبح جنوبی لبنان پر فضائی حملے کئےہیں جن کے بارے میں اسرائیل کا کہنا تھا کہ یہ حزب اللہ کے خلاف پیشگی کارروائی تھی۔ دوسری طرف حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے گزشتہ ماہ اپنے ایک اعلیٰ کمانڈر کی ہلاکت کا بدلہ لینے کیلئے اسرائیل پر سیکڑوں راکٹ اور ڈرون داغے۔ خبر رساں ادارے’ `اسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان گولہ باری کے سبب خطے میں تنازع بڑھنے کا اندیشہ مسلسل ظاہر کیا جا رہا ہے جس میں امریکہ، ایران اور خطے میں اس کے حامی عسکری گروہ بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق غزہ میں حماس کے خلاف لگ بھگ ساڑھے دس ماہ سے جاری جنگ کے دوران اسرائیل نے اتوار کی صبح لبنان میں ایران کی حامی عسکری تنظیم حزب اللہ پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ کیا ہے۔ 
اسرائیلی فوج کے ذرائع کے حوالے سے رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ اس کارروائی میں لگ بھگ ۱۰۰؍ لڑاکا طیاروں نے مقامی وقت کے مطابق صبح پانچ بجے کے قریب جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے۴۰؍ سے زائد ایسے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جن پر ہزاروں راکٹ اور ڈرون نصب تھے جو ممکنہ طور پر اسرائیل پر داغے جا سکتے تھے۔ ایسا ہونے سے غزہ میں جنگ بندی کی کوشش بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں کی گئی فضائی کارروائی کے حوالے سے کہا ہے کہ حزب اللہ اسرائیل پر بڑی تعداد میں راکٹ اور میزائل حملوں کی منصوبہ بندی کر رہی تھی۔ اس کے کچھ دیر بعد ہی حزب اللہ نے بیان جاری کیا کہ اس نے گزشتہ ماہ بیروت میں اسرائیلی فضائی حملے میں اس کے اہم ترین لیڈرفواد شکر کی ہلاکت کے ابتدائی ردِ عمل کے طور پر اسرائیلی فوج کے ٹھکانوں پر حملے شروع کر دیئے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: یمن میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے ۱۳؍ افراد ہلاک، ۱۴؍ لاپتہ: اقوام متحدہ

یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں کہ جب مصر غزہ میں جاری جنگ کے خاتمے کیلئے اسرائیل اور حماس میں مذاکرات کے ایک نئے دور کی میزبانی کر رہا ہے۔ حزب اللہ کا کہنا تھا کہ اگر غزہ میں جنگ بندی ہوتی ہے تو وہ حملے روک دے گی۔ ایران جہاں حزب اللہ اور حماس کی حمایت کرتا ہے وہیں وہ شام، عراق اور یمن میں دیگر عسکری گروہوں کی بھی حمایت کرتا ہے جو کسی بھی بڑے تنازع میں شامل ہو سکتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق حزب اللہ کے ڈرون اور راکٹ حملوں کے ساتھ ہی شمالی اسرائیل میں فضائی کارروائی ہونے کے سائرن بجائے گئے۔ اسرائیل کے بین گورین ایئرپورٹ نے آنے والی پروازوں کا رخ موڑ دیا اور ٹیک آف میں کچھ وقت کیلئے تاخیر کر دی۔ اسرائیل کی ایئر پورٹ اتھارٹی کے مطابق پروازیں مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے دوبارہ شروع ہوئیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ: برطانیہ کے ڈاکٹروں کا خط، اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کرنے کا مطالبہ

اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جنوبی لبنان میں فضائی حملوں میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ دوسری طرف حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس کے حملوں میں ۳۲۰؍ سے زائد راکٹوں اور ڈرون کے ذریعے اسرائیل میں متعدد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ حزب اللہ کا مزید کہنا تھا کہ حملوں میں اسرائیل کی فوج کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا جس کی تفصیلات بعد ازاں جاری کی جائیں گی۔ علاوہ ازیں حزب اللہ کے مطابق اس نے دشمن کے ٹھکانوں اور میزائل دفاعی نظام آئرن ڈوم کے پلیٹ فارمز کو بھی نشانہ بنایا۔ حزب اللہ نے بعد ازاں ان کارروائیوں کے خاتمے کا اعلان کیا جو کہ اس کے بقول جوابی حملوں کا ایک مرحلہ تھا۔ عسکریت پسند گروپ کے مطابق اس نے جتنے بھی ڈرون داغے، انہوں نے اہداف کو نشانہ بنایا جن میں ۱۱؍ اڈوں، بیرکوں اور فوجی ٹھکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔ 
اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کا کابینہ میٹنگ کی شروعات میں کہنا تھا کہ فوج نے شمالی اسرائیل کو نشانہ بنانے والے ہزاروں راکٹس کو تباہ کر دیا ہے۔ نیتن یاہو نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ملنے والی ہدایات پر عمل کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اپنے ملک کے دفاع اور یرغمالوں کی محفوظ واپسی کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ ان کے بقول جو انہیں نقصان پہنچائے گا، وہ اسے نقصان پہنچائیں گے۔ لبنان میں تین ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ اسرائیل میں کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیل میں تباہی بھی کم سطح کی دیکھی گئی۔ لبنانی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ شمالی لبنان میں کی جانے والی اسرائیلی کارروائی میں دو افراد ہلاک اور دو زخمی ہوئے ہیں۔ وزارت کے مطابق اس کے علاوہ حزب اللہ کے اتحادی ایک گروہ امل گروپ نے تصدیق کی ہے کہ اس کا ایک جنگجو اسرائیلی کارروائی میں نشانہ بنا ہے۔ حزب اللہ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ مزید حملوں کی منصوبہ بندی نہیں کر رہی جبکہ اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ان کا ملک مکمل جنگ نہیں چاہتا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK