• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہماچل پردیش: بادل پھٹنے کے سبب پورا گاؤں بہہ گیا

Updated: August 03, 2024, 9:52 PM IST | Shimla

ہماچل پردیش کے ضلع شملہ میں بادل پھٹنے کے نتیجے میں پورا گاؤں بہہ گیا ہے اور صرف ایک گھر محفوظ رہا ہے۔ اس حادثے کے نتیجے میں سامیج گاؤں کے ایک اسکول کی عمارت بھی بہہ گئے جس کے سبب ۶؍ طلبہ ہلاک ہوئے ہیں۔

Himachal Pradesh Minister Sukhvinder Singh Sukhu talking to the victims of the village. Photo: PTI
ہماچل پردیش کے وزیرا علیٰ سکھویندر سنگھ سامیج گاؤں کے متاثرین سےگفتگو کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

ہماچل پردیش میں بادل پھٹنے کے نتیجے میں پورا گاؤں بہہ گیا ہے۔ ان تباہ کن حالات میں ہماچل پردیش کے سامیج گاؤں کی رہائشی انیتا دیوی نے بدھ کی رات کے حالات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ جب ہم نے باہر دیکھا تو پورا گاؤں بہہ گیا تھا۔ ہم گاؤں کے بھگواتی کالی ماٹا ٹیمپل گئے تھے اور ہم نے وہیں رات گزاری تھی۔ انیتا نے مزید کہا  کہ ’’اس تباہی میں صرف ہمارا گاؤں ہی بچا ہے۔ میری آنکھوں کے سامنے سب کچھ بہہ گیا۔ اب مجھے نہیں معلوم کہ میں کس کے ساتھ رہوں گی۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: اے پی ڈھلون اپنے نئے نغمہ میں سلمان خان اور سنجے دت کے ساتھ نظر آئیں گے

بھکشی رام، سامیج گاؤں کی رہائشی ، نے بتایا کہ ’’میرے اہل خانہ ، ۱۴؍ تا ۱۵؍ افراد سیلاب میں بہہ گئے۔ مجھے رات میں ۲؍ بجے سیلاب کی خبر ملی تھی اور اس وقت میں رام پور میں تھی اس لئے میں بچ گئی۔ جب میں ۴؍ بجے وہاں پہنچی تو سب کچھ تباہ ہو چکاتھا۔ اب میں اپنے پیاروں کو ڈھونڈ رہی ہوں اور مجھے امید ہے کہ کوئی نہ کوئی محفوظ ہوگا۔ ‘‘ اطلاعات کے مطابق ہماچل پردیش کے کلو، شملہ اورمنڈی میں سیلاب کے بعد بادل پھٹنے کے بعد ۵۳؍ افراد اب بھی گمشدہ ہیں اور ۶؍ کی لاشیں بازیافت کی گئی ہیں ۔ خصوصی سیکریٹری ڈی ایس رانا نے کہا کہ ۶۰؍ سے زائد گھر بہہ گئے ہیں اور سیلاب کے نتیجے میں متعدد گاؤں متاثر ہیں۔ راحت رسانی کا کام جاری ہے۔ 

شملہ کے سامیج گاؤں میں ایک اسکول بہہ گیا، طلبہ نے اپنے دوستوں کو یاد کیا 
ہماچل پردیش کے شملہ کے سامیج گاؤں میں بادل پھٹنے کے بعد ایک سیکنڈری اسکول کی عمارت بہہ گئی جس کے نتیجے میں اسکول کے ۱۲؍ تا۱۸؍ سال کی عمر کے ۶؍ طلبہ کے بھی بہہ جانے کی اطلاعات ہیں۔ خیال رہے کہ یہ حادثہ شری کھند مہادیو کے قریب بادل پھٹنے کے حادثہ کے بعد سامنے آیا ہے جس کے نتیجے میں ہماچل پردیش کے گانوی، کربن اور سامیج اور دیگر علاقوں میں سیلاب آگیا ہے۔ سامیج کی سرکاری سینئر سیکنڈری اسکول کے طلبہ نے کہا کہ ’’ہماری اسکول بہہ گئی ہے اور ۸؍ طلبہ گمشدہ ہیں۔ ہمیں نہیں معلوم کہ ہم کہاں پڑھائی کریں گےاور ستمبر میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں کس طرح حصہ لیں گے۔ ‘‘ اسکول کی دسویں جماعت کی ایک طالبہ ادیتی نے کہا کہ ’’ہماری اسکول کی ۸؍طالبہ والی بال اور بیڈ منٹن ٹیم کا حصہ تھیں لیکن ان میں سے ۳؍ ہمارے ساتھ نہیں ہیں۔ ہمیں نہیں معلوم کہ ہم ۱۵؍ ستمبر کے ٹورنامنٹس میں کیسے حصہ لیں گے؟‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: راکیش شرما کے بعد سبھانشو شکلا چالیس سال بعد خلا میں جانے والے پہلے ہندوستانی

اشویشنی کمار، جو نویں جماعت کی طالبہ ہیں،نے اپنے دوستوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم ایک ساتھ کھیلتے تھے، پڑھائی کرتے تھے اور ایک ساتھ وقت گزارتے تھے لیکن میرے دوست اروتی اور ارون ہمارے ساتھ نہیں ہیں۔‘‘ نویں جماعت کے طالب علم عمان نے بھی اپنے ساتھی طلبہ اور دوست اروتی اور ارون کے تعلق سے اسی طرح کے جذبات کا اظہار کیا۔ اس تباہ کن حادثے کو بیان کرتے ہوئے اسکول کے ایک ٹیچر رویندر ،جن کا گھر اسکول سے ۲؍ منٹ کی دوری پر ہے، نے کہا کہ ’’میں نے آوازیں سنیں اور اسکول کی جانب بڑھا۔ میں نے چوکیدار دھیان چند اور ایک طالب علم کی جان بچائی لیکن ۸؍طلبہ کو نہیں بچا سکا اور دیکھتے ہی دیکھتے سیلاب اسکول کو نگل گیا۔اسکول میں ۷۲؍ طلبہ زیر تعلیم تھےاور ۸؍طلبہ بہہ گئے ہیں جو نویں اور دسویں جماعت میں زیر تعلیم تھے۔ یہ تمام طلبہ تعلیم اور اسپورٹس کی سرگرمیوں میں بہت اچھے تھے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK