• Wed, 23 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہانگ کانگ: صحافتی خود مختاری میں ہانگ کانگ۸۰؍ سے لڑھک کر ۱۳۵؍ نمبر پر

Updated: September 14, 2024, 9:56 AM IST | Hong Kong

ہانگ کانگ میں بدلتے سیاسی منظر نامے کے پیش نظر صحافتی خود مختاری میں تنزلی درج کی گئی، صحافیوں کو منظم طور پر ایسے افراد کی جانب سے ہراساں کیا جا رہا ہے، ان کے اہل خانہ کو دھمکی دی جا رہی ہے، جن کا تعلق اہل اقتدار ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ہانگ کانگ میں میڈیا سے جڑے پیشہ ور صحافیوں کے ایک گروپ نے جمعہ کو کہا کہ نیم خود مختار شہر ہانگ کانگ میں بڑے پیمانے پر سیاسی تبدیلی کے نتیجے میں جہاں کسی وقت یہ شہر صحافیوں کی آزادی کی مثال ہوا کرتا تھا، آج عالم یہ ہے کہ صحافیوں اور ان کے اہل خانہ کو دھمکیا ں دی جارہی ہیں اور انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے۔ ہانک کانگ جرنلسٹ اسوسی ایشن کی سربراہ سلینا چینگ نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ وہ اس سے باخبر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ لوگ جو خود کو محب وطن ظاہر کرتے ہیں جون سے اب تک ۱۵؍ صحافیوں کےخلاف منظم شکایتیں ارسال کی ہیں۔اور ان حملوں کا سامنا کرنے والوں میں وہ خود بھی ہیں۔ ان شکایات میں یہ بات لکھی گئی ہے کہ اگر وہ کسی مخصوص صحافی سے وابسطہ رہے تو وہ قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیں گے۔اس کے علاوہ فیس بک پر۳۶؍ صحافیوں کے خلاف اسی طرح کے پوسٹ کئے گئے،اور صحافیوں کو جان سے مارنے , ساتھ ہی ان کے مضامین کو اشتعال انگیز قرار دینے کی دھمکی دی۔

یہ بھی پڑھئے: چین کے وزیر دفاع کا یوکرین جنگ اور غزہ جنگ کے خاتمے کیلئے ’مذاکرات‘ پر ​​زور

اس قسم کے ہراساں کرنے کے طریقوں میں جھوٹے مواد ساجھا کرنا،قتل کی دھمکی، ہتک عزت مضمون نے ہانک کانگ میں صحافتی آزادی کو بر ی طرح سے متاثر کیا ہے۔چینگ نے مزید کہا کہ اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ شکایت کنندگان کا براہ راست تعلق اہل اقتدار سے ہے۔جو اس کا شکار ہوئے ہیں انہوں نے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے ، حالانکہ پولیس نے اس معاملے پر کوئی بھی بیان دینے سے انکار کر دیا ہے۔واضح رہے کہ ۲۰۲۰ء میں بیجنگ نے قومی سلامتی قانون نافذ کیا ، جس کے بعد ہانگ کانگ کے دو بڑے اخبارکے منتظمین کو گرفتار کرکے اخبار کو جبراً بند کر دیا گیا۔جبکہ ہانگ کانگ حکومت کا کہنا ہے کہ اگر صحافی صداقت پر مبنی صحافت کریں گے تو ان پر کسی بھی قسم کی کوئی پابندی نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھئے: شراب پالیسی کیس: سپریم کورٹ نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو ضمانت دے دی

مارچ میں ہانگ کانگ میں ایک اور سلامتی قانون لایا گیا جس کے سبب صحافتی آزاد کو خطرہ لاحق ہو گیا۔اگست میں اسٹینڈ نیوز کے دو سابق مدیروں کو بغاوت کے مقدمے میں سزا سنائی گئی۔ حالانکہ اس واقع کو غیر ملکی حکومتوں نے تنقید کا نشانہ بنایا۔رپورٹر ودائوٹ بارڈر کے تازہ صحافتی آزادی کی فہرست میں ہانگ کانگ کا ۱۳۵؍ نمبر ہے ، جبکہ ۲۰۲۱ میں یہ ۸۰؍نمبر پر تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK