مرکز نے آٹھ آٹوموبائل مینوفیکچررز کی نشاندہی کی ہے، جن میں ہنڈائی، کیا، مہندرا، اور ہونڈا شامل ہیں، مالی سال ۲۳ء-۲۰۲۲ء میں بحری بیڑے کے اخراج کی سطح سے تجاوز کرنے پرتقریباً۷۳۰۰؍کروڑ روپے کا جرمانہ لگ سکتا ہے۔
EPAPER
Updated: November 28, 2024, 8:46 PM IST | New Delhi
مرکز نے آٹھ آٹوموبائل مینوفیکچررز کی نشاندہی کی ہے، جن میں ہنڈائی، کیا، مہندرا، اور ہونڈا شامل ہیں، مالی سال ۲۳ء-۲۰۲۲ء میں بحری بیڑے کے اخراج کی سطح سے تجاوز کرنے پرتقریباً۷۳۰۰؍کروڑ روپے کا جرمانہ لگ سکتا ہے۔
مرکز نے آٹھ آٹوموبائل مینوفیکچررز کی نشاندہی کی ہے، جن میں ہنڈائی، کیا، مہندرا، اور ہونڈا شامل ہیں، مالی سال ۲۳ء-۲۰۲۲ء میں بحری بیڑے کے اخراج کی سطح سے تجاوز کرنے پرتقریباً۷۳۰۰؍کروڑ روپے کا جرمانہ لگ سکتا ہے۔ خلاف ورزی کرنے والوں میں، ہنڈائی کو ۲۸۰۰؍کروڑروپے جرمانے کا سامنا ہے، اس کے بعد مہندرا کو تقریباً ۱۸۰۰؍کروڑ روپے اور’کیا‘ کو۱۳۰۰؍ کروڑ روپے کے جرمانے کا سامنا ہے۔ دیگر کمپنیوں میں ہونڈا، رینالٹ، اسکوڈا، نسان اور فورس موٹرز شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا نے لوک سبھا کے رکن پارلیمان کے طور پر حلف لیا
مالی سال ۲۳ءمیں CAFE کے سخت اصول
بجلی کی وزارت کے تحت بیورو آف انرجی ایفیشنسی (بی ای ای) نے مالی سال۲۳ء-۲۰۲۲ء کے آغاز میں کارپوریٹ ایوریج فیول ایفیشنسی (CAFE) کے اصولوں کو سخت کر دیا۔ ان معیارات کے تحت کار سازوں کو ۴ء۷۸؍لیٹر فی۱۰۰؍ کلومیٹر سے زیادہ ایندھن کی کھپت کی شرح حاصل کرنے اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو ۱۱۳؍گرام فی کلومیٹر تک محدود کرنے کی ضرورت تھی۔ سخت ضابطوں نے کار سازوں اور حکومت کے درمیان اختلافات کو جنم دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مینوفیکچررز کا استدلال ہے کہ چونکہ بڑھایا گیا جرمانہ ڈھانچہ صرف یکم جنوری۲۰۲۳ء سے نافذ ہوا، اس لئے اسے پورے مالی سال پر لاگو کرنا غیر منصفانہ ہے۔ مالی سال۲۳ء-۲۰۲۲ء میں ۱۸؍ کار ساز کمپنیوں کی گاڑیوں کو نقلی ڈرائیونگ کے حالات کے تحت جانچا گیا۔ جرمانے کا حساب سال بھر میں فروخت نہ ہونے والی گاڑیوں کی تعداد کی بنیاد پر کیا گیا۔ جبکہ مالی سال ۲۰۲۱ء - ۲۲ء کی رپورٹ نے تمام۱۹؍ کار سازوں کی طرف سے CAFE کے اصولوں کی پابندی کو ظاہر کیا، مالی سال ۲۰۲۲ء -۲۳ء کی رپورٹ ابھی شائع ہونا باقی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اتر پردیش: محمد زبیر کے خلاف ملک کی خود مختاری کو خطرے میں ڈالنے کا الزام
CAFÉ اصول کیا ہے؟
کارپوریٹ ایوریج فیول ایفیشنسی پہلی بار ۲۰۱۷ء میں متعارف کرایا گیا تھا، کارپوریٹ اوسط ایندھن کی کارکردگی کے اصولوں کا مقصد مسافر گاڑیوں سے ایندھن کی کھپت اور کاربن کے اخراج کو کم کرنا ہے۔ وہ پیٹرول، ڈیزل، ایل پی جی، سی این جی، ہائبرڈز، اور الیکٹرک بیٹریوں سے چلنے والی گاڑیوں پر لاگو ہوتے ہیں، جن کا وزن۳۵۰۰؍ کلوگرام سے کم ہے۔ ضوابط کار سازوں کی حوصلہ افزائی کیلئے بنائے گئے ہیں کہ وہ زیادہ توانائی سے چلنے والی اور کم آلودگی پھیلانے والی گاڑیاں تیار کریں۔