• Wed, 27 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

صرف ۹؍مہینوں میں سائبر فراڈ میں ۱۱؍ ہزار ۳۳۳؍ کروڑ روپے کا نقصان ہوا: آئی ۴؍ سی

Updated: November 27, 2024, 8:35 PM IST | New Delhi

وزارت داخلہ کے ایک ڈویژن، انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر (I4C) کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق، ۲۰۲۴ءکے پہلے نو مہینوں میں ہندوستان کو سائبر فراڈ سے تقریباً ۱۱۳۳۳؍کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

The rate of cyber fraud is increasing rapidly. Photo: INN.
سائبر فراڈ کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ تصویر: آئی این این۔

وزارت داخلہ کے ایک ڈویژن، انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر (I4C) کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق، ۲۰۲۴ء کے پہلے نو مہینوں میں ہندوستان کو سائبر فراڈ سے تقریباً۱۱۳۳۳؍کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ ۲؍ لاکھ ۲۸؍ ہزار۰۹۴؍شکایات سے ۴۶۳۶؍کروڑ روپے کے نقصانات کے ساتھ اسٹاک ٹریڈنگ گھوٹالوں کا سب سے بڑا حصہ تھا۔ سرمایہ کاری پر مبنی گھوٹالوں نے ایک لاکھ ۳۶۰؍شکایات سے۳۲۱۶؍کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا، جبکہ ۶۳؍ہزار ۴۸۱؍شکایات میں ’ڈجیٹل گرفتاری‘ کے دھوکہ دہی سے۱۶۱۶؍ کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ 

یہ بھی پڑھئے: ’’میں یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ وزیراعظم نے آئین نہیں پڑھا‘‘

سٹیزن فنانشل سائبر فراڈ رپورٹنگ اینڈ مینجمنٹ سسٹم (سی ایف سی ایف آر ایم ایس) کے ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ ۲۰۲۴ءمیں سائبر فراڈ کی تقریباً۱۲؍ لاکھ شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے۴۵؍ فیصد جنوب مشرقی ایشیائی ممالک- کمبوڈیا، میانمار، اور لاؤس۔ ۲۰۲۱ء سےسی ایف سی ایف آر ایم ایس نےساڑھے ۳۰؍ لاکھ شکایات درج کی ہیں جس سے ۲۷؍ ہزار ۹۱۴؍کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ان میں سے۲۰۲۳ء میں ۱۱؍ لاکھ ۳۱؍ ہزار ۲۲۱؍، ۲۰۲۲ء میں ۵؍ لاکھ ۱۴؍ ہزار ۷۴۱؍ اور ۲۰۲۱ء میں ایک لاکھ ۳۵؍ ہزار ۲۴۲؍ شکایات درج کی گئیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: جب شہری کسی قانون کو چیلنج کرتے ہیں تو وہ جمہوری عمل میں حصہ لیتے ہیں: چیف جسٹس

وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں اپنے’ `من کی بات‘ ریڈیو پروگرام کے۱۱۵؍ ویں ایڈیشن کے دوران شہریوں کو’ڈجیٹل اریسٹ‘ دھوکہ دہی کے بارے میں خبردار کیاتھا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی بھی سرکاری ادارہ تحقیقات کیلئے فون یا ویڈیو کال کے ذریعے افراد سے رابطہ نہیں کرتا۔ مودی نے عوام سے ہوشیار رہنے کی اپیل کی۔ انہوں نے اس طرح کے گھوٹالوں سے نمٹنےکیلئے بیداری کی اہمیت پر زور دیا۔ اس سال سائبر فراڈز کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ چوری شدہ رقم اکثر چیک، سینٹرل بینک ڈجیٹل کرنسی (سی بی ڈی سی)، فنٹیک کرپٹو، اے ٹی ایم، مرچنٹ کی ادائیگیوں اور ای والٹس کا استعمال کرتے ہوئے نکالی جاتی ہے۔ پچھلے ایک سال کے دوران، ’آئی فور سی‘ نے تقریباً۴ء۵؍ لاکھ میول بینک کھاتوں کو منجمد کر دیا ہے، جو عام طور پر سائبر کرائم کی رقم کو لانڈر کرنے کیلئے استعمال ہوتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK