• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

آئی سی ایم آر کا ڈرگ سیفٹی جرنل سےکووڈ ویکسین پر تحقیق خارج کرنے کا مطالبہ

Updated: May 20, 2024, 6:21 PM IST | New Delhi

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے سنیچر کو ڈرگ سیفٹی جرنل کے ایڈیٹر کو خط لکھ کر مطالبہ کیا کہ بنارس ہندو یونیورسٹی کے محققین کی جانب سے بھارت بایوٹیک کی کووڈ۱۹؍ ویکسین پر تحقیق کو خارج کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس کی وجہ بتاتے ہوئے آئی سی ایم آر نے اس تحقیق کی کچھ خامیوں کی جانب اشارہ کیا اور جریدے کو مستند اور جامع تحقیق کرنے کا مشورہ دیا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے سنیچر کو ڈرگ سیفٹی جرنل کے ایڈیٹر کو خط لکھ کر مطالبہ کیا کہ بنارس ہندو یونیورسٹی کے محققین کی جانب سے بھارت بائیوٹیک کی کووڈ ۱۹؍ویکسین،پرممکنہ حفاظتی خطرات کو اجاگر کرنے والے ایک مطالعہ کو خارج کیا جائے۔ ڈرگ سیفٹی جرنل انٹرنیشنل سوسائٹی آف فارما کو ویجیلنس سرکاری جریدہ ہے۔ تحقیق میںدعوی کیا کہ تمام افراد میں سے تقریبا ایک تہائی جنہوں نے کو ویکسین کی کم از کم ایک ڈوز لی، ویکسین کے بعد ایک سال کے اندمضر اثرات کی شکایت کی ہے۔یہ مطالعہ فارماسیوٹیکل کمپنی ایسٹرا زینیکاکےاس اعتراف کے چند دن بعد سامنے آیا ہے کہ وہ دستیاب تجدید شدہ ویکسینوں کی ضرورت سے زیادہ فراہمی کی وجہ سے عالمی سطح پر اپنی ویکسین کویڈ ۱۹؍ واپس لے رہی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: بابا رام دیو کی ہزیمت، پتانجلی کی سون پاپڑی کوالٹی ٹیسٹ میں نا کام

جریدے کے ایڈیٹر کو لکھے اپنے خط میں، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر راجیو بہل نے لکھا: "آئی سی ایم آر کو اس ناقص مطالعہ سے منسلک نہیں کیا جا سکتا ہے جس کا مقصد اہم خامیوںکے ساتھ کوویکسین کا `حفاظتی تجزیہ پیش کرنا ہے۔ بہل نے لکھا ہے کہ اس تحقیق میں ویکسین شدہ افراداور غیر ویکسین شدہ افراد کے اسی گروپ کے درمیان ایسے منفی واقعات کے پھیلاؤ کا موازنہ نہیں کیا گیا ہے، جسے کنٹرول گروپ کہا جاتا ہے۔ مطالعہ کے شرکاء سے خصوصی دلچسپی کے منفی واقعات کے بارے میں دریافت کیا گیا جن کا تجربہ انہوں نے کووڈ ۱۹؍ ویکسین لگوانے کے ایک سال کے اندر کیا ہو ا۔ ان سے ایسے واقعات کے بارے میں سوالات پوچھے گئے جو معمول کے منفی واقعات سے مختلف ہیں، بشمول بخار اور درد۔

یہ بھی پڑھئے: ’’ہماری ضمانت سماجی اور اقتصادی تحفظ کی ضامن‘‘

ان میں سے تقریباً پچاس فیصد نے کوویکسین دیے جانے کے ایک سال کے اندر انفیکشن کی اطلاع دی، جن میں سے اکثریت نےسانس کی وائرل انفیکشن کی اطلاع دی ۔جبکہ ایک فیصد میںسنگین منفی واقعات، جیسے اسٹروک اور اعصابی عارضہ د یکھے گئے۔ مطالعہ کے نمونے میں چار اموات کی بھی اطلاع ملی۔ دو اموات کی سب سے بڑی وجہ فالج تھی۔ جمعرات کو اسکرول کو دیئے گئے ایک بیان میں، بھارت بائیوٹیک نے کہا کہ گزشتہ مطالعات میں کو ویکسین کے بہترین نتائج کا ذکر ملتا ہے۔ بنارس ہندویونیورسٹی کو چاہئے کہ وہ جامع اور مستند تحقیق کیلئے دیگر نکات کا بھی احاطہ کرے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK