• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

آئی آئی ٹی مدراس: کاونوکیشن تقریب میں طالب علم کا فلسطین سے اظہارِ یکجہتی

Updated: July 20, 2024, 4:59 PM IST | Inquilab News Network | Chennai

آئی آئی ٹی مدراس کے فارغ التحصیل طالب علم دھننجے بالا کرشنن نے کانووکیشن تقریب میں گورنر پرائز قبول کرتے ہوئے کہا کہ ٹیک کمپنیوں نے غزہ میں مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد کودگنا کردیا ہے۔ ایک انجینئر کے طور پر ہمیں درست فیصلہ کرنا ہوگا۔ ہمیں کمزوروں کی آواز اور سہارا بننا ہوگا۔

Dhananjay Balakrishnan during his speech. Image: X
دھننجے بالا کرشنن اپنی تقریر کے دوران۔ تصویر: ایکس

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، مدراس (آئی آئی ٹی ایم) سے فارغ التحصیل دھننجے بالاکرشنن نے انسٹی ٹیوٹ کے ۶۱؍ ویں کانووکیشن کے دوران گورنر کی جانب سے دیئے جانےو الے انعام کو قبول کرنے کے بعد اپنی تقریر میں فلسطین پر اسرائیل کی طرف سے جاری نسل کشی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’فلسطین میں بڑے پیمانے پر نسل کشی جاری ہے، لوگ بڑی تعداد میں مر رہے ہیں اور اس کی کوئی انتہا نظر نہیں آتی۔ آپ پوچھتے ہیں کہ ہمیں کیوں پریشان ہونا چاہئے؟ کیونکہ سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، اور ریاضی (ایس ٹی ای ایم) بذات خود ایک میدان کے طور پر تاریخی طور پر اسرائیل جیسی سامراجی طاقتوں کے عزائم کو آگے بڑھانے کیلئے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: یو پی ایس سی چیئرمین منوج سونی اپنی مدت کار پوری کرنے سے قبل ہی مستعفی

دھننجے بالا کرشنن نے کہا کہ ’’انجینئرنگ کے طلبہ کے طور پر، ہم ٹیک میں اعلیٰ سطح کی ملازمتیں حاصل کرنے کیلئے سخت محنت کرتے ہیں جو بہت منافع بخش تنخواہ اور عظیم فوائد پیش کرتی ہے۔ تاہم، یہی ٹیکنالوجی آج ہماری زندگی کے مختلف پہلوؤں کو کنٹرول کررہی ہے اور آپ یہ عام شہریوں سے بہتر طریقے سے جانتے ہیں۔ ان میں سے بہت سی باوقار کمپنیاں اسرائیل کو ٹیکنالوجی فراہم کر کے فلسطین کے خلاف جنگ میں بالواسطہ یا بلاواسطہ ملوث ہیں، وہ ٹیکنالوجی جو قتل کیلئے استعمال ہوتی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس کا کوئی آسان حل نہیں ہیں اور غالباً میرے پاس جوابات نہیں ہیں لیکن میں یہ جانتا ہوں کہ بطور انجینئر ہمیں اپنے کام اور نتائج سے آگاہ رہنا چاہئے۔ طاقت کے عدم توازن کے ان پیچیدہ نظاموں میں ہماری اپنی پوزیشن کے متعلق ہمیں اپننا محاسبہ کرنا چاہئے۔ مجھے امید ہے کہ ہم اس بیداری کو اپنی روزمرہ کی زندگیوں میں شامل کر سکیں گے، اور یہ سمجھنے کی کوشش کریں گے کہ ہم ذات، طبقے، عقیدے اور جنس کی بنیاد پر مظلوموں کی آزادی کیلئے کیا کر سکتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ تکلیف کے کبھی نہ ختم ہونے والے چکر کو روکنے کی جانب یہ پہلا قدم ہوگا۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: گرانٹ روڈ: سائی دھونیشا بلڈنگ کا ایک حصہ گرنے سے ایک خاتون ہلاک، ۴؍ افراد زخمی
انہوں نے حاضرین کی تالیوں کے شور کے درمیان اپنی تقریر کا اختتام کیا کہ ’’آئزک نیوٹن کا کہنا ہے کہ وہ ایک دیونما عفریت کے کندھوں پر کھڑا تھا کہ وہ اسے جہاں چاہے لے جائے۔ مَیں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہم یہاں ہیں، بلکہ میں یہاں ہوں، ایک عظیم ہندوستانی آبادی کے ساتھ کھڑا ہوں۔ ہم ہر اس شخص کے مقروض ہیں جو آج مصائب کا شکار ہیں اور ہمیں انہیں مشکلات سے نکالنا ہے۔ مَیں امید کرتا ہوں کہ آپ اور میں اور ہم سب صحیح فیصلے کرنے کیلئے اپنے طور پر کارروائی کر سکتے ہیں، اپنے طور پر آغاز کرسکتے ہیں، پھر وہ چاہے کتنا ہی مشکل کیوں نہ ہوں۔‘‘ دھننجے بالاکرشنن نے میکانیکل انجینئرنگ میں دہری ڈگری، نیز نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں بہترین ہمہ گیر مہارت کیلئے گورنر کا انعام جیتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK