اسرائیلی تہوار فصح کی چھٹی کے موقع پر سیکڑوں غیر قانونی یہودی آباد کاروں نے اسرائیلی فوج کی حفاظت میں مقبوضہ مشرقی یروشلم میںمسجد اقصیٰ کے احاطے میں دھاوا بول دیااور دعویٰ کیا کہ یہ ان کی قدیم عبادتگاہ ہے۔
EPAPER
Updated: April 24, 2024, 6:52 PM IST | Jerusalem
اسرائیلی تہوار فصح کی چھٹی کے موقع پر سیکڑوں غیر قانونی یہودی آباد کاروں نے اسرائیلی فوج کی حفاظت میں مقبوضہ مشرقی یروشلم میںمسجد اقصیٰ کے احاطے میں دھاوا بول دیااور دعویٰ کیا کہ یہ ان کی قدیم عبادتگاہ ہے۔
بدھ کو سیکڑوں غیر قانونی یہودی آباد کاروں نےفصح کی چھٹی کے موقع پر مقبوضہ مشرقی یروشلم میں مسجد اقصیٰ کے احاطے میں دھاوا بول دیا۔ایک بیان میں، یروشلم میں اسلامی اوقاف کے محکمہ نے کہا کہ تقریباً ۷۰۳؍غیر قانونی آباد کاروں نے، جنہیں اسرائیلی فوج نے تحفظ فراہم کیا، مسجد پر دھاوا بول دیا۔
یہ بھی پڑھئے: غیر معمولی طوفانی بارش کے بعد دبئی ہوائی اڈاہ پر پروازیں معمول پر
فصح، جو حضرت موسیٰ کے دور میں مصر سے اسرائیلیوں کے اخراج کی یاد مناتی ہے، یہودی مذہبی تقویم کی سب سے اہم تعطیلات میں سے ایک سمجھی جاتی ہے۔اس میں یہ بھی کہا گیا کہ اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں آباد کاروں کے دورے کے دوران فلسطینیوں کی نقل و حرکت پر پابندیاں عائد کر دیں۔
یہ بھی پڑھئے: معذوروں کے حقوق کے قانون ۲۰۱۶ءکا نفاذ پورے ملک میں کیا جائے: سپریم کورٹ
عینی شاہدین نے انادولو ایجنسی کو بتایا ہے کہ مسجد کے مغرب میں واقع المغربہ گیٹ کے علاقے سے گروہوں کی شکل میں مسجد میں داخل ہونے والے آباد کاروں کی حفاظت کیلئےاسرائیلی فوجیں مسجد کے اندر بڑی تعداد میں تعینات تھیں۔
مسجد اقصیٰ مسلمانوں کیلئے دنیا کی تیسری مقدس ترین جگہ ہے۔ یہودی اس علاقے کو ٹیمپل ماؤنٹ کہتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ قدیم زمانے میں دو یہودی عبادتگاہ کی جگہ تھی۔
اسرائیل نے ۱۹۷۶ءکی عرب اسرائیل جنگ کے دوران مشرقی یروشلم، جہاں الاقصیٰ واقع ہے، پر قبضہ کیا تھا۔ اسرائیل کے اس اقدام کو بین الاقوامی برادری نے کبھی تسلیم نہیں کیا۔ گذشتہ اکتوبر کو فلسطینی گروپ حماس کی جانب سے سرحد پار سے کئے جانے والے آپریشن کے بعد اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مہلک فوجی حملے کے بعد سے مقبوضہ مغربی کنارے میں کشیدگی عروج پر ہے۔