• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سماجی کارکن ہرش مندر کے این جی او کیلئے انکم ٹیکس رعایت منسوخ

Updated: September 26, 2024, 10:12 PM IST | New Delhi

سابق بیوروکریٹ اور سماجی کارکن ہرش مندر کے این جی او ’’امن برادری‘‘ کیلئے محکمہ انکم ٹیکس نے ٹیکس کی رعایت منسوخ کردی ہے۔ ہرش مندر نے کہا کہ وہ ان کا این جی او اپنا کام جاری رکھے گا۔

Harsh Mander. Photo: INN
ہرش مندر۔ تصویر: آئی این این

’’امن برادری‘‘ کے بانی اور حقوق انسانی کے کارکن ہرش مندر نے اسکرول کو بتایا کہ ٹیکس حکام نے بدھ کو انکم ٹیکس ایکٹ کے سیکشن ۱۲؍ اے کے تحت ان کی غیر سرکاری تنظیم امن برادری کا رجسٹریشن منسوخ کردیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ این جی او اب انکم ٹیکس کی ادائیگی سے مستثنیٰ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ انکم ٹیکس نے تنظیم کا رجسٹریشن منسوخ کرنے کیلئے تقریباً تین ماہ قبل نوٹس جاری کیا تھا جس کا جواب این جی او نے ڈیڑھ ماہ قبل دیا۔ ہرش مندر نے کہا کہ ’’تاہم، رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کے حکم میں، محکمہ نے ہمارے موقف کی وضاحت کیلئے اٹھائے گئے کسی بھی نکتے کا جواب نہیں دیا۔ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے جس بنیاد کا حوالہ دیا ان میں سے ایک یہ تھی کہ این جی او نے بعض ایسے لوگوں کے مستقل اکاؤنٹ نمبر، یا پین نمبر فراہم نہیں کئے جنہوں نے کووڈ۱۹؍ کے دوران کراؤڈ فنڈنگ ​​مہم کے ایک حصے کے طور پر اسے رقم عطیہ کی تھی۔‘‘ انہوں نے وضاحت کی کہ کراؤڈ فنڈنگ ​​مہم سے حاصل ہونے والی رقم کو وبائی امراض کے دوران پسماندہ لوگوں میں کھانا تقسیم کرنے کیلئے استعمال کیا گیا تھا۔ ہرش مندر نے دعویٰ کیا کہ اس وقت تنظیم کو قانونی طور پر ان لوگوں کے پین نمبر فراہم کرنے کی ضرورت نہیں تھی جنہوں نے کراؤڈ فنڈنگ ​​مہم کے حصے کے طور پر رقم عطیہ کی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں ۶؍ لاکھ ۲۵؍ ہزار بچے ’’گہرے صدمے کا شکار ہیں‘‘: یو این آر ڈبلیو اے

دوسری وجہ جس کا محکمہ نے حوالہ دیا وہ یہ تھا کہ بین المذاہب ہم آہنگی پر مواصلاتی مواد تیار کرنا تنظیم کے بیان کردہ مقاصد میں شامل نہیں تھا۔ تاہم، ہرش مندر نے اسکرول کو بتایا کہ یہ ان مقاصد میں شامل تھا جو امن برادری نے سیکشن ۱۲؍ اے کے تحت انکم ٹیکس سے رعایت مانگتے ہوئے درج کیا تھا۔ سابق بیوروکریٹ نے یہ بھی کہا کہ ادارہ، محکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی کے باوجود اپنا کام جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوںنے کہا کہ ’’ہم نے ملک بھر میں تشدد سے متاثرہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ کام کیا ہے، جن میں ۲۰۲ء کے دہلی تشدد اور منی پور میں نسلی تنازع سے بچ جانے والے افراد بھی شامل ہیں۔‘‘امن برادری کو اپنی ویب سائٹ پر ’’سیکولر، پرامن، انصاف پسند اور انسانی دنیا کیلئے لوگوں کی مہم‘‘ کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ممبئی: میدھا سومایا ہتک عزت معاملہ، سنجے راؤت کو ضمانت دے دی گئی

پی ٹی آئی کے مطابق مارچ ۲۰۲۳ء میں مرکزی وزارت داخلہ نے سفارش کی کہ سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) امن برادری کے ذریعہ فارن کنٹریبیوشن ریگولیشن ایکٹ کی مبینہ خلاف ورزیوں کا جائزہ لے۔ این جی او کیلئے غیر ملکی فنڈز حاصل کرنے کیلئے فارن کنٹریبیوشن ریگولیشن ایکٹ کے تحت رجسٹریشن لازمی ہے۔ فروری میں، مرکزی ایجنسی نے فارن کنٹریبیوشن ریگولیشن ایکٹ کی مبینہ خلاف ورزیوں کے الزام میں ہرش مندر اور ان کی ریسرچ اور ایڈوکیسی آرگنائزیشن سینٹر فار ایکویٹی اسٹڈیز کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ سی بی آئی نے الزام لگایا تھا کہ سینٹر فار ایکویٹی اسٹڈیز، ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ٹرسٹ نے ۲۱۔۲۰۲۰ء کے دوران اپنے فارن کنٹریبیوشن ریگولیشن اکاؤنٹ سے تنخواہوں اور معاوضوں کے علاوہ ۷ء۳۲؍ لاکھ روپے فرد (افراد) کے اکاؤنٹ میں منتقل کئے تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK