سائنسی جریدے نیچر میں شائع کی گئی تحقیق کے مطابق ہندوستان عالمی سطح پر پلاسٹک کے کچرے کا پانچواں حصہ پیدا کرتا ہے۔ ریسرچرز نے نتیجہ اخذ کیا ہے کہ پلاسٹک کے کچرے کو کھلے عام جلانے جیسے عوامل عالمی سطح پر آلودگی کے بحران میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
EPAPER
Updated: September 05, 2024, 11:25 PM IST | New Delhi
سائنسی جریدے نیچر میں شائع کی گئی تحقیق کے مطابق ہندوستان عالمی سطح پر پلاسٹک کے کچرے کا پانچواں حصہ پیدا کرتا ہے۔ ریسرچرز نے نتیجہ اخذ کیا ہے کہ پلاسٹک کے کچرے کو کھلے عام جلانے جیسے عوامل عالمی سطح پر آلودگی کے بحران میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
سائنسی جریدے نیچر میں شائع کی گئی تحقیق کے مطابق ہندوستان عالمی سطح پر پلاسٹک کے کچرے کا پانچواں حصہ پیدا کرتا ہے۔ ریسرچرز نے نتیجہ اخذ کیا ہے کہ پلاسٹک کے کچرے کو کھلے عام جلانے جیسے عوامل عالمی سطح پر آلودگی کے بحران میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ آلودگی کے یہ ذرائع خاص طور پر ہندوستان میں نمایاں ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: تلنگانہ: آصف آباد میں فرقہ وارانہ تشدد، شرپسندوں کا مسلمانوں کی املاک پر حملہ
ریسرچرز کے مطابق ہندوستان میں پلاسٹک کی آلودگی میں ۵۳؍ فیصد حصہ غیرجمع کچرا ہوتا ہے جبکہ ۳۸؍ فیصد حصہ ڈمپ سائٹس (کچرے کے انبار لگانے کی جگہ) پر کھلے عام کچرہ جلانے سے ہوتا ہے۔ اس تحقیق کے مطابق ہندوستان کے بعد نائیجیریا، انڈونیشیا اور چین سب سے زیادہ آلودگی پھیلانے والے ممالک ہیں۔ یہ اسٹڈی عالمی ڈیٹا بیس کے ایکٹی ویٹی ڈیٹا اور نئی فہرست، جو ریسرچرز نے عالمی سطح پر ۵۰؍ ہزار میونسپلٹی کے مقامی ڈیٹا کے ذریعے تیار کی ہے، کے استعمال سے کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کے الزامات بے بنیاد، نیتن یاہو کے بیان پرشدید ردعمل
اس تحقیق میں سینٹرل پالیوشن کنٹرول بورڈ ۲۰۲۰ء تا ۲۰۲۱ءسالڈ ویسٹ (ٹھوس کچرا ) مینجمنٹ رپورٹ، جس میں ہندوستان بھر سے ٹھوس کچرے کو جمع کرنے اور اس سے نپٹنے کے عمل کا ڈیٹا شامل ہیں، کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔ ریسرچرز نے اندازہ لگایا ہے کہ ہر سال ہندوستان میں ۸ء۵۶؍ ملین میٹرک ٹن کا ٹھوس کچرا جلایا جاتا ہے جس میں سے ۸ء۵؍ ملین پلاسٹک ہوتا ہے۔