• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہندوستانی انتخابات کے متعلق زکربرگ کے تبصرے پر میٹا کو سمن، معافی کا مطالبہ

Updated: January 14, 2025, 7:34 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے ہاؤز پینل کے چیئرمین نشی کانت دوبے نے کہا کہ غلط معلومات کی تشہیر کرنے کی بنیاد پر میٹا کو سمن بھیجا جائے گا۔

Meta CEO Mark Zuckerberg. Photo: INN
میٹا سی ای او مارک زکربرگ۔ تصویر: آئی این این

امریکی ارب پتی مارک زکربرگ کو ۲۰۲۴ء کے ہندوستانی عام انتخابات کے متعلق تبصرہ کرنا ان کی کمپنی میٹا کو مہنگا پڑ گیا ہے۔ پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی، زکربرگ کے تبصرے کی وجہ سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک میٹا کمپنی کو سمن بھیجنے کی تیاری کر رہی ہے۔ حکمران پارٹی بی جے پی کے ایم پی اور مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے ہاؤز پینل کے چیئرمین نشی کانت دوبے نے کہا کہ غلط معلومات کی تشہیر کرنے کی بنیاد پر میٹا کو سمن بھیجا جائے گا۔ دوبے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، "جمہوری ملک کے متعلق غلط معلومات اس کی شبیہ کو خراب کر دیتی ہے۔ میٹا کو اس غلطی کے لئے پارلیمنٹ اور عوام سے معافی مانگنی ہوگی۔"

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ۱۰ جنوری کو ایک پوڈ کاسٹ میں، میٹا کے سی ای او اور فیس بک کے شریک بانی نے بیان دیا کہ کووڈ-۱۹ کی وبا نے دنیا بھر کی موجودہ حکومتوں پر اعتماد کو ختم کردیا ہے۔ ۴۰ سالہ زکربرگ نے اس سلسلے میں ہندوستان کی مثال کو غلط طور پر پیش کیا اور کہا، انتخابی لحاظ سے ۲۰۲۴ء ایک اہم سال تھا۔ گزشتہ سال ہندوستان سمیت بیشتر ممالک میں انتخابات ہوئے اور برسر اقتدار جماعتیں الیکشن ہار گئیں۔ عالمی سطح پر یہ رجحان دیکھنے ملا ہے چاہے وہ کووڈ میں مہنگائی یا معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ہو یا کووڈ کے ساتھ حکومتوں کے سلوک سے۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ اس کا اثر عالمی سطح پر دکھائی دے رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے درمیان لفظی جنگ میں شدت

زکربرگ کے تبصرے کے فوراً بعد مرکزی وزیر اشوینی ویشنو نے زکربرگ کے تبصرے کی صداقت کی جانچ کی اور کہا کہ ہندوستانی عوام نے گزشتہ سال کے لوک سبھا انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکمران اتحاد این ڈی اے پر اپنے اعتماد کا اعادہ کیا ہے۔ مودی کے تیسرے دور حکومت میں ریلوے، انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹنگ اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر ویشنو نے ایکس پر لکھا، "دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے طور پر، ہندوستان نے ۶۴ کروڑ رائے دہندگان کے ساتھ ۲۰۲۴ء کے انتخابات منعقد کئے۔ عوام نے وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں این ڈی اے پر اپنے اعتماد کا اعادہ کیا۔ زکربرگ کا دعویٰ غلط ہے کہ کووڈ وبا کے بعد ۲۰۲۴ء کے انتخابات میں ہندوستان سمیت بیشتر ممالک میں برسراقتدار حکومتیں ہار گئیں۔" انہوں نے مزید کہا، "۸۰ کروڑ افراد کے لئے مفت راشن، ۲ء۲ ارب مفت ویکسین اور کووڈ-۱۹ کے دوران دنیا بھر کے ممالک کو امداد کے علاوہ، سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت کے طور پر ہندوستان کی قیادت، پی ایم مودی کی تیسری مدت کی فیصلہ کن جیت اچھی حکمرانی اور عوامی اعتماد کا ثبوت ہے۔ خود زکربرگ کی جانب سے غلط معلومات دیکھ کر مایوسی ہوئی، آئیے، حقائق اور اعتبار کو برقرار رکھیں۔"

یہ بھی پڑھئے: ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر مزید گھٹ گئی، کانگریس کی مودی پر تنقید

واضح رہے کہ برسراقتدار بی جے پی نے ۲۰۱۴ء اور ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات میں شاندار کامیابیاں حاصل کی تھیں، لیکن گزشتہ سال کے عام انتخابات میں اسے دھچکا لگا اور وہ اکثریت کے نشان سے نیچے پہنچ گئی۔ تاہم، این ڈی اے اتحاد نے اہم اتحادیوں کے ساتھ آرام سے جادوئی اعداد و شمار کو عبور کرلیا۔ تیسری مرتبہ حکومت بنانے کے بعد وزیر اعظم مودی، لگاتار تین مرتبہ ملک کے وزیراعظم بننے والے دوسرے ہندوستانی وزیر اعظم بن گئے۔ اس سے قبل یہ اعزاز صرف ملک کے پہلے وزیراعظم جواہر لعل نہرو کو حاصل تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK