کولکاتہ میں سرکاری میڈیکل کالج اور اسپتال میں زیر تعلیم جونئیر ڈاکٹر کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انڈین میڈیکل اسوسی ایشن نے فیصلہ کیا ہے کہ ۱۷؍ اگست کو صبح ۶؍ بجے سے ۲۴؍ گھنٹوں کیلئے تمام غیر ایمر جنسی طبی خدمات بند رہیں گی۔
EPAPER
Updated: August 16, 2024, 10:08 PM IST | New Delhi
کولکاتہ میں سرکاری میڈیکل کالج اور اسپتال میں زیر تعلیم جونئیر ڈاکٹر کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انڈین میڈیکل اسوسی ایشن نے فیصلہ کیا ہے کہ ۱۷؍ اگست کو صبح ۶؍ بجے سے ۲۴؍ گھنٹوں کیلئے تمام غیر ایمر جنسی طبی خدمات بند رہیں گی۔
انڈین میڈیکل اسو سی ایشن نے جمعرات کو اعلان کیا کہ کولکاتہ کے ایک میڈیکل کالج میں ایک جونئیر ڈاکٹر کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے خلاف احتجاج کے طور پر ۱۷؍ اگست کو صبح ۶؍ بجے سے ۲۴؍ گھنٹوں کیلئے غیرایمرجنسی تمام طبی خدمات بند رہیں گی۔واضح رہے کہ ۹؍ اگست کو کولکاتہ کے ایک سرکاری آر جی میڈیکل کالج اوراسپتال کے سیمینار ہال میں ۳۱؍ سالہ پوسٹ گریجویشن کی تعلیم حاصل کر رہی جو نئیر ڈاکٹر مردہ پائی گئی تھی۔ اس واقعہ کے خلاف پورے ملک میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: الیکشن کمیشن: جموں کشمیر اور ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان
جمعرات کوانڈین میڈیکل اسوسی ایشن نے آر جی میڈیکل کالج میں مظاہرہ کررہے ڈاکٹروں پر بدمعاشوں کے ذریعے حملہ کرنے ، اسپتال میں توڑ پھوڑ کرنے کی بھی مذمت کی۔ کولکاتہ پولیس کے مطابق ۵؍ سے ۷؍ ہزار افراد کی بھیڑ اسپتال میں جبراً داخل ہوئی ، انہوں نے اسپتال کی املاک کو نقصان پہنچایا، مظاہرہ کر رہے ڈاکٹروں پر حملہ کیا ،اسی کے ساتھ پولیس اہلکاروں پر بھی پتھرائو اور ان کی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی۔’ دی ہندو‘ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے میں ۱۲؍ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش : گرفتار سابق وزراء اور سیاستدانوں پر انڈے پھینکے گئے
انڈین میڈیکل اسو سی ایشن نے اپنے بیان میں کہا کہ خاتون ڈاکٹر اس پیشے کی فطرت کے سبب آسان ہدف ثابت ہوتی ہیں،یہ انتظامیہ پر فرض ہے کہ وہ ان ڈاکٹروں کو اسپتال اور کیمپس میں حملوں اور ان کے خلاف ہونے والے جرائم سے ان کی حفاظت کرے۔اسو سی ایشن نے مزید کہا کہ ۱۷؍ اگست کی صبح ۶؍ بجے سے ۲۴؍ گھنٹوں کیلئے او پی ڈی خدمات بند رہیں گی اورطے شدہ سرجری کا عمل نہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ یہ بیان اسی دن آیا جب فیڈریشن آف ریزیڈنٹ ڈاکٹر اسوسی ایشن کے ذریعے اپنی ہڑتال ختم کرنے کا فیصلہ واپس لینے اور اسپتال میں توڑ پھوڑ کی روشنی میں دوبارہ احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، اس سے قبل انہوں نے مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا سے ملاقات ، اور ان کے ذریعے مرکزی کمیٹی کی تشکیل کی یقین دہانی کے بعد ہڑتال واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا ۔
Agartala Government Medical College and GB Pant hospital doctors and students protest against alleged rape and murder of doctor at Kolkata`s RG Kar medical college.
— Pinaki Das (@PinakiDas1975) August 13, 2024
Now Kolkata High Court has handed over the case to CBI to investigate#DoctorsProtest #DoctorDeath @MSF_USA pic.twitter.com/uBGnBb33CK
بدھ کو مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے سی بی آئی سے جو اس معاملے کی تفتیش کر رہی ہےمجرم کیلئےپھانسی کا مطالبہ کیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت کلکتہ ہائی کورٹ کی ہدایت پر عمل کر رہی ہے اور سی بی آئی کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے۔ساتھ ہی ممتا بنرجی نے احتجاج کر رہے ڈاکٹروں سے طبی خدمات دوبارہ شروع کرنے کی گزارش کی۔ اور کہا کہ’’ عوام کو درکار طبی ضرورتوں کی خاطر میں تمہارے پائوں بھی چھونے کو تیار ہوں اگر آپ اس سے رضامند ہو جائیں۔‘‘