جل شکتی کے وزیر مملکت راج بھوشن چودھری نے لوک سبھا کو بتایا کہ نمامی گنگا پروجیکٹ کے تحت ۴۹۲ منصوبوں کو ۴۰ ہزار ۱۲۱ کروڑ روپے کی لاگت سے منظور کیا گیا ہے، جن میں سے ۳۰۷ منصوبے مکمل ہوچکے ہیں۔
EPAPER
Updated: April 05, 2025, 5:02 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت راج بھوشن چودھری نے لوک سبھا کو بتایا کہ نمامی گنگا پروجیکٹ کے تحت ۴۹۲ منصوبوں کو ۴۰ ہزار ۱۲۱ کروڑ روپے کی لاگت سے منظور کیا گیا ہے، جن میں سے ۳۰۷ منصوبے مکمل ہوچکے ہیں۔
مرکزی وزیر مملکت برائے ماحولیات کرتی وردھن سنگھ نے جمعرات کو راجیہ سبھا کو بتایا کہ ہندوستان کے شہری علاقے روزانہ کل ۷۲ ہزار ۳۶۸ ملین لیٹر گندا پانی (سیوریج) پیدا کرتے ہیں۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) اور دیگر متعلقہ اداروں نے ۲۰۲۰ء میں ملک بھر میں فعال سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی فہرست تیار کی تھی جس کے نتائج ۲۰۲۱ء کی رپورٹ "ہندوستان میں سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی قومی فہرست" میں شائع ہوئے۔ سنگھ نے گلیشیئل جھیلوں سے متعلق بتایا کہ حکومت ہمالیائی خطے میں گلیشیئل جھیلوں کے پھیلاؤ سے آگاہ ہے۔ مرکزی آبی کمیشن (سی ڈبلیو سی) ۹۰۲ گلیشیئل جھیلوں کی نگرانی کرتا ہے اور ہر سال جون سے اکتوبر تک ماہانہ اور سالانہ رپورٹس اپنی ویب سائٹ پر شائع کرتا ہے۔
وزیر مملکت نے آسام میں ہو رہے زمینیں کٹاؤ کے متعلق معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ڈیزرٹیفیکیشن اینڈ لینڈ ڈیگریڈیشن ایٹلس آف انڈیا ۲۰۲۱ء کے مطابق، آسام میں ۸ لاکھ ۳۴ ہزار ۵۳۰ ہیکٹر رقبہ بنجر پن اور زمینی کٹاؤ سے متاثر ہوا ہے۔ ۲۰۰۳ء سے ۲۰۰۵ء کے درمیان یہ رقبہ ۵ لاکھ ۷۲ ہزار ۲۱۵ ہیکٹر جبکہ ۲۰۱۱ء سے ۲۰۱۳ء کے درمیان ۷ لاکھ ۱۶ ہزار ۵۹۶ ہیکٹر تھا۔ پانی کی لیکج، زمین کا کٹاؤ اور نباتاتی تنوع میں کمی اس کے پیچھے اہم عوامل ہیں۔ وزیر نے مزید بتایا کہ گزشتہ دو برسوں میں رنتھمبور ٹائیگر ریزرو میں ۲ شیر علاقائی جھگڑوں میں ہلاک ہوئے۔ ریزرو میں شیروں کی گنجائش ۱۵ شیر فی ۱۰۰ مربع کلومیٹر ہے، جبکہ ۲۰۲۲ء کے اندازوں کے مطابق شیروں کی تعداد ۵۷ سے ۶۳ کے درمیان ہے۔
نمامی گنگا پروجیکٹ کے متعلق معلومات فراہم کرتے ہوئے جل شکتی کے وزیر مملکت راج بھوشن چودھری نے لوک سبھا کو بتایا کہ پروجیکٹ کے تحت ۴۹۲ منصوبوں کو ۴۰ ہزار ۱۲۱ کروڑ روپے کی لاگت سے منظور کیا گیا ہے، جن میں سے ۳۰۷ منصوبے مکمل ہوچکے ہیں۔ سی پی سی بی نے گنگا کے پانی کے معیار کی بھی جانچ کی ہے۔ جل شکتی کے وزیر مملکت وی سومنا کے مطابق، جل جیون مشن کے تحت، فلورائیڈ سے متاثرہ ۷ ہزار ۷۴۶ اور آرسینک سے متاثرہ ۱۳ ہزار ۷۰۶ بستیوں کو پانی کی فراہمی کے منصوبوں میں شامل کیا گیا ہے۔ فلورائیڈ سے متاثرہ ۲۵۰ اور آرسینک سے متاثرہ ۳۱۴ بستیوں کو عارضی طور پر واٹر پیوریفیکیشن پلانٹس کے ذریعے صاف پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: مراٹھواڑہ اور وِدربھ میں ذخائر آب میں کمی، پانی کیلئے ہاہاکار
بیٹری اینرجی اسٹوریج کے متعلق معلومات دیتے ہوئے وزارتِ توانائی کے وزیر مملکت شریپاد نائک نے ایوان میں بتایا کہ بیٹری اینرجی اسٹوریج سسٹمز کیلئے منظوری شدہ اسکیم کے تحت ۲۰۲۳ء سے ۲۰۲۶ء کے دوران ۱۳ ہزار ۲۰۰ میگاواٹ کی صلاحیت حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جس پر ۳ ہزار ۷۶۰ کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔