Updated: October 21, 2024, 10:01 PM IST
| Jakarta
انڈونیشیا کے نو منتخب صدر سوبیانتو نے بھاری بھرکم کابینہ تشکیل دی ہے جس میں ان کی تائید کردہ پارٹی کے سیاستداں شامل ہیں۔ انہوں نے ملک کی ترقی کیلئے کئی معاشی پالیسی کو جاری رکھنے کا اعلان کیا ، ساتھ ہی سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں اضافہ، اور ۸۳؍ ملین بچوں کو مفت خوراک دینے کا وعدہ کیا۔
انڈونیشیا کے نو منتخب وزراء حلف برداری کی تقریب میں حصہ لیتے ہوئے۔تصویر: پی ٹی آئی
انڈونیشیا کے نئے صدر پروبووو سوبیانتو نے پیر کو ملک کی ۱۹۶۶ء کے بعد سب سے بڑی کابینہ تشکیل دی جس میں ۱۰۹؍ وزیروں نے حلف لیا۔یہ کابینہ ان کے مضبوط حکومت کے وعدے کی عکاسی کرتی ہے۔اتوار کو انہوں نے کابینہ کے وزیروں کا اعلان کیا جس میں کابینی وزیر، نائب وزیر، اور قومی اداروں کے سربراہ شامل ہیں۔واضح رہے کہ سوبیانتو جنوبی ایشیا کی سب سے بڑی معیشت والے ملک کے آٹھویں صدر ہیں۔ ان کے پیشرو صدر جوکو ویڈوڈو کی کابینہ میں ۳۴؍ وزراء تھے۔۱۹۶۶ء میں ملک کے نازک حالات کے درمیان ملک کے پہلے صدر سوکارنو نے ۱۳۲؍ وزراء کی کابینہ تشکیل دی تھی۔جبکہ ملک میں ۱۹۶۵ء میں ناکام بغاوت ہوئی تھی۔ جبکہ اس وقت ایک مہینے قبل ہی نام نہاد دویکارو کی کابینہ کو برطرف کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: یروشلم: عید خیام منانے کیلئے سیکڑوں انتہا پسند یہودی جبراً مسجد اقصیٰ میں داخل
اس سے قبل سوبیانتو نے کہا تھا کہ’’ وہ ملک کو متحد رکھنے کیلئے ایک مضبوط حکومت قائم کریں گے، جو اتحادیوں پر مشتمل ہوگی، اور کچھ لوگ اسے لحیم شحیم کابینہ کہیں گے۔‘‘فروری میں ہوئے انتخاب میں ان کی تائید کرنے والی سات پارٹیوں کے سیاستداں سوبیانتو کی کابینہ کا نمائندگی کر رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر کا یہ قدم بیوروکریسی میں پھیلاؤ پیدا کرے گا، اس کے علاوہ صدر کی حمایت کرنے والوں کو وزارت کا انعام دئے جانے کی بات کہی۔واضح رہے کہ سوبیانتو نے اپنےمخالف ویڈوڈو کو بیٹے کو نائب صدر مقرر کیا ہے۔حالانکہ ویڈوڈو ان کے مخالف دوبار صدارتی انتخاب لڑ چکے ہیں اور دونوں بار اپنی شکست تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔سوبیانتو نے ویڈوڈو کی کابینہ کے نصف وزیروں کو دوبارہ وزیر مقرر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ: ایک ہزار خواتین اور بچوں کا مغربی ممالک طبی علاج کیلئے انخلاء کیاجائے گا: یو این
سوبیانتو نے گزشتہ معاشی پالیسی کو جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ساتھ ہی قومی اقتصادیات کے فروغ کیلئے خام مال کی برآمدگی کو محدود کرنے کال اعلان کیا ۔ساتھ ہی اپنے پانچ سالہ اقتدار کے اختتام تک اقتصادی نمو کو ۸؍ فیصد تک بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔اس کے علاوہ دفاعی اخراجات میں اضافہ، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے ساتھ ۸۳؍ ملین بچوں کو مفت غذا کا منصوبہ بھی شامل ہے۔