• Fri, 27 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

انڈونیشیا: سماترا اور آچے آنے والی روہنگیا کی کشتیوں کو ساحل پر آنے کی اجازت

Updated: October 24, 2024, 10:08 PM IST | Jakarta

انڈونیشیا کے شمالی سماترا اور آچے آنے والی روہنگیا پناہ گزینوں کی کشتیوں کو ساحل پر لنگر انداز ہونے کی اجازت دی گئی۔ ان کشتیوں میں بالترتیب ۱۴۶؍ اور ۱۵۰؍ روہنگیا سوار تھے۔ واضح رہے کہ روہنگیاؤں کو میانمار میں ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اس لئے وہ اپنا ملک چھوڑ کر آس پاس کے ممالک میں پناہ تلاش کررہے ہیں۔

Officials disembarking Rohingya refugees from a boat. Photo: PTI
اہلکار، روہنگیا پناہ گزینوں کو کشتی سے اتارتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

انڈونیشیا کے شمالی سماترا صوبے میں جمعرات کو تقریباً ۱۴۶؍ روہنگیا جن میں بچے بھی شامل ہیں، ساحل پر پہنچے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ روہنگیاؤں کی ایک ہفتے کے اندر جنوب مشرقی ایشیائی ملک آنے کی یہ دوسری لہر ہے۔ علاقائی پولیس کے سربراہ رافیل سندھی کاہیا پرامبوڈو نے رائٹرز کو بتایا کہ شمالی سماترا کے ڈیلی سردانگ علاقے میں جمعرات کی صبح سویرے ۶۴؍ مردوں، ۶۲؍ خواتین اور ۲۰؍ بچوں کو لے کر ایک کشتی لنگر انداز ہوئی۔ رافیل نے کہا کہ، ’’روہنگیا ساحل تک پہنچنے کیلئے کشتی سے سمندر میں کود کر ساحل کی جانب تیر رہے تھے،‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں عارضی طور پر مقامی انتظامیہ کے دفتر میں رکھا گیا تھا۔ سبھی سلامت ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش: عبوری حکومت نے عوامی لیگ کے اسٹوڈنس ونگ پر پابندی عائد کی

واضح رہے کہ ان کی آمد اس وقت ہوئی جب ایک اور کشتی بھی تقریباً ۱۵۰؍ روہنگیا کو لے جا رہی تھی، جسے میانمار میں ظلم و ستم کا سامنا ہے۔ یہ افراد ایک ہفتے سے انڈونیشیا کے صوبہ آچے میں پھنسے ہوئے تھے جب مقامی باشندوں نے انہیں ساحل پر لنگر انداز کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ ۱۷؍ اکتوبر کو انڈونیشیا کے ساحل پر پہنچنے والی کشتی کو بالآخر جمعرات کو اترنے کی اجازت دے دی گئی۔ جنوبی آچے میں ماہی گیری برادری کے سربراہ محمد جبل نے رائٹرز کو بتایا کہ اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کی جانب سے انڈونیشیا کی حکومت سے اپیل کے بعد انہیں ساحل پر اترنے کی اجازت دی گئی۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ، میکڈونالڈز ’ای کولائی‘ معاملہ: پیاز کی واپسی کا نوٹس، ۴۰؍ افراد بیمار

واضح رہے کہ اکتوبر سے اپریل تک، جب سمندر پرسکون ہوتے ہیں، بہت سے روہنگیا مسلمان میانمار سے تھائی لینڈ، مسلم اکثریتی انڈونیشیا، ملائیشیا اور بنگلہ دیش کیلئے تیز کشتیوں پر روانہ ہوتے ہیں۔ یو این ایچ سی آر کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال ۲؍ ہزار ۳۰۰؍ سے زیادہ روہنگیا انڈونیشیا پہنچے تھے، جو پچھلے چار برسوں میں آنے والوں کی مجموعی تعداد سے زیادہ تھے۔ انہیں انڈونیشیا میں داخلے کیلئے پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے کیونکہ مقامی لوگ آنے والوں کی بڑھتی تعداد سے مایوس ہو رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK