• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اندور: حکومت کے حکم پر مذہبی مقامات سے۴۰۰؍ سے زائد لاؤڈ اسپیکر ہٹائے گئے

Updated: May 28, 2024, 3:04 PM IST | Inquilab News Network | Indore

اندور (مدھیہ پردیش) میں انتظامیہ نے ریاستی حکومت کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے مندروں، مساجد اور گرودواروں سمیت مختلف مذہبی مقامات سے ۴۰۰؍ سے زائد لاؤڈ اسپیکر ہٹا دیئے ہیں۔مذہبی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ شادی اور دیگر تقریبات میں ڈی جے کے استعمال پر بھی پابندی عائد کی جائے۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

مدھیہ پردیش میں اندور انتظامیہ نے ریاستی حکومت کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے مندروں، مساجد اور گرودواروں سمیت مختلف مذہبی مقامات سے ۴۰۰؍ سے زائد لاؤڈ اسپیکر ہٹا دیئے ہیں۔ اس اقدام پر مذہبی رہنماؤں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کلکٹر آشیش سنگھ نے کہا کہ ’’ریاستی حکومت کی ہدایت پر لاؤڈ اسپیکر ہٹا دیئے گئے ہیں، اور سب کو اس ہدایت پر عمل کرنا چاہئے۔‘‘ ایک پولیس اہلکار کے مطابق ۴۸؍ گھنٹوں کے اندر ۲۵۸؍ مذہبی مقامات سے۴۳۷؍ لاؤڈا سپیکر ہٹا دیئے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: دہلی سے وارانسی جانے والی انڈیگو کی پرواز میں بم کی افواہ

اس اقدام پر اندور کے شہر قاضی محمد عشرت علی سمیت مسلم رہنماؤں نے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکرز کو سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق شور کی حد کے اندر اجازت دی جائے۔اگر مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر پر پابندی ہے تو شادیوں اور دیگر تقریبات میں ڈی جے پر بھی یہی اصول لاگو ہونا چاہئے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: رنجیت سنگھ قتل معاملہ: پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے گرمیت رام رحیم سنگھ سمیت ۴؍ کو بری کیا

تاہم، وزیر اعلیٰ موہن یادو نے مذہبی اور عوامی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر اور ڈی جے کا حجم مقررہ حد سے زیادہ ہونے پر پابندی لگانے کا حکم جاری کیا۔ یہ حکم نوائز کنٹرول ایکٹ اور شور کی آلودگی (ضابطہ اور کنٹرول) رولز ۲۰۰۰ء کے ساتھ سپریم کورٹ کے رہنما خطوط پر عمل کرتا ہے۔ ریاستی حکومت نے شور کی آلودگی اور لاؤڈ اسپیکر کے غیر قانونی استعمال پر نظر رکھنے کیلئے تمام اضلاع میں فلائنگ اسکواڈ بنائے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK