اسرائیل نے عیسائیوں کے سب سے بڑے تہوار ایسٹر کے مقدس سنیچر کو یروشلم میں واقع مقدس چرچ میں داخلے سے روک دیا۔
EPAPER
Updated: April 20, 2025, 6:11 PM IST | Gaza
اسرائیل نے عیسائیوں کے سب سے بڑے تہوار ایسٹر کے مقدس سنیچر کو یروشلم میں واقع مقدس چرچ میں داخلے سے روک دیا۔
اسرائیلی حکام نے عیسائیوں کے سب سے بڑے تہوار ایسٹر کے مقدس سنیچر کو فلسطینی عیسائیوں کو یروشلم میں واقع مقدس چرچ میں داخلے سے روک دیا، جب وہ ہولی فائر مقدس دن منانے کیلئے یروشلم جانا چاہتے تھے۔قدیم شہر میں جانے والی سڑکوں پر اسرائیلی فوج نےچیک پوسٹ قائم کیں، جہاں شناختی کارڈز چیک کیے گئے اور کئی نوجوانوں کو داخلے سے انکار کر دیا گیا۔وفا نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی حکام نے مقبوضہ ویسٹ بینک سے تعلق رکھنے والے ہزاروں عیسائیوں کو اس موقع پر یروشلم میں داخلے سے روک دیا، جبکہ فلسطینی مسلمانوں اور عیسائیوں دونوں کے لیے اجازت ناموں کی سخت شرائط عائد کر دی گئیں۔
یہ بھی پڑھئے: عرب ممالک نے اسرائیلی آباد کاروں کی اے آئی سے تیار کردہ ویڈیو کی شدید مذمت کی
چرچ کے ذرائع نے وفا کو بتایا کہ اس سال مقبوضہ ویسٹ بینک میں رہنے والے عیسائیوں کو صرف ۶؍ ہزار اجازت نامے جاری کیے گئے، حالانکہ فلسطینی علاقوں میں عیسائیوں کی کل تعداد تقریباً ۵۰؍ ہزار ہے۔واضح رہے کہ پابندیوں کے باوجود، عیسائی زائرین ہر سال یروشلم میں ہولی فائر کی رسومات کے لیے آتے ہیں، جو کلیسائے ہولی سیپلکر میں منعقد ہوتی ہیں۔ عیسائیوں کا عقیدہ ہے کہ یہی وہ مقام ہے جہاں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو سولی دی گئی تھی اور وہیں سے وہ دوبارہ زندہ ہوئے تھے۔ تاہم، اسرائیلی سیکیورٹی اقدامات نے بار بار ان تقریبات کو متاثر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی حملوں میں ۴۸؍ گھنٹوں میں۹۰؍ سے زائد شہید، ایک یرغمال کی ہلاکت کا اندیشہ
مسلسل دوسرے سال گزستھا اور مقبوضہ ویسٹ بینک میں اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے ہولی ویک اور ایسٹر تقریبات میں شرکت نمایاں طور پر کم ہوئی ہے۔چرچوں نے بھی ایسٹر کی تمام تقریبات اور جلوسوں کو محدود کر دیا اور انہیں صرف مذہبی رسومات اور دعاؤں تک محدود کر دیا گیا ۔ مقبوضہ ویسٹ بینک میں کشیدگی انتہائی بلند سطح پر ہے، جہاں اکتوبر۲۰۲۳ء میں غزہ کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے کم از کم ۹۵۲؍فلسطینی ہلاک اور۷؍ ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ جولائی۲۰۲۴ء میں، انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس نے اسرائیل کے فلسطینی زمینوں پر دہائیوں پر محیط قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ویسٹ بینک اور مشرقی یروشلم میں تمام موجودہ آبادکاریوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔