امریکہ اسرائیل اور قطر کی سفارتی کوششوں سے اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کا معاہدہ جلد ہی انجام پذیر ہوگا، کیونکہ حماس کسی بھی معاہدے سے پہلے اسرائیلی افواج کا غزہ سے مکمل انخلاء کی اپنی شرط سے دستبردار ہو گیا ہے۔
EPAPER
Updated: July 06, 2024, 5:07 PM IST | Doha
امریکہ اسرائیل اور قطر کی سفارتی کوششوں سے اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کا معاہدہ جلد ہی انجام پذیر ہوگا، کیونکہ حماس کسی بھی معاہدے سے پہلے اسرائیلی افواج کا غزہ سے مکمل انخلاء کی اپنی شرط سے دستبردار ہو گیا ہے۔
حماس کے سینئراہلکار نے رائٹر کو بتایا کہ پہلے مرحلے کی بات چیت کے ۱۶؍ دنوں بعد حماس امریکہ کی اس تجویز کو قبول کرنے کی حامی بھر لی ہے جس تحت اسرائیلی یرغمال بشمول اسرائیلی فوجیوں کی رہائی کیلئے بات چیت شروع کی جائے گی ، اس سے قبل حماس نے کسی بھی طرح کی بات چیت کے آغاز کیلئے مکمل جنگ بندی کی شرط رکھی تھی۔ چونکہ یہ بات خفیہ ہے اس لئےذرائع نے اپنا نام نا ظاہر کرنے شرط پر بتایا کہ مسلح گرہ کسی بھی طرح کے معاہدے سے پہلے مستقل جنگ بندی کی اپنی شرط سے دستبردار ہو گیا ہے، اور اب وہ پہلے مرحلے کی بات چیت کے بعد اپنےمقاصد کو گفتشنید کے ذریعےحاصل کرے گا۔
یہ بھی پڑھئے: رومانیہ :سوشل میڈیا کی بآثر شخصیت اینڈریو ٹیٹ کو رومانیہ چھوڑ نے کی اجازت
فلسطین کے قریبی بین الاقوامی امن معاہدے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس تجویز کو اسرائیل کی منظوری کے بعد گزشتہ نو مہینے سے چل رہی اسرائیل اور حماس کے مابین چل رہی غزہ جنگ کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا۔نام نہ بتانے کی شرط پر اسرائیلی ذرائع نے بتایا کہ اب حقیقی معنوں میں معاہدہ قرار پانے کا موقع ہے، جبکہ اس سے قبل اسرائیل کا کہنا تھا کہ حماس کی پیشگی شرائط نا قابل قبول ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم نتین یاہو کے ترجمان نے سنیچر کو اس تعلق سے فوری طور پر کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے، جمعہ کو ان کے دفتر نے بیان جاری کیا تھا کہ بات چیت اگلے ہفتے بھی جاری رہے گی اور فریقین کے مابین فاصلہ اب بھی قائم ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ہاتھرس: ایس آئی ٹی کی رپورٹ پیش، سنگین لاپروائی کا الزام
حماس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس نئی تجویز کے مطابق ثالث عارضی جنگ بندی، امداد کی ترسیل ،اور جب تک دوسرے مرحلے کے مقاصد کے حصول کیلئے بل الواستہ بات چیت جاری ہے،اسرائیلی فوج کی واپسی کو یقینی بنائیں گے۔گزشتہ کچھ دنوں سے واشنگٹن ، اسرائیل ، قطر کی جانب سے دوحہ جہاں حماس کی لیڈرشپ مقیم ہے جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کیلئے سفارتی سطح پرمسلسل کوشش کی جارہی تھیں۔مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ چاہتا ہے کہ نومبر میں صدارتی انتخاب سے پہلے کسی بھی طرح کا معاہدہ عمل میں آجائے۔اس سے قبل جمعہ کو نیتن یاہو نے بیان دیا تھا کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے سربراہ قطر میں ثالثوں سے ابتدائی ملاقات کے بعد لوٹے ہیں ، اور یہ بات چیت اگلے ہفتے بھی جاری رہے گی۔