ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ لبنان میں گزشتہ ۲۴؍ گھنٹے میں تقریباً ۲۸؍ آن ڈیوٹی طبی کارکنان ہلاک ہوئے ہیں۔ ایجنسی نے طبی کارکنان کی حفاظت کا مطالبہ کیا ہے۔
EPAPER
Updated: October 04, 2024, 6:10 PM IST | Bairut
ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ لبنان میں گزشتہ ۲۴؍ گھنٹے میں تقریباً ۲۸؍ آن ڈیوٹی طبی کارکنان ہلاک ہوئے ہیں۔ ایجنسی نے طبی کارکنان کی حفاظت کا مطالبہ کیا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ لبنان میں گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں میں اسرائیل کے حملوں کے نتیجے میں تقریباً ۲۸؍ آن ڈیوٹی طبی کارکنان ہلاک ہوئے ہیں۔ اس ضمن میں جمعرات کو ایجنسی کے سیکریٹری جنرل ٹیڈروس ادھانوم گیبرئیس نے ایک پریس بیریفنگ کے درمیان کہا تھا کہ ’’متعدد طبی کارکنان نے ڈیوٹی پر رپورٹنگ نہیں کی تھی اور ایسے مقام پر فرار ہوگئے تھے جہاں وہ بمباری کی وجہ سے کام کر رہے تھے۔‘‘
انہوں نے طبی کارکنان کی حفاظت کی مانگ کی۔لبنان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ ڈاکٹر عبدی ناصر ابوبکر نے پریس بریفنگ کے درمیان کہا کہ ’’جمعرات کو ہلاک ہونے والے آن ڈیوٹی طبی کارکنان زخمی افراد کی مدد کر رہے تھے۔‘‘لبنان کی وزارعت صحت نے بتایا ہے کہ ’’ اب تک لبنان میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں تقریباً ۲؍ ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں ۱۲۷؍ بچے شامل ہیں جبکہ ۹؍ ہزار ۳۸۴؍ افرادزخمی ہوئے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: کانگو: مسافروں سے بھر ی کشتی غرقاب، ۵۰؍ افراد جاں بحق
ڈبلیو ایچ او نے مزید کہا کہ ’’مہلوکین میں ۷۳؍ طبی کارکنان بھی شامل ہیں۔‘‘ابوبکر نے لبنان کے حالات بیان کرتے ہوئے مزید بتایا کہ ’’لبنان میں اسپتالوں کا انخلاء کیا گیا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ اگر طبی امداد وقت پر نہ پہنچ سکیں تو بڑے پیمانے پر لوگ جاں بحق ہوسکتے ہیں۔‘‘ ٹیڈروس ادھانوم گیبرئیس نے مزید کہا کہ ’’ڈبلیو ایچ او جمعہ سے لبنان میں پروازیں معطل کرنے کی وجہ سے طبی اور دیگر آلات کی سپلائی نہیں ہو پا رہی ہے۔‘‘ خیال رہے کہ لبنان اور اسرائیل کے تنازع کی شروعات کے بعد عالمی طور پر پروازوں کی نقل و حمل متاثر ہوئی ہے ۔ کئی پروازوں کو معطل کیا گیا ہے جبکہ کئی کے رخ تبدیل کئے گئے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ابوبکر نے کہا کہ ’’ادارہ لبنان میںہنگامی طور پر طبی سپلائی کی برآمدات کیلئے دیگر ممالک سے مذاکرات کر رہا ہےاور ہم کوشش کر رہے ہیں کہ یہ امداد بذریعہ بحری اور بری راستے سے پہنچائی جاسکتی ہے۔‘‘