Updated: April 22, 2024, 8:03 PM IST
| Jerusalem
مقامی حکام نے بتایا کہ غزہ میں خان یونس کے ناصر اسپتال کی ۲؍ اجتماعی قبروں سے درجنوں لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ غزہ کے سرکاری میڈیا کے ڈائریکٹر جنرل اسماعیل الثوابتہ نے کہا کہ ’’۲؍ اجتماعی قبروں سے تقریباً ۱۵۰؍ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ ۷؍ اکتوبر کو اسرائیلی فوج کے انخلاء کے بعد سے اب تک ۷۰۰؍ افراد کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔‘‘
غزہ کے ناصر اسپتال میں حکام لاشیں تلاش کرتے ہوئے۔ تصویر: ایکس
مقامی حکام نے بتایا کہ غزہ میں خان یونس کےناصر اسپتال کی ۲؍ اجتماعی قبروں سے فلسطینیوں کو درجنوں لاشیں ملی ہیں۔ غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے ڈائریکٹر جنرل اسماعیل الثوابتہ نے اتوار کو کہاتھا کہ ’’۲؍ اجتماعی قبروں سے تقریباً ۱۵۰؍ لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ایس ایس سی گھوٹالہ: تقریباً ۲۵؍ ہزار ۷۵۳؍ تدریسی وغیر تدریسی عملے کی غیر قانونی بھرتی منسوخ
نہوں نے مزید بتایا کہ ’’۷؍ اکتوبر کو اسرائیلی فوج کے انخلاء کے بعد سے اب تک ۷۰۰؍ افراد کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کے سیکڑوں افراد کو قتل کرنے اور انہیں اجتماعی قبروں میں دفن کرنے کے بعدسیکڑوں شہید افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: اسرائیلی انٹیلی جنس کے فوجی سربراہ ایرون حلیوا عہدے سے مستعفی
فلسطینی حکام کے مطابق متعدد لاشیں اب تک گلی بھی نہیں ہیں۔ اسماعیل نے مزید کہا تھا کہ اسرائیلی قبضے کے ذریعے یہ شہریوں، بچوں اور بے گھر افراد کے خلاف حقیقی جرم اور قتل عام ہے۔ یہ اسرائیلی قبضے کی جانب سے خونی جنگ ہے اور انتقام کا جرم ہے۔
یہ غزہ میں اسرائیلی مظالم کی انتہا ہے: حماس
غزہ کی ریاستی خبررساں ایجنسی وفا نے بتایا تھا کہ اسپتال میں اجتماعی قبروں میں تقریباً ۱۹۰؍ لاشیں برآمد کی گئی ہیں جن میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔حماس نے اس ضمن میں کہا کہ خان یونس میں نئی اجتماعی قبر غزہ میں اسرائیلی مظالم کی انتہا کو ظاہر کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ڈی گوکیش عالمی شطرنج چیمپئن شپ کے سب سے کم عمر دعویدار بن گئے
حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس سے ان ہزاروں فلسطینیوں کی قسمت کے بارے میں سوالات اٹھتے ہیں جو غزہ میں ابھی بھی لاپتہ ہیں۔ اس مجرمانہ فوج کے ہولناک جرائم اور شہریوں کا قتل عام امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی لامحدود سیاسی اور فوجی حمایت کے بغیر جاری نہیں رہ سکتا۔ تاہم، اسرائیلی فوج نے اس رپورٹ پر اپنے ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے ۷؍ اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد غزہ میں اپنی جوابی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا جس کے نتیجے میں اب تک ۳۳؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ۷۶؍ ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ کی ۸۵؍ فیصد سے زائد آبادی بے گھر جبکہ محصور خطے کا ۶۰؍ فیصد ڈھانچہ تباہ ہو گیا ہے۔ غزہ کے شہری بڑے پیمانے پر غذا، صاف پانی اور بنیادی چیزوں کی قلت کاسامنا کررہے ہیں۔