Updated: April 01, 2024, 12:22 PM IST
| Stockholm
سویڈن کی راجدھانی اسٹاک ہوم میں سیکڑوں فلسطینیوں نے غزہ کے ساتھ یک جہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسٹر کے جشن کی تقریبات منقطع کر کے بڑے پیمانے پر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے اسرائیل سے غزہ میں اپنی جارحیت ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ برلن میں بھی عوام نے غزہ اور یوکرین میں جنگ کے خاتمے کیلئے سفارتی گفت و شنید پر زور دیا اور جرمنی حکومت کو اسرائیل کا تعاون کرنے کیلئے تنقید کا نشانہ بنایا۔
فلسطینی حامی احتجاج۔ تصویر: ایکس
سویڈن کی راجدھانی اسٹاک ہوم میں سیکڑوں فلسطینیوں نے غزہ کے ساتھ یک جہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسٹر کے جشن کی تقریبات منقطع کر کے بڑے پیمانے پر احتجاج کیا۔ تاہم،سنیچر کو راجدھانی کے ضلع اوڈنپلان میں غیر حکومتی اداروں کی جانب سے منعقد کئے جانے والے اس احتجاج میں تقریباً ۵؍ ہزار مظاہرین نے حصہ لیا تھا ۔ مظاہرین نے نعرے لگاتے ہوئے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں اپنی جارحیت ختم کرے۔
مظاہرین کے ہاتھوں میں بینزز تھے جن پر مختلف جملے قلمبند تھے جن میں ’’غزہ میں بچوں کو ہلاک کرنا بند کریں‘‘،’’ اس نسل کشی کو روکیں‘‘ اور فلسطین ہمیشہ رہے گا‘‘ قابل ذکر ہیں۔ مظاہرین نے مہلوک فلسطینی بچوں کے ماڈ ل بھی بنائے تھے۔انہوں نے ’’آزاد فلسطین، قبضہ ختم کیا جائے‘‘ اور ’اسرائیل قاتل‘‘ جیسے نعرے لگائے۔
یہ بھی پڑھئے: فلسطینیوں کو ان کی سرزمین پر رہنے کا حق دیاجائے: ایمنسٹی
جرمنی میں فلسطین حامی مظاہرہ
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جرمنی کی سڑکوں پر بھی مظاہرین نے روایتی ایسٹر امن مارچ کے طورپرمظاہرہ کیا اور غزہ اور یوکرین میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
برلن میں ہونےوالے مظاہرے میں ۳؍ ہزار ۵۰۰؍ مظاہرین نے حصہ لیا تھا۔ مظاہرین نے جنگ کے سفارتی اور گفت و شنید کے ذریعے حل نکالنے پر زور دیااور یوکرین اور اسرائیل کو فوجی امداد کی فراہمی کا سلسلہ منقطع کرنے کی اپیل کی۔مظاہرین نے بینر لئے ہوئے تھے جن پر مختلف پیغامات قلمبند تھے جن میں ’’روس کے ساتھ دوستانہ تعلقات، فلسطین زندہ آباد‘‘ اورغزہ میں نسل کشی ‘‘ قابل ذکر ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ کا دہرا معیار، رفح پر فوج کشی کی مخالفت بھی، اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی بھی
جرمنی کی پریس ایجنسی ڈی پی اے نے رپورٹ کیا کہ مارچ کے دوران مظاہرین نے روس اور فلسطین کے پرچم بھی لہرائے اور غزہ کے ساتھ اپنی یک جہتی کا اظہار کیا۔مظاہرین نے جرمنی حکومت کو اسرائیل کی غیر معمولی مدد کرنے پر بھی تنقید کانشانہ بنایا۔