اسماعیل ہانیہ کی شہادت کے بعد خطے میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔ حالات کے پیش نظر ہندوستانی سفارتخانہ نے اپنے شہریوں سے غیر ضروری سفر نہ کرنے اور حفاظتی شیلٹر کے قریب رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
EPAPER
Updated: August 02, 2024, 10:29 PM IST | Telaviv
اسماعیل ہانیہ کی شہادت کے بعد خطے میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔ حالات کے پیش نظر ہندوستانی سفارتخانہ نے اپنے شہریوں سے غیر ضروری سفر نہ کرنے اور حفاظتی شیلٹر کے قریب رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
تل ابیب میں قائم ہندوستانی سفارتخانہ نے اسرائیل میں موجود اپنے شہریوں کو مشرق وسطیٰ میں ایران کی راجدھانی تہران میں فلسطین کے سابق صدر اسماعیل ہانیہ کو شہید کرنے کے نتیجے میں خطے میں بڑھتی کشیدگی کے پیش نظرمحتاط رہنے کی نصیحت کی ہے۔ اسرائیل کو کئی ملکوں اور مسلح تنظیموں کی جانب سے دھمکیاں مل رہی تھیں، اسماعیل ہانیہ کی شہادت نے اس حساس خطے میں جنگ کا خطرہ بڑھا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: احتجاج کسانوں کا حق ہے، حکومت کسانوں کی شکایتیں سنے: سپریم کورٹ
سفارتخانہ نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ’’ براہ کرم محتاط رہیں، اندرون ملک غیر ضروری سفر سے گریز کریں، حفاظتی شیلٹر سے قریب رہیں، سفارتخانہ حالات پر نزدیکی نظر بنائے ہوئے ہے، اور ہندوستانی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے مسلسل اسرائیلی حکام کے رابطہ میں ہے۔‘‘یہ ہدیات سفارتخانہ کی تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر،انگریزی، ہندی، تیلگو،اور کنڑّا زبان میں شائع کی گئی، ساتھ ہی دن کے ۲۴؍ گھنٹے رابطہ کیلئے دو فون نمبر اور ایک ای میل جاری کیا ہے: cons1.telaviv@mea.gov.in
972-543278392+/972-547520711+
ئی بھی پڑھئے: غزہ جنگ: اسرائیل اب بھی حماس کو شکست دینے سے بہت دور ہے: اسرائیلی ماہرین
اس کشیدگی کو دیکھتے ہوئے ائیر انڈیا نے ۸؍ اگست تک دہلی سے تل ابیب جانے والی اپنی تمام پروازیں منسوخ کر دی ہیں،اسرائیل کی یقین دہانی کے باوجود کہ اس کی ہوائی پٹی محفوظ ہے، دس دہگربین الاقوامی ہوائی کمپنیوں نے اسرائیل کیلئے اپنی پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔اسرائیلی سفارتخانہ نے یہ اقدام بیروت میں قائم ہندوستانی سفارتخانہ کے ذریعے جاری کی گئی ہدایات کے ایک دن بعد اٹھایا، جس میں ہندوستانیوں کولبنان میں سختی سے سفرنہ کرنے کو کہا گیا تھا، اسی کے ساتھ انہیں لبنان سے لوٹنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے ہی اسرائیل اور لبنان کی سرحد پر بھی کشیدگی پیدا ہو گئی تھی، اور اسماعیل ہانیہ کی شہادت نے پورے خطے کو بارود کا ڈھیر بنا دیا ہے۔