Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

اسرائیل، رمضان کے پہلے جمعہ کے پیش نظر مشرقی یروشلم میں ۳؍ ہزار اضافی پولیس اہلکار تعینات کرے گا

Updated: March 06, 2025, 10:01 PM IST | Inquilab News Network | Jerusalem

جمعرات کو اسرائیلی پولیس نے بتایا کہ اضافی فورسیز کو پورے شہر، خاص طور پر شہر کی تمام کراسنگ کے قریب اور پرانے شہر کی گلیوں میں تعینات کیا جائے گا۔

Al-Aqsa Mosque. Photo: INN
مسجد الاقصیٰ۔ تصویر: آئی این این

اسرائیلی پولیس نے مقدس اسلامی مہینے رمضان کے پہلے جمعہ کی نماز کے موقع پر فلیش پوائنٹ مسجد اقصیٰ میں مقبوضہ مشرقی یروشلم میں ۳؍ ہزار اضافی اہلکاروں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جمعرات کو ایک بیان میں، پولیس نے بتایا کہ اضافی فورسیز کو پورے شہر، خاص طور پر شہر کی تمام کراسنگ کے قریب اور پرانے شہر کی گلیوں میں تعینات کیا جائے گا۔ اسرائیل کا اندازہ ہے کہ دسیوں ہزار فلسطینی نمازی مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ میں شرکت کریں گے۔ اس سے قبل، گزشتہ ماہ اسرائیل نے اپنی افواج کو ہائی الرٹ پر رکھا تھا اور مسجد اقصیٰ کے احاطے کی طرف جانے والی سڑکوں پر ۳؍ ہزار اضافی فورسیز کو تعینات کیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کی غزہ کے شہریوں کو دوبارہ دھمکی، یرغمال رہا نہیں ہوئے تو سبھی کو ختم کردیا جائے گا

رمضان کے آغاز کے بعد، اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے سے فلسطینی نمازیوں کے مسجد میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے اور صرف مشرقی یروشلم کے فلسطینیوں اور اسرائیلی عربوں کو مسجد تک رسائی کی اجازت دی گئی ہے۔ فلسطینیوں نے ان پابندیوں کو مشرقی یروشلم بشمول مسجد اقصیٰ کے "یہودی کرن" اور اس کی عرب اور اسلامی شناخت کو مٹانے کی وسیع تر اسرائیلی پالیسی کا حصہ قرار دیا۔ واضح رہے کہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کیلئے دنیا کی تیسری مقدس ترین جگہ اور مسجد ہے۔ یہودی اس علاقے کو ٹیمپل ماؤنٹ کہتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ قدیم زمانے میں یہاں ۲؍ یہودی عبادت گاہیں ہوا کرتی تھیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل ہمیشہ سے مسئلہ رہا ہے، حماس نہیں: فلسطینی حکام

اسرائیل نے ۱۹۶۷ء کی عرب اسرائیل جنگ کے دوران مشرقی یروشلم، جہاں مسجد الاقصیٰ واقع ہے، پر قبضہ کر لیا تھا۔ ۱۹۸۰ء میں اسرائیل نے پورے شہر پر قبضہ کرلیا تھا۔ اسرائیل کے اس اقدام کو بین الاقوامی برادری نے کبھی تسلیم نہیں کیا۔ گزشتہ سال جولائی میں عالمی عدالتِ انصاف نے فیصلہ سنایا تھا کہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کا دیرینہ قبضہ غیر قانونی ہے۔ عدالت نے اسرائیل سے مغربی کنارے اور مشرقی علاقوں میں تمام بستیوں کو خالی کرنے کا مطالبہ کیا تھا

۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK