• Tue, 04 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ اور مغربی کنارہ میں اسرائیلی حملے، ۶؍فلسطینی شہید،۵؍زخمی متعددعمارتیں تباہ

Updated: February 04, 2025, 4:34 PM IST | Agency | Gaza

اسرائیلی جیلوں سے رہا فلسطینیوں کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ قید کے دوران انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں بتایا کہ ہم بہت تکلیف سے گزرے، روزانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا

Israeli forces blew up several buildings in Jenin under the guise of attacking Palestinian militants. Photo: INN
فلسطینی جنگجوؤں پر حملے کی آڑ میں اسرائیلی فوج نے جنین میں کئی عمارتوں کو دھماکے سے اڑادیا۔ تصویر: آئی این این

غزہ اور مغربی کنارہ میں  اسرائیلی فوج کے حملوں  میں   ۶؍ فلسطینی شہیداور ۵؍ سے زائد زخمی ہوگئے۔ جبکہ متعدد عمارتیں بھی تباہ ہوئی ہیں۔ جنگ بندی کے باوجود غزہ میں حملے کرنے پر فلسطینی اتھاریٹی اور حماس نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ 
جنین میں اسرائیلی حملے میں متعدد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں 
 گزشتہ روز کے صہیونی فوج کے حملے میں مغربی کنارے کے شہر جنین کی متعدد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، ۱۶؍ سالہ لڑکے سمیت۶؍ فلسطینی بھی شہید ہو گئے۔ فلسطینی وزارت خارجہ نے اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کو وحشیانہ قرار دیا ہے، فلسطینی صدر محمود عباس نے جنین اور طولکرم کیمپوں میں رہائشی عمارتوں کی تباہی کو روکنے کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ مغربی کنارے کے جنوبی علاقے اروب میں بھی صہیونی فوج نے۲۷؍ سالہ محمد امجد حدوش کو شہید کر دیا، واضح رہے کہ جنوری کے وسط سے اب تک اسرائیل مغربی کنارے میں ۵۰؍ فلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے۔   اسرائیلی فوج نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی بھی خلاف ورزی کی، اور وسطی غزہ میں گاڑی پر فضائی حملے میں ۴؍ فلسطینی زخمی ہو گئے۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: خواتین اور لڑکیوں پر حملے کو نسل کشی کے طورپر استعمال کیا گیا: اقوام متحدہ

غزہ میں جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فضائیہ کا حملہ
 غزہ پٹی کے وسطی حصے میں نصیرات کیمپ کے مغرب میں ایک ساحلی سڑک پرگزشتہ روز اسرائیلی فضائیہ نے حملہ کیا، جس کے باعث۴؍ فلسطینی شدید زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق طبی عملے نے اس سے پہلے بتایا تھا حملے میں ایک لڑکا جان سے گیا ہے، تاہم بعد میں کہا گیا کہ زخمی شخص کو بچا لیا گیا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق جنگ بندی معاہدہ میں طے شدہ انسپیکشن روٹ سے باہر شمالی غزہ کی جانب بڑھنے والی ایک مشکوک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے حملے کے اثرات یا ہلاکتوں کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا تاہم کہا ’کسی بھی صورتحال کیلئے تیار ہیں۔ ‘ جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کا یہ حملہ ایک ایسے وقت پر ہوا ہے جب جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کیلئے مذاکرات شروع ہونے میں ایک دن باقی ہے۔ 
 جیل سے رہا فلسطینیوں نے مظالم
 دوسری جانب اسرائیلی جیلوں سے رہا ہونے والے فلسطینیوں قیدیوں کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ قید کے دوران انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ رہا فلسطینی نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم بہت تکلیف سے گزرے، روزانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا، اسرائیلی فوجیوں کی کوشش ہوتی تھی کہ ہم جیل میں ہی مرجائیں، کھانے کیلئے ۳؍دن بعد سوکھی روٹی دی جاتی تھی، روزانہ مارا پیٹا جاتا تھا۔ اسرائیلی فوجیوں کے بہیمانہ تشدد کے حوالے سے رہا فلسطینی قیدی نے بتایا کہ تشدد کے دوران زخمی فلسطینیوں کا علاج نہیں کیا جاتا تھا۔ غزہ جنگ بندی کے بعد حماس نے۱۸۳؍ فلسطینیوں کے بدلے۳؍ اسرائیلی اسیران کو رہا کردیا ہے، فلسطینیوں کی رہائی جنگ بندی معاہدے کے تحت چوتھے تبادلے میں ہوئی، رہافلسطینیوں میں ۷۳؍ طویل عرصے سے قید اور عمرقید کی سزا کاٹ رہے تھے۔ رہا ۱۸۳؍ فلسطینیوں میں سے۱۱؍ کو۷؍ اکتوبر۲۰۲۳ء کے بعد حراست میں لیا گیا تھا۔ فلسطینی قیدی گروپ کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں ۴؍ ہزار۵۰۰؍ قیدی موجود ہیں، فلسطینی قیدی گروپ نے بتایا کہ رہا فلسطینیوں میں بھوک، بیماری کے آثار اور تشدد کے نشانات ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: یوکرین فوج کی کمی اور سپلائی لائن متاثر ہونے سے تیزی سے زمین کھو رہا ہے

فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کا تسلسل ہے:حماس
 حماس نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین پناہ گزین کیمپ میں مکانات کو ہوا میں اڑا دینا ’’فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کا تسلسل ہے۔ ‘‘ حماس نے کہا کہ جنین میں زبردست دھماکے اور کئی مکانات کو اڑانا اس بات کا ثبوت ہے کہ مغربی کنارے میں ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK