Updated: March 30, 2025, 4:30 PM IST
| Gaza
حماس کی قید میں موجود ایک اسرائیلی قیدی نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں نیتن یاہو کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ قیدیوں کی ویڈیو نفسیاتی جنگ کا حصہ ہے۔ اپنے پیغام میں اسرائیلی قیدی نے کہا کہ بمباری کے سبب وہ ہلاک ہو سکتے ہیں، انہیں طاقت کے دم پر کوئی رہا نہیں کراسکتا۔
اسرائیلی قیدی ویڈیو پیغام دیتے ہوئے۔تصویر: ایکس
غزہ میں موجود ایک اسرائیلی قیدی نے نیتن یاہو کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ قیدیوں کی ویڈیو نفسیاتی جنگ کا حصہ ہیں۔ اسرائیلی قیدی نے کہا کہ اس نے خود حماس سے یہ ویڈیو ریکارڈ کرنے کی درخواست کی تھی۔حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈنے محصور غزہ سے ایک اسرائیلی قیدی کی ویڈیو جاری کی ہے، جس میں اس نے زور دے کر کہا کہ کوئی بھی طاقت کے ذریعے انہیں محصورعلاقے سے نکال نہیں سکتا۔قیدی، جس نے خود کو قیدی نمبر۲۲؍ بتایا، نےسنیچر کو انتباہ دیا کہ اسرائیلی بمباری قیدیوں کو ہلاک کر سکتی ہے اور وزیراعظم نیتن یاہو سے اپنی رہائی کیلئے اقدام کرنے کی اپیل کی۔
یہ بھی پڑھئے: جنگ کیخلاف اسرائیل میں عوام سڑکوں پر
نیتن یاہو کے اس دعوے کے جواب میں کہ حماس کی طرف سے جاری کی جانے والی ویڈیو نفسیاتی جنگ ہیں، قیدی نے روتے ہوئے کہاکہ ’’میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں، اسرائیلی وزیراعظم، میں نے خود یہ ویڈیو بنانے کی درخواست کی تھی۔ حماس نے مجھ سے نہیں کہا۔ یہ نفسیاتی جنگ نہیں ہے۔ حقیقی نفسیاتی جنگ تو یہ ہے کہ میں اپنے بیٹے اور بیوی کو دیکھے بغیر جاگتا ہوں۔ یہ میری صحت کو خراب کر رہا ہے۔‘‘
اسرائیلی قیدی نے نیتن یاہو کو براہ راست مخاطب ہوکر کہا کہ ’’ کیا آپ سمجھتے ہیں؟ میں یہاں سے نکلنا چاہتا ہوں، میں۱۵؍ سال سے ورکرز کمیٹی کے تحت کام کر رہا ہوں، اور میں نے ان سے کچھ نہیں مانگا، آپ اپنے معزز کارکنوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ کیا آپ میری حفاظت نہیں کر سکتے،کوئی طاقت کے ذریعے ہمیں نہیں نکال سکتا۔‘‘ اس نے مایوسی کے ساتھ کہا’’مجھے یہاں سے نکالو۔ تم نے معاہدہ کیا اور خواتین فوجیوں کو رہا کرا لیا۔ تم نے بزرگ قیدیوں کو رہا کرا لیا۔ تم نے سب کو نکال لیا! ہمارا کیا ہوگا؟طاقت کا استعمال ہمیں ختم کر دے گا، اور تم اسے سمجھ نہیں رہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی فوجیوں کا آرمی چیف کے نام خط، غزہ تنازع پر مایوسی کا اظہار
واضح رہے کہ اسرائیل نے از خود جنگ بندی ختم کرکے اچانک غزہ پر بمباری شروع کر دی، اس سے قبل امن معاہدے کے پہلے دور میں حماس نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے کئی اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیاتھا۔ اب چونکہ اسرائیل نے غزہ پر دوبارہ بمباری شروع کر دی ہے، جس کے نتیجے میں قیدیوں کی رہائی کا عمل تعطل کا شکار ہو گیا ہے۔