• Sat, 04 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

آئیوری کوسٹ: فرانسیسی فوجیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم

Updated: January 01, 2025, 11:41 PM IST | Yamoussoukro

فرانسیسی افواج کے ٹھوس اور منظم انخلاء کا فیصلہ، فرانسیسی صرف ایک ہزار فوجیوں کے ساتھ جبوتی میں اور۳۰۰؍فوجیوں سمیت گبون میں رہ گئے ہیں۔ تجزیہ کاروں نے اس پیش رفت کو وسیع ساختی تبدیلی کا حصّہ قرار دیا ۔

Photo: X
تصویر: ایکس

 آئیوری کوسٹ نے منگل کو اعلان کیا کہ فرانسیسی فوجی ایک دہائیوں کی طویل فوجی خدمات کے بعد ملک چھوڑ دیں گے۔ واضح رہے کہ یہ افریقی ملک سابق نوآبادیاتی طاقت کے ساتھ فوجی تعلقات کو کم کرنے والا تازہ ترین ملک ہے۔ آئیوری کے صدر الاسانے اواتارا کے مطابق’’انخلاء جنوری ۲۰۲۵  میں شروع ہو جائے گا۔ فرانس کے آئیوری کوسٹ میں۶۰۰؍ فوجی ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: جرمنی: تارکین وطن گروہوں نے بڑھتی نسل پرستی کے متعلق خبردار کیا

انہوں نے مزید کہا’’ہم نے آئیوری کوسٹ میں فرانسیسی افواج کے ٹھوس اور منظم انخلاء کا فیصلہ کیا ہے، پورٹ بوئٹ کی ملٹری انفنٹری بٹالین جو فرانسیسی فوج کے زیر انتظام ہے، کو آئیوری کے فوجیوں کے حوالے کر دیا جائے گا۔‘‘واضح رہے کہ یہ انخلاء مغربی افریقہ کے مختلف حصوں میں بڑھتے ہوئے فرانس مخالف جذبات کی عکاسی کرتا ہے جو زیادہ خود مختاری کے مطالبات اور علاقائی سلامتی و حکمرانی میں فرانس کے کردار پر عدم اطمینان کی وجہ سے ہوا ہے۔خیال رہے کہ اواتارا کا اعلان مغربی افریقہ کے دیگر لیڈران کے اس اعلان کے بعد کیا گیا ہے جس میں فرانس کی فوج کو وہاں سے جانےکا حکم دیا گیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ تجزیہ کاروں نے فرانسیسی فوجیوں کے افریقہ چھوڑنے کی درخواستوں کو پیرس کے ساتھ خطے کی مصروفیت میں وسیع تر ساختی تبدیلی کا حصہ قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ: نسل کشی جنگ کے نتیجہ میں آبادی میں ۶ فیصد کمی

فرانسیسی انخلاء
واضح رہے کہ فرانس کو حالیہ برسوں میں کئی مغربی افریقی ممالک میں اسی طرح کے دھچکے کا سامنا کرنا پڑا ہے، جن میں چاڈ، نائجر اور برکینا فاسو شامل ہیں، جہاں کئی برسوں سے فرانسیسی فوجیوں کو باہر نکال دیا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان میں سینیگال اور چاڈ بھی شامل ہیں، جنہیں افریقہ میں فرانس کا سب سے مستحکم اور وفادار ساتھی سمجھا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: برطانیہ: اسرائیلی کھلاڑیوں کو ورلڈ بولز ٹور چیمپئن شپ میں شرکت سے روک دیا گیا

عیاں رہے کہ فوجی تعلقات میں کمی اس وقت سامنے آئی ہے جب فرانس ایک نئی فوجی حکمت عملی وضع کر کے براعظم پر اپنے گھٹتے ہوئے سیاسی اور فوجی اثر و رسوخ کو بحال کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔ جس سے افریقہ میں اس کے مستقل فوجیوں کی موجودگی میں تیزی سے کمی آئے گی۔  فرانس کو اب ۷۰؍فیصد سے زیادہ افریقی ممالک سے باہر نکال دیا گیا ہے جہاں اس کی نوآبادیاتی حکومت کے خاتمے کے بعد سے فوج موجود تھی۔ فرانسیسی صر ف ایک ہزار فوجیوں کے ساتھ جبوتی میں اور۳۰۰؍ فوجیوں سمیت گبون میں رہ گئے ہیں۔
 تجزیہ کاروں نے اس پیش رفت کو فرانس کے خلاف بڑھتے ہوئے مقامی جذبات خصوصاً بغاوت سے متاثرہ ممالک میں پیرس کے ساتھ خطے کی مصروفیت میں وسیع تر ساختی تبدیلی کا حصہ قرار دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK