جلال پور، بہار سے تعلق رکھنے والی طیبہ افروز اپنے گاؤں کی پہلی کمرشیل پائلٹ بن گئی ہیں۔ ان کی کہانی ملک کی بے شمار خواتین کیلئے تحریک کی وجہ بن سکتی ہیں۔ طیبہ نے مشکلات کو مات دے کر اپنے خوابوں کو اڑان دی ہے۔
EPAPER
Updated: March 05, 2025, 7:30 PM IST | Patna
جلال پور، بہار سے تعلق رکھنے والی طیبہ افروز اپنے گاؤں کی پہلی کمرشیل پائلٹ بن گئی ہیں۔ ان کی کہانی ملک کی بے شمار خواتین کیلئے تحریک کی وجہ بن سکتی ہیں۔ طیبہ نے مشکلات کو مات دے کر اپنے خوابوں کو اڑان دی ہے۔
چھپرہ، — بہار کے سارن ضلع کے چھوٹے سے گاؤں جلال پور کی ایک نوجوان لڑکی طیبہ افروز نے اپنے علاقے کی پہلی خاتون کمرشیل پائلٹ بن کر تاریخ رقم کی ہے۔ ان کا ناقابل یقین سفر عزم کی طاقت، قربانی، اور مالی اور سماجی چیلنجوں پر قابو پانے میں خاندانی تعاون کی اہمیت کا ثبوت ہے۔ طیبہ افروز بچپن ہی سے آسمانوں میں پرواز کرنے کا خواب دیکھتی تھیں۔ غربت کے باوجود انہوں نے اپنے خواب کو حقیقت میں بدل دیا۔ ان کے والد، جو کرانے کی ایک چھوٹی دکان چلاتے ہیں، نے اس کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے اپنی بیٹی کے روشن مستقبل کیلئے اپنی زمین فروخت کردی تھی تاکہ طیبہ تعلیم حاصل کرسکے۔
طیبہ نے کہا کہ ’’میں بچپن ہی سے آسمان میں پرواز بھرنا چاہتی تھی۔ جب میں نے اپنا خواب اپنے والد کو بتایا تو یہ
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: چین کے لیو جیاکن نے سالانہ پریٹزکر آرکیٹیکچرانعام حاصل کیا
ہمارے خاندان کیلئے ایک بڑا چیلنج تھا، لیکن انہیں مجھ پر یقین تھا۔ میرے والد اور میرا خاندان ہمیشہ میرے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ پائلٹ بننے کے سفر میں مجھے ان کا مکمل تعاون حاصل رہا۔‘‘ طیبہ کے والد کی قربانی ہی وہ بنیاد تھی جس نے اس ناممکن نظر آنے والے کام کو تکمیل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ طیبہ نے کہا کہ ’’میرے والد میرے ہیرو ہیں۔ان کی حوصلہ افزائی اور یقین کے بغیر، یہ کامیابی ممکن نہیں تھی۔ ان کی حمایت نے مجھے آگے بڑھتے رہنے کی طاقت دی۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: ٹرمپ کا ہندوستان اور چین پر۲؍ اپریل سے باہمی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان
طیبہ فی الحال ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) کی جانب سے لائسنس یافتہ ہیں جو حکومت ہند کی طرف سے دیا جاتا ہے۔ طیبہ کی کہانی بہت سے لوگوں کیلئے ایک تحریک ہے، خاص طور پر ان لڑکیوں کیلئے جو سماجی رکاوٹوں کو توڑنے اور اپنے خوابوں کی پیروی کرنے کی خواہش رکھتی ہیں۔ طیبہ نے اعتماد کے ساتھ کہا کہ ’’اگر لڑکیاں پرعزم ہوں، تو وہ سخت محنت کے ساتھ اپنے مقاصد حاصل کر سکتی ہیں، خواہ انہیں کتنے ہی چیلنجز کا سامنا کیوں نہ ہو۔‘‘ طیبہ کی کامیابی نہ صرف ان کے خاندان کی فتح ہے بلکہ ضلع سارن کیلئے بھی ایک اہم سنگ میل ہے، جہاں وہ بہت سی نوجوان خواتین کیلئے امید کی کرن بن کر کھڑی ہے جو غیر روایتی راستوں پر چلنے کی خواہشمند ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’لڑکیوں کیلئے ہوا بازی کی صنعت میں بے شمار مواقع ہیں، لیکن اعتماد اور ہمت کے ذریعے ان سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔‘‘