• Thu, 17 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جموں کشمیر: ۹۰؍ منتخب ایم ایل ایز میں سے۷۰؍ فیصد سے زیادہ گریجویٹ

Updated: October 13, 2024, 5:30 PM IST | Srinagar

اے ڈی آر کی رپورٹ کے مطابق جموں کشمیر اسمبلی الیکشن میں منتخب ہونے والے۷۰؍ فیصد سے زیادہ ایم ایل ایز گریجویٹ ہیں جبکہ ان میں سے تین کے پاس ڈاکٹریٹ کی ڈگری بھی ہے۔

The National Conference has 16 graduate and 5 post-graduate MLAs. Photo: INN.
نیشنل کانفرنس میں ۱۶؍ گریجویٹ اور ۵؍ پوسٹ گریجویٹ ایم ایل ایز ہیں۔ تصویر: آئی این این۔

جموں کشمیر اسمبلی الیکشن میں منتخب ہونے والے۹۰؍ ایم ایل ایز میں سے۷۰؍ فیصد سے زیادہ نے اپنی کم از کم تعلیمی لیاقت کو گریجویٹ قرار دیا ہے جبکہ ان میں سے تین کے پاس ڈاکٹریٹ کی ڈگری بھی ہے۔ غیر سرکاری تنظیم اسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (ADR) کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق حال ہی میں منعقدہ اسمبلی انتخابات میں جیتنے والے تین ڈاکٹریٹ ڈگری ہولڈر ایم ایل اے بی جے پی لیڈر ہیں۔ اس کے علاوہ بی جے پی کے چھ ایم ایل اے پروفیشنل ڈگری کے ساتھ گریجویٹ ہیں اور چار پوسٹ گریجویٹ ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: تمل ناڈو ٹرین حادثہ: کاوارائی پیٹائی اسٹیشن پر ٹریک بحال، پہلی ٹرین چلائی گئی

نیشنل کانفرنس جو۴۲؍ سیٹوں کے ساتھ انتخابات میں سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے، اس کی لیجسلیچر پارٹی میں پیشہ ورانہ ڈگریوں کے ساتھ۱۶؍ گریجویٹ اور پانچ پوسٹ گریجویٹ ہیں۔ بی جے پی کے آٹھ ایم ایل ایز نے خود کو صرف میٹرک پاس بتایا ہے، جبکہ این سی میں ایسے ایم ایل اے کی تعداد صرف ایک ہے۔ اس کے علاوہ، بی جے پی کے دو ایم ایل اے ہیں جنہوں نے دسویں جماعت کا امتحان پاس نہیں کیا ہے، جبکہ اس زمرے میں ایک این سی ایم ایل اے ہے۔ بی جے پی کے چار ایم ایل اے ہیں جنہوں نے بارہویں کا امتحان پاس کیا ہے، جبکہ نیشنل کانفرنس میں ایسے ایم ایل اے کی تعداد چھ ہے۔ نئے اسمبلی ممبران کی تعلیمی لیاقت کے مجموعی تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ چار ایم ایل ایز نے دسویں جماعت کا امتحان پاس نہیں کیا ہے جبکہ ۹؍ میٹرک پاس ہیں۔ مجموعی طور پر درجن بھر ایم ایل اے صرف۱۲؍ویں پاس ہیں۔جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری کی پہلی قانون ساز اسمبلی کے ممبران۱۶؍ گریجویٹ اور۳۲؍ پروفیشنل ڈگریوں کے ساتھ گریجویٹ ہیں جبکہ۱۲؍ ممبران نے پوسٹ گریجویٹ ڈگریاں حاصل کی ہیں۔ ایوان میں تین ڈاکٹریٹ کی ڈگری ہولڈرز اور دو ڈپلوما ہولڈرز بھی ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: اب ہمیں ’ اُلٹ پلٹ‘ کرنا ہی ہوگا: منوج جرنگے

۹۰؍ میں سے ۹؍ ایم ایل ایز کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں 
اے ڈی آر کے اعداد و شمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ۹۰؍ ایم ایل اے میں سے ۹؍ کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں، جن میں سے۸؍ سنگین الزامات ہیں۔ ان کیسز میں پانچ یا اس سے زیادہ سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ پانچ ایم ایل اے نیشنل کانفرنس سے ہیں، جن میں سے چار پر سنگین الزامات ہیں، جبکہ بی جے پی کے دو ایم ایل اے پر بھی سنگین مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر دو پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) اور عام آدمی پارٹی سے ہیں۔ اس بار فوجداری مقدمات کا سامنا کرنے والے ایم ایل اے کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ جموں کشمیر کی سابقہ ۸۷؍ رکنی اسمبلی میں صرف پانچ ایم ایل اے کے خلاف فوجداری مقدمات تھے جن میں سے دو سنگین الزامات میں تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK