جموں کشمیر میں عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت کا ایک ماہ مکمل ہوا اور اس دوران دیگر عوامی بہبود کے کاموں کے علاوہ اسمبلی میں خصوصی درجے کی بحالی کیلئے منظور قرار داد خاص اہمیت کی حامل رہی۔
EPAPER
Updated: November 17, 2024, 9:58 PM IST | Srinagar
جموں کشمیر میں عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت کا ایک ماہ مکمل ہوا اور اس دوران دیگر عوامی بہبود کے کاموں کے علاوہ اسمبلی میں خصوصی درجے کی بحالی کیلئے منظور قرار داد خاص اہمیت کی حامل رہی۔
جموں کشمیر میں عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت کا ایک ماہ مکمل ہوا اور اس دوران دیگر عوامی بہبود کے کاموں کے علاوہ اسمبلی میں خصوصی درجے کی بحالی کیلئے منظور قرار داد خاص اہمیت کی حامل رہی۔ تاہم، عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ الیکشن منشور میں دو سو یونٹ مفت بجلی، بارہ گیس سلنڈر اور ڈبل راشن کی فراہمی کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا جس کا لوگ بے صبرے کے ساتھ انتظار کر رہے ہیں۔ جموں کشمیر کے نو منتخب وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی قیادت والی سرکار نے ایک مہینہ پورا کیا ہے جس دوران کئی اہم فیصلے کئے گئے۔
یہ بھی پڑھئے: ناگپور: انتخابی مہم کے دوران راہل گاندھی نے نوجوانوں کے ساتھ پوہا کھایا
چارج سنبھالنے کے بعد حکومت نے بجلی کی قلت کو دور کرنے کی خاطر پیداواری صلاحیت کو مزید بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ سردیوں کے ایام میں کشمیر صوبے کے صارفین کو کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہ کرناپڑے اس کیلئے عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت نے کئی اقدامات کئے۔ عمر عبداللہ نے۱۶؍اکتوبر کو بطور وزیر اعلی حلف لیاتو لوگوں کے مسائل حل کرنے کی خاطرافسران کو زمینی سطح پر اقدامات کرنے پر زور دیا۔ مسائل کے حل کی خاطر وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکرے اور کئی سینئر مرکزی وزراءسے ملاقات کی۔ اسمبلی کا پہلی اجلاس شروع ہوتے ہی نیشنل کانفرنس نے خصوصی اختیارات کی بحالی کی خاطر قرارداد پاس کی جس پر کئی دنوں تک اسمبلی میں بی جے پی نے شور شرابہ کیا۔
یہ بھی پڑھئے: دہلی این سی آر: ٹھنڈ میں اضافہ، گھنے کہرے کے سبب کئی ریاستوں میں الرٹ جاری
اسمبلی سیشن کے دوران ہی وزیر فوڈ ستیش شرما نے اعلان کیا کہ بہت جلد ڈبل راشن کی فراہمی کا خواب بھی شرمندہ تعبیر ہوگا۔ عوامی خدمات کو بہتر بنانے کی خاطر وزیر اعلیٰ نے سری نگر میں اپنی سرکاری رہائش گاہ کو عوامی ازالہ اور فلاحی دفتر میں تبدیل کردیا اور وہاں پر سینئرافسران کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تاکہ وقت مقررہ کے اندرا ندر شکایات کا ازالہ ممکن ہو سکے۔ موجودہ سرکار نے کابینہ میٹنگ کے دوران نومبر سیشن کو پھر سے بحال کرنے کا فیصلہ لیاجس کی لوگوں نے بڑے پیمانے پر سراہنا کی۔ موجودہ سرکار نے مسابقتی امتحانات میں حصہ لینے والے امیدواروں کیلئے عمر کی حد ۳۰؍سےبڑھا کر۳۵؍کردی۔
جموں کشمیر نیشنل کانفرنس نے حکومت تشکیل دینے کے پہلے تین ماہ کے اندر اندر نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کی خاطر یوتھ ایمپلائمنٹ جنریشن ایکٹ نافذ کرنے کا عہد کیا۔ اس ایکٹ کا مقصد نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع فراہم کرنا اور۱۸۰؍دنوں کے اندرا ندر سرکاری محکموں میں تمام خالی پڑی اسامیوں کو پر کرنا شامل ہے۔ وزیر اعلیٰ نے گزشتہ روز ہی نئی دہلی میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ساتھ ملاقات کے دوران کئی اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ایک ماہ کے دوران تین مرتبہ نئی دہلی کا دورہ کیا اور وہاں پر مرکزی وزراءکے ساتھ اہم مسائل پر گفتگو کی۔ دریں اثنا عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ موجودہ سرکار نے الیکشن منشور میں مفت دو سو یونٹ بجلی، ڈبل راشن کی فراہمی اور بارہ گیس سلنڈروں کا وعدہ کیا تھا لیکن ابھی تک یہ وعدے وفا نہیں ہو سکے۔ انہوں نے کہاکہ اگر چہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران مستحق کنبوں کو ہی مفت بجلی کی فراہمی کے بارے میں سرکار کی پوزیشن واضح کی تھی تاہم، نیشنل کانفرنس اور اپوزیشن کے کئی ارکان نے اسمبلی سیشن کے دوران وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ سبھی کنبوں کو مفت بجلی فراہم کی جائے۔ واضح رہے کہ دو سو یونٹ مفت بجلی کے حوالے سے ابھی تک کوئی حکم نامہ منظر عام پر نہیں آیا ہے اور نہ ہی ڈبل راشن کی فراہمی کو لے کر سرکار نے کوئی فیصلہ کیا گیا ۔ عوامی حلقوں نے سرکار پر زور دیا ہے کہ سردی کے ان ایام میں لوگوں کے مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے جلدازجلد مفت بجلی کی فراہمی اور ڈبل راشن کے حوالے سے فیصلہ کیاجانا چاہئے۔